Daily Sub News:
2025-07-29@04:54:48 GMT

پہلگام کاخونیں ناٹک !!

اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT

پہلگام کاخونیں ناٹک !!

پہلگام کاخونیں ناٹک !! WhatsAppFacebookTwitter 0 28 April, 2025 سب نیوز

تحریر: عرفان صدیقی

                حقیقت احوال جو بھی ہو، کبھی پنڈت جواہر لعل نہرو کا بھارت، سیکولرازم کو اپنے سَر کی کَلغی قرار دینے میں فخر محسوس کرتا تھا۔ دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا تمغہ سینے پر سجائے پھرتا تھا۔ نریندر مُودی نامی تہی مغز  اور  رعونت شعار شخص نے، گلی محلے کے اوباش کی طرح بھارت کے چہرے کا یہ نقاب بھی تارتار کر دیا ۔ بچپن سے ہی راشٹریہ سیوک سنگھ (RSS) کی آغوشِ دہشت میں پرورش پانے کے بعدگجرات کے وزیراعلی کے طورپر، نفرت وکدُورت میں گُندھی اُس کی سرشت نے بال وپر نکالے۔ 2002؁ کی مُسلم کُش مہم کی باقاعدہ منصوبہ بندی کرتے ہوئے اُس نے انتہا پسندوں کے جتھے تیار کئے۔ تین ہزار کے لگ بھگ مسلمان قتل کردئیے گئے۔ ہزاروں کے گھر اور کاروبار تباہ ہوگئے۔ خونِ مسلم کی اس اَرزانی نے، مُودی کو ’’گجرات کے قصاب‘‘ کا خطاب دیا۔ آج اُس کی بلائیں لینے والے امریکہ نے اُسے ویزا دینے سے انکارکردیا تھا۔مُودی نے اِ س قتل وغارت گری کو اپنی عروسِ سیاست کے عارض ورُخسار کا غازہ بناتے ہوئے اپنی سیاسی حکمتِ عملی کا بنیادی نکتہ بنالیا۔ اُس نے جان لیا کہ آگے بڑھنے، کانگرس کو پیچھے دھکیلنے، مذہب کے نام پر سستی جذباتیت اُبھارنے اور نفرت کی دراڑیں ڈالنے سے ہی وہ وزارت عظمیٰ کے منصب تک پہنچ سکتا ہے۔ سو اُس نے یہی راہ اختیار کی اور کامران ٹھہرا۔ آج مُودی کا بھارت اقلیتوں، بالخصوص مسلمانوں کی قتل گاہ بن چکا ہے۔ بائیس کروڑ مسلم آبادی خوف وہراس کے عالم میں شب وروز گذار رہی ہے جس کی جوان نسل کے لئے، کسی بھی شعبۂِ زندگی میں ہنرآزمانے کے تمام راستے بند ہیں۔ نریندر مُودی بڑی محنت اور لگن کے ساتھ نفرتوں کی فصل پروان چڑھا  رہا ہے۔ بھارتی معاشرہ، تحمل، برداشت، ہمدردی، مذہبی رواداری اور پُرامن بقائے باہمی جیسی اُجلی انسانی اقدار کا مَرگھٹ بن چکا ہے۔ مُودی کی سیاسی حکمتِ عملی کا دوسرا  اہم جزو پاکستان دُشمنی ہے۔ وقفے وقفے سے پاکستان پر وار کرنا، بے سروپا الزام عاید کرنا، جھوٹ پر مبنی داستانیں گھڑ کر دنیا کو گمراہ کرنا، پاکستان کے اندر دہشت گردی کرنے والے ملک دشمن عناصر کو ہر نوع کے وسائل فراہم کرنا، خوارج اور انتشاری قوتوں کی پرورش ونمو، اسکی بڑی ترجیحات بن چکی ہیں۔ یہی اُس کی سیاسی کامیابی کی کلید ہے جس کے ذریعے وہ گیارہ برس سے ’پردھان منتری‘ کی کرسی پر بیٹھا ہے۔

                مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال، غزہ سے کم سنگین نہیں۔ گذشتہ تین دہائیوں میں 90 ہزار سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔ پچیس ہزار خواتین بیوگی کی سیاہ چادریں اوڑھے بیٹھی ہیں۔ دس ہزار سے زائد دُخترانِ کشمیر کی عصمتیں لٹ چکی ہیں۔ ہزاروں جیلوں میں گَل سڑ رہے ہیں۔ اُن کی عبادت گاہیں محفوظ ہیں نہ کاروبار، گھر نہ جائیدادیں۔ 2019؁ میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 پر بھی کلہاڑا چلا دیا گیا جو مقبوضہ جموں وکشمیر کو خصوصی تحفظات دیتا تھا۔ اب وہاں تیزی سے اکثریت کو اقلیت میں بدلا جا  رہا ہے۔ زور زبردستی سے بھارت میں ضم کردیا جانے والا خطۂِ جنت نظیر، آہستہ آہستہ تحلیل ہوکر نفرتوں کی چتا کا رزق بن رہا ہے۔

                ماضی کی متعدد دہشت گردانہ وارداتوں کی طرح، پہلگام بھی ، ہر پہلو سے بھارتی خفیہ کاروں کی ٹیکسال میں ڈھلا منصوبہ دکھائی دیتا ہے۔ سات لاکھ سے زائد بھارتی فوج، بستی بستی، گلی گلی مورچے سنبھالے بیٹھی ہے۔ قدم قدم پر چوکیاں ہیں۔ ہر آٹھ کشمیریوں پر ایک بندوق بردار کھڑا ہے۔ پہلگام کے معروف سیاحتی مقام پر ایسے واقعات پہلے بھی ہوتے رہے ہیں۔ بھارتی فوج اور اُس کی ایجنسیاں کہاں تھیں؟ غیرملکی یا مُلکی سیاحوں کو بھیڑ بکریوں کے لاوارث گَلّے کی طرح کیوں چھوڑ دیاگیا؟ بھارتی کہانی کے مطابق صرف چار دہشت گردوں کو اتنا وقت کیسے ملا کہ وہ سرِبازار، ایک ایک سیاح کا انٹرویو لیتے، شناخت کرتے اور بصد اطمینان اُن کے سینوں میں گولیاں داغتے رہیں؟ ابھی کسی زخمی کو ہسپتال بھی نہیں پہنچایا گیا تھا کہ دس منٹ کے اندر اندر پاکستان کے خلاف ایف۔آئی۔آر کٹ گئی اور اُسے کٹہرے میں کھڑا کردیاگیا۔ کشمیر کو تقسیم کرنے والی 740 کلو میٹر طویل لائن آف کنٹرو ل پر بلند قامت فولادی باڑ لگی ہے۔ تھوڑے تھوڑے فاصلے پر، تیز روشنی میں چار سُو نگاہ رکھنے والی چوکیاں ہیں۔ اس باڑ سے پہلگام کافاصلہ دو سو کلومیٹر سے زائد ہے۔ ’’پاکستانی دہشت گرد‘‘ کون سی طلسماتی اڑن طشتری میں بیٹھ کر آئے  اور  دو  درجن سے زائد سیاحوں کو ہلاک کرکے سہولت کے ساتھ واپس چلے گئے؟ اگر آس پاس کوئی جنگل بھی ہے تو کس قدر  گھنا ہے کہ دہشت گرد  وہاں خیمے گاڑے بیٹھے رہے، تربیت لی، منصوبہ تیار کیا، ریہرسل کی اور پھر ہتھیاروں سے مسلح ہوکر سیاحت گاہ میں آئے  اور بہ سہولت واردات کرکے ٹہلتے ہوئے جنگل میں واپس چلے گئے۔ بار بار تقاضا کرنے کے باوجود بھارت ایک بھی ثبوت سامنے نہیں لاسکا جو  اِس خوں ریزی کا تعلق پاکستان سے جوڑتا ہو۔ پھر بھی بھارتی توپوں کا رُخ مسلسل پاکستان کی طرف ہے۔ زہر اُگلا جارہا ہے۔ جنگی جنون کو ہوا دی جا رہی ہے۔ بلوغت سے عاری طفلانہ اعلانات اور اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ 65 سالہ پرانے سندھ طاس منصوبے کو معطل کرکے آبی جارحیت کی دھمکی دی جا  رہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت سندھ، چناب اور جہلم کے بہائو کو  روکنے کی صلاحیت ہی نہیں رکھتا۔ ایسا کرنے کے لئے اُسے آٹھ دس سال کا وقت چاہیے۔ کیا پاکستان اتنا عرصہ ’دَشتِ کربلا‘ بننے کے انتظار میں ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھا رہے گا؟  اور اگر بھارت تمام عالمی قوانین، باہمی معاہدوں اور مسلّمہ اخلاقیات کو پائوں تلے روند کر ہمارے حصے کے دریائوں کا گلا گھونٹنے کی روایت ڈالے گا تو براہما پُترا، سندھ اور ستلج کا کیا بنے گا جن کے دہانے چین میں ہیں؟

