پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ
دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین
پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ”را” کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹیلی گرام کے ذریعے لیک ہوگئی، دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا بھی واضح ثبوت ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق دستاویز میں دی گئی ہدایات اور منصوبے پر عمل درآمد میں تضاد فالس فلیگ کا باعث بنا، دستاویز میں ہدایت دی گئی ہے کہ پاکستان مخالف بیانیہ میڈیا پر 36 گھنٹے کے بعد بنانا ہے ۔دستاویز کے مطابق انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) پر یہ الزام 36 گھنٹے کے بعد ڈالنا تھا، جب کہ میڈیا نے فالس فلیگ آپریشن کا فوری الزام پاکستان پر عائد کرکے منصوبہ خراب کردیا۔دستاویز اور تضادات سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی’را’ کو بھی کوئی ہدایات دیتا ہے ۔ذرائع کے مطابق دستاویز کا یوں سوشل میڈیا پر آنا’ ‘را” کے اندر ہندوتوا مخالف سوچ کا بھی شاخسانہ لگتا ہے ، بھارتی حکومت دستاویز کے سوشل میڈیا پر لیک ہونے کی تحقیقات کر رہی ہے ، سوشل میڈیا پر لیک ہونے والی دستاویز میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔را کی دستاویز بعنوان Ops Psy اور بیانیہ کنٹرول میں واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ واقعے کا بیانیہ یوں مرتب ہو کہ یہ ریاست سمیت غیر مسلموں پر حملہ بن کر ابھرے ‘ اس واقعے کو ابھارنے کے لیے یہ وقت بہت اہم ہوگا۔را کی دستاویز میں کہا گیا کہ میڈیا کے اثاثوں کو 36 سے 48 گھنٹے پہلے واقعے کی جگہ پر متحرک کیا جائے گا، ضلع اننت ناگ میں ایک کارروائی عمل میں لائی جائے گی، سیاحوں کی آمد و رفت کی نگرانی کے بہانے خاص جگہوں پر اپنے فیلڈ آپریٹرز تعینات کیے جائیں گے ۔بھارتی خفیہ ایجنسی کی دستاویز کے مطابق حملے کے 2 سے 4 گھنٹے کے اندر آرٹیفشیل انٹیلی جنس (اے آئی) سسٹم کے تحت گواہوں کے بیانات لیے جائیں گے ، دھندلی ویڈیوز کی مدد سے واقعے کی تصویریں دوبارہ بنائی جائیں گی۔را کی دستاویز میں کہا گیا کہ مرکزی ہیش ٹیگ کے بجائے 200 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے غلط معلومات کی مہم چلائی جائے گی، آئی ایس آئی پر الزام ڈالنے کے لیے ٹرینڈز کو بغیر کنٹرول کے پھیلایا جائے گا۔دستاویز میں کہا گیا کہ بحث کا رخ کشمیر سے ہٹا کر عالمی اسلامی سازشوں کی طرف موڑنے کی کوشش کی جائے گی، شمالی کمان حملے کی جگہ کے قریب سے ملنے والی خط و کتابت کو آئی ایس آئی سے منسلک کرے گی، شمالی کمان فورنزک انداز میں آئی ایس آئی کی من گھڑت دستاویزات لیک کرے گی۔را کی دستاویز کے مطابق آپریشن کو امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی سفارتی موجودگی کے مطابق ترتیب گیا ہے ، عالمی برادری سے انسداد دہشت گردی پر یکجہتی کی اپیل بھی کی جائے گی۔بھارت کی لیک ہونے والی دستاویزات میں متبادل منصوبے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شوپیاں میں متبادل نظام فعال کر دیا گیا ہے ، لیک ہونے کی صورت میں متبادل پلان کے طور پر کام کرے گا۔را کی دستاویز کے مطابق ایل او سی پر پاکستان کی تیز پیش قدمی بھارت کے کنٹرول کو چیلنج کر سکتی ہے ، 1.
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: فالس فلیگ ا پریشن دستاویز کے مطابق کی دستاویز ا ئی ایس ا ئی انٹیلی جنس سوشل میڈیا میڈیا پر گھنٹے کے لیک ہونے جائے گی جائے گا کے لیے کے بعد
پڑھیں:
کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی؛ ایران و افغانستان سے تعلق رکھنے والے 3مسافر جعلی دستاویزات پر آف لوڈ
ایف آئی اے نے جعلی اور مشکوک سفری دستاویزات پر بیرون ملک جانے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ایران اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے 3 مسافر آف لوڈ کر دیے۔
ترجمان کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی کی، مسافروں کی شناخت خالد بلوچ، محمد عارف اور امین کے نام سے ہوئی۔
خالد بلوچ اور محمد عارف نامی مسافر پاکستانی پاسپورٹ پر قطر جا رہے تھے۔ مسافروں کے پاسپورٹ پر ورک ویزے لگے ہوئے تھے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان کا تعلق ایران سے ہے، ملزمان نے جعلی سازی اور دھوکا دہی سے پاکسانی پاسپورٹ حاصل کیے۔ ملزمان نے فی کس ایک لاکھ 10ہزار روپے میں ایجنٹ سے پاسپورٹ حاصل کیے۔
ایک اور کارروائی میں جعلی پاسپورٹ اور جعلی پروٹیکٹر کی بنیاد پر سعودی عرب جانے والے افغان شہری کو گرفتار کر لیا گیا۔ امین نامی ملزم فلائٹ نمبر FZ334 کے ذریعے سعودی عرب جا رہا تھا لیکن ملزم کی جانب سے پیش کیا گیا پاسپورٹ اور پروٹیکٹر جعلی نکلا۔
سکینڈ لائن آفس اور آن لائن ریکارڈ کے مطابق بھی مذکورہ پاسپورٹ اور پروٹیکٹر جعلی نکلے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم کا تعلق افغانستان سے ہے، ملزم غیر قانونی طریقے سے چمن بارڈر پار کر کے کوئٹہ آیا اور ملزم نے مذکورہ پاسپورٹ بھاری رقوم کے عوض ایجنٹ سے حاصل کیا۔
ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا اور مزید تفتیش جاری ہے۔