تربیلا، منگلا، چشمہ ریزروائر میں پانی کا ذخیرہ 16 لاکھ 67 ہزار ایکڑ فٹ ہے: ترجمان واپڈا
اشاعت کی تاریخ: 29th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزروائر میں قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 16 لاکھ 67 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔
واپڈا کے ترجمان نے بتایا کہ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد 44 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 45 ہزار کیوسک ہے جبکہ دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کی آمد 36 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 32 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پرپانی کی آمد 39 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 46 ہزار 700 کیوسک ہے۔ واپڈا ترجمان کا کہنا ہے کہ اس وقت تربیلا، منگلا اور چشمہ ریزر وائر میں قابل استعمال پانی کا مجموعی ذخیرہ 16 لاکھ 35 ہزار ایکڑ فٹ ہے، جبکہ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پرپانی کی آمد 39 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 46 ہزار 700 کیوسک ہے۔
واپڈا کے ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ چشمہ بیراج میں پانی کی آمد 70 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 61 ہزار کیوسک ہے۔
واپڈا کے ترجمان نے بتایا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 23 ہزار کیوسک جبکہ اخراج 14 ہزار 500 کیوسک ہے۔
واپڈا کے ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ دریائے کابل نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج 26 ہزار 100 کیوسک ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے مقام پر پانی کی آمد واپڈا کے ترجمان نے کیوسک اور اخراج ذخیرہ 16 لاکھ ہزار کیوسک کیوسک ہے پانی کا
پڑھیں:
سندھ اور پنجاب میں سیکڑوں ایکڑ پر لگی گندم کی فصل آگ لگنے سے جل کر راکھ ہوگئی
سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیکڑوں ایکڑ پر لگی گندم کی فصل میں آگ لگنےسے کروڑوں روپے کی گندم جل کر راکھ ہوگئی۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران گندم کی فصل میں آگ لگنےکے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
لودھراں میں دو ہفتوں میں 30 اور حافظ آباد میں ایک ہفتے میں 17 واقعات میں 300 ایکڑ پر گندم جل گئی۔
ساہیوال، ڈی جی خان،سرگودھا،گوجرانوالا، بہاول پور اور شکرگڑھ میں بھی آگ سے کئی ایکڑ گندم جل کر راکھ ہوگئی جس کے باعث کاشت کاروں کا کروڑوں کا نقصان ہوا۔
سندھ میں نوشہرو فیروز میں بھی گندم کی فصل میں آگ لگنے سے لاکھوں کا نقصان ہوا۔
آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں کی جاسکی ہیں تاہم ریسکیو حکام کے مطابق گندم کو آگ لگنے کی عام وجہ گندم کی باقیات کو جلانا ہے جس سے ساتھ کھڑی فصل کو آگ لگ جاتی ہے، بعض اوقات گندم کی فصل کے ساتھ سے گزرتے افراد جلتی سگریٹ کھیتوں میں پھینک دیتے ہیں اس سے بھی آگ لگ جاتی ہے۔
ریسکیو حکام نے مزید بتایا کہ شکرگڑھ میں باراتیوں کی جانب سے کی جانے والی آتش بازی سےگندم کےکھیت میں آگ لگی۔