                بھارت ایک بڑی عسکری قوت سہی، اُس کا دفاعی بجٹ ہم سے دَس گُنا زیادہ سہی، اُس کااسلحہ خانہ ہلاکت آفریں ہتھیاروں سے لبریز سہی، لیکن بھارت کو اتنی خبر تو ہونی چاہیے کہ بندوقوں، مشین گنوں، توپوں، ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں والا زمانہ لَد گیا۔ پاکستان اور بھارت دونوں کی ٹوکریوں میں ناقابلِ تصوّر تباہ کاری پھیلانے والے تابکاری انڈے دھرے ہیں۔

                عالم یہ ہے کہ پہلگام دہشت گردی کے مبیّنہ چار ملزموں میں سے ابھی تک کوئی ایک بھی گرفت میں نہیں آیا۔ تحقیق وتفتیش کے لئے اب یہ معاملہ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (NIA) کے سپرد کردیا گیا ہے۔ آج ایک ہفتہ ہوگیا۔ اپنے اور دنیا بھر کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے ٹامک ٹوئیاں جاری ہیں۔ بات بن نہیں پا رہی   اور جھنجھلاہٹ بڑھ رہی ہے۔ اچھا ہوتا کہ ’’فالس فلیگ آپریشن‘‘ کے سکرپٹ رائٹرز، پاکستان کے ملوث ہونے کے ’’شواہد‘‘ کو بھی جعلی تمثیل میں سمو دیتے۔ جب بھی امریکہ سے کوئی بڑا، بھارت کے دورے پہ آتا ہے، بھارت صرف پاکستان پر الزام دھرنے کے لئے آگ اور بارود کا ایسا تماشا ضرور  رچاتا ہے۔ 2000؁ میں صدر کلنٹن کے دورے کو چالیس کے لگ بھگ سکھوں کے لہو کا نذرانہ پیش کیا گیا  اور اب گرم جوش میزبانی کے لئے امریکی نائب صدر کے حضور  دو  درجن سے زائد سیاحوں کے سرطشت میں سجا کر نذر کردیے گئے۔ میزبانی کا حق تو ادا ہوگیا لیکن دنیا کے بازارِ سیاست میں، بھارتی بیانیے کا خریدار کوئی نہیں۔ یہ صورتِ حال مُودی کا فشارِ خون بڑھا رہی ہے۔ وہ اثرات ونتائج سے بے نیاز ہوکر کوئی بھی احمقانہ قدم اٹھاسکتا ہے__ یہ الگ بات کہ اُسے جواب میں وہی کچھ ملے گا جو کسی بھی احمقانہ قدم کے ردّعمل میں ملا کرتا ہے۔

٭٭٭٭٭

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمودی سرکار کی بوکھلاہٹ: شعیب اختر کا یوٹیوب چینل بھارت میں بند سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور شملہ معاہدے کی معطلی: قانونی نقطہ نظر اور ماں چلی گئی ماں کے بغیر پہلی عید کا کرب محکمہ موسمیات کی عید سے قبل بادل برسنے کی خوشخبری پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور خاندانی منصوبہ بندی ماہ رمضان: روح کے لیے ایک الہامی ریفریشر کورس TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

دشمن کے خلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے، بھارتی آرمی چیف

بھارتی فوج کے سربراہ (آرمی چیف) جنرل اپیندر دیویدی نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’آپریشن سندور‘ کے دوران کی جانے والی سرجیکل اسٹرائیکس پاکستان کے لیے ایک واضح پیغام تھا کہ دہشت گردی کے حامیوں کو بخشا نہیں جائے گا، دشمن کیخلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے۔

بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق جنرل دیویدی نے کارگل وار میموریل پر وجے دیوس کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن سندور پاکستان کے لیے ایک پیغام تھا اور پہلگام دہشت گرد حملے کا جواب بھی تھا، جو پوری قوم کے لیے ایک گہرا زخم تھا، اس بار بھارت نے صرف سوگ نہیں منایا بلکہ یہ دکھایا کہ ہمارا جواب فیصلہ کن ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ دشمن کے خلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے۔

جنرل دیویدی نے کا کہ قوم کی طرف سے دکھائے گئے اعتماد اور حکومت کی جانب سے دی گئی مکمل آزادی کے باعث، بھارتی فوج نے ایک مؤثر اور بھرپور سرجیکل کارروائی کی، جو قوت بھارت کی یکجہتی، سالمیت اور خودمختاری کو چیلنج کرے گی یا عوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گی، اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ یہی بھارت کا نیا معمول ہے۔

