ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی الیکشن لڑنے کا واضح ترین سگنل دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی الیکشن لڑنے کا واضح ترین سگنل دیدیا۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں صدر ٹرمپ خود بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ تیسری بار الیکشن لڑنے کے امکان سے متعلق بات ازراہ مذاق نہیں کررہے۔
انہوںنے کہا کہ یہ بھی کہ بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ وہ تیسری بار صدر بنیں اور اس کے طریقے موجود ہیں۔تاہم ابھی اس پر بات کرنا قبل از وقت ہے۔
آئین کے تحت امریکی صدر دو بار سے زیادہ اس عہدے پر فائز نہیں ہوسکتا تاہم صدر ٹرمپ کے اسٹور نے ٹرمپ 2028 ہیٹ متعارف کرادی ہے۔
78برس کے صدر کے اسٹور کی جانب سے جاری یہ ہیٹ پچاس ڈالر میں فروخت کے لیے پیش کردی گئی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ہیٹ کے ساتھ ابتدا میں لکھا گیا تھا کہ مستقبل شاندار نظر آتا ہے۔ ٹرمپ 2028 ہیٹ کے ساتھ قوانین کو پھر سے بنائیں۔
تاہم تحریر بعد میں تبدیل کردی گئی اور لکھ دیا گیا کہ میڈ ان امریکا 2028 کے ساتھ بیانیہ بنائیں۔
امریکی صدر کے بیٹے ایریک ٹرمپ کو یہ ہیٹ پہنے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ وائٹ ہاوس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ سے بھی ٹرمپ کی تیسری بار صدارت سے متعلق سوال پوچھا جاچکا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تیسری بار
پڑھیں:
جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!