بھارتی طیاروں کا ریڈار جام، بمشکل تباہی سے محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
امبالا سے اڑنے والے طیاروں کو واپس بھگانے کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں
کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچنے کیلئے واپس امبالا جانے سے گریز‘ سری نگر پر لینڈ
پاک فضائیہ نے 29 اور 30 اپریل کی شب بھارت کی پاکستان کی جانب پیش قدمی کی کوشش کو کیسے ناکام بنایا؟ اور بھارت کے 4 جدید رافیل طیاروں کو کیسے بھاگنے پر مجبور کیا، تفصیل منظرِ عام پر آگئیں ۔ذرائع کے مطابق چار روز پہلے بھارت کے 4 رافیل طیاروں نے پاکستان میں زمینی کارروائی کے لیے امبالا فضائی اڈے سے اڑان بھری، یہ طیارے فضا سے زمین میں مار کرنے والے میزائلوں سے لیس تھے۔ابھی یہ طیارے 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز ہی کر رہے تھے کہ پاکستان کے ایئر ڈیفنس سسٹم نےElectronic Warfare Assets کے ذریعے رافیل طیاروں کے آن بورڈ سینسرز جام کر دیے جس سے ان طیاروں کا آپس میں اور زمین سے رابطہ منقطع ہوگیا۔پاک فضائیہ کے جے ٹین سی(J10C) طیارے بھی کسی بھی قسم کی کارروائی روکنے کے لیے فضا میں موجود تھے۔پاک فضائیہ کی مؤثر جوابی کارروائی کی وجہ سے بھارتی طیاروں کو واپس امبالا کے بجائے سری نگر میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
جی7 اجلاس،ٹرمپ کا مودی سے ملاقات سے انکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اوٹاوا:جی 7 اجلاس میں مودی سرکار کو سفارتی محاذ پر شدید سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔ٹرمپ نے بھارتی انتہا پسند وزیراعظم سے ملاقات سے انکار کردیا۔
کینیڈا میں منعقدہ جی 7 اجلاس نے بھارت کی عالمی سفارتی حیثیت پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا۔ اجلاس میں شریک دنیا کے بااثر ممالک کے سربراہان کی موجودگی کے باوجود بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی غیر موجودگی نمایاں رہی جبکہ بین الاقوامی میڈیا نے بھی اجلاس کی کوریج میں بھارت کے پرچم اور نام کو مکمل طور پر نظر انداز کیا۔
جی 7 اجلاس میں بھارت کو مدعو کرنا محض رسمی کارروائی تک محدود رہا، جبکہ بھارت کے جارحانہ رویے اور بین الاقوامی سطح پر غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل کے باعث اسے کسی فعال کردار میں پیش نہ کیا گیا۔
اس اجلاس سے قبل بھارتی وزیراعظم مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی بھرپور کوشش کی لیکن یہ ملاقات ممکن نہ ہو سکی۔ مودی کی کوششوں کے باوجود ٹرمپ نے اجلاس کے دوران ان سے ملاقات سے انکار کر دیا، جسے بین الاقوامی تجزیہ کاروں نے ایک اہم سفارتی پیغام قرار دیا ہے۔
مودی کی سفارتی ناکامی پر بھارت کے اندر سے بھی تنقید کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ آل انڈیا ترنمول کانگریس کے رہنما جواہر سرکار نے مودی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا، ”مودی اجلاس میں پہنچے ہی تھے کہ ٹرمپ روانہ ہو گئے، یہ محض اتفاق نہیں لگتا۔“دوسری جانب بھارتی میڈیا بھی مایوسی اور غصے کا شکار نظر آیا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جی 7 اجلاس میں مودی کو نظر انداز کیے جانے سے نہ صرف بھارت کی عالمی ساکھ متاثر ہوئی ہے بلکہ مودی کی قیادت میں بھارت کی خارجہ پالیسی کو بھی شدید دھچکا لگا ہے۔