جنرل دیویدی نے بتایا کہ آپریشن سندور کے دوران پاکستانی سرزمین میں موجود 9 انتہائی اہم دہشت گرد اہداف کو ختم کیا گیا، اور اس کارروائی میں کوئی ضمنی نقصان نہیں ہوا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت نے پاکستان میں موجود دہشت گردی کے ڈھانچے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنا کر فیصلہ کن فتح حاصل کی، فوج نے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا اور پاکستان کی جارحانہ کوششوں کو ناکام بنایا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے امن کو موقع دیا، لیکن پاکستان نے بزدلی دکھائی۔

جنرل دیویدی نے دعویٰ کیا کہ 8 اور 9 مئی کو پاکستان کی کارروائی کا مؤثر جواب دیا گیا، فوجی فضائی دفاعی نظام ناقابل تسخیر دیوار کی طرح کھڑا رہا، جسے کوئی میزائل یا ڈرون عبور نہ کر سکا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج دنیا کی ایک مضبوط اور بااثر طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔

جنرل دیویدی نے کہا کہ رودرا آل آرمز بریگیڈ قائم کی جا رہی ہے، جس کی منظوری میں نے کل دی ہے، اس کے تحت ایک ہی مقام پر انفنٹری، مکینائزڈ انفنٹری، بکتر بند یونٹس، توپ خانہ، اسپیشل فورسز اور بغیر پائلٹ فضائی یونٹس موجود ہوں گے تاکہ انہیں لاجسٹکس اور جنگی مدد فراہم کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ فوج نے ’بھیرو لائٹ کمانڈو یونٹ‘ کے نام سے ایک خصوصی اسٹرائیک فورس بھی قائم کی ہے، جو ہمیشہ سرحد پر دشمن کو حیران کرنے کے لیے تیار رہتی ہے۔

دیویدی نے کہا کہ ہر انفنٹری بٹالین میں اب ایک ڈرون پلاٹون موجود ہے، توپ خانے میں ’شکتیمان رجمنٹ‘ قائم کی گئی ہے، جو ڈرون، کاؤنٹر ڈرون اور لوئٹر میونیشن سے لیس ہوگی، ہر رجمنٹ میں ایک جامع بیٹری ہوگی، جس میں یہ تمام صلاحیتیں شامل ہوں گی۔

بھارت کے فوجی سربراہ نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ہماری صلاحیت کئی گنا بڑھ جائے گی کیونکہ ہم اپنی فضائی دفاعی نظام کو مقامی طور پر تیار کردہ میزائلوں سے لیس کر رہے ہیں۔

پچھلے سال سلور جوبلی کی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے اعلیٰ رہنماؤں کی شرکت ظاہر کرتی ہے کہ یہ صرف فوج کا دن نہیں بلکہ پوری قوم کا تہوار ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ قوم ان ہیروز کی قربانیوں کی بدولت محفوظ ہے، جو برف پوش چوٹیوں پر ڈٹے رہے، ہم ان کی لگن اور عزم کو یاد کرتے ہیں اور ان بہادر شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے ہماری پرامن اور باوقار زندگی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کیساتھ ہمارا کوئی تنازعہ نہیں، بھارتی وزیردفاع
  • پہلگام حملے پر حکومت نے پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیئے.پی چدمبرم
  • پہلگام حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں، کانگریسی رہنما چدمبرم
  • پہلگام حملے کے دہشت گرد پاکستانی نہیں بھارتی تھے، سابق وزیر داخلہ چدمبرم کا تہلکہ خیز انکشاف
  • پہلگام حملہ کرنے والے بھارتی، پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں: پی چدمبرم
  • بھارت میں مگ-21 کی آخری پرواز: مسئلہ طیارے میں نہیں، تربیت میں تھا، ماہرین کا انکشاف
  • ایشیا کپ امارات میں شیڈول، وکرانت گپتا بھارتی کرکٹ بورڈ پر برس پڑے
  • پاکستان نے بھارت کے ایک دو نہیں 7 طیارے گرائے، انیل چوہان کا اعتراف
  • ایشیا کپ میں پاک بھارت ٹاکرا، بھارتی سیاستدان پیچ و تاب کیوں کھا رہے ہیں؟
  • دشمن کے خلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے، بھارتی آرمی چیف