نئے مالی سال میں ٹیکس ہدف 14ہزار 305ارب مقرر
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
آئی ایم ایف سے ٹیکس تجاویز پر مشاورت جاری مگاڑیوں پر ٹیکسز میں کمی کی تجویز
معیشت کو دستاویزی بنانے پر زور ، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی یکم جولائی سے ہو گی
نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس ہدف 14 ہزار 305 ارب رکھنے کے علاوہ گاڑیوں سمیت کئی دیگر سیکٹرز میں ٹیکسز میں کمی کی تجویز زیر غور ہے ۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے وفاقی بجٹ کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ٹیکس تجاویز پر مشاورت جاری ہے ۔ اس سلسلے میں ذرائع کا بتانا ہے کہ نئے بجٹ میں گاڑیوں اور پرزہ جات پر ٹیکسز میں کمی کی تجویز ہے ۔اس کے علاوہ پرزہ جات پر موجودہ 2 فیصد ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی کو صفر کیا جائے گا۔ 4 سے 7 فیصد والے سلیب میں بھی بتدریج کمی کی تجویز زیر غور ہے ۔ اسی طرح گاڑیوں پر 15 سے 90 فیصد عائد ڈیوٹی میں 20 فیصد کمی کی تجویز بھی ہے ۔علاوہ ازیں برآمدات 5 ارب ڈالر بڑھانے کے لیے صنعتی خام مال پر ٹیکس میں کمی متوقع ہے ۔ صنعتی خام مال اور نیم تیار شدہ اشیا پر ڈیوٹیز میں کمی کا پلان زیرغور ہے ۔ ان شعبوں میں ٹیکسٹائل، کیمکلز، آٹو پارٹس، پلاسٹک، کیمکلز، لوہا، اسٹیل انڈسٹری شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق اگلے سال ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 305 ارب رکھنے کی تجویز ہے ۔ منصوبے کے مطابق قوانین کے نفاذ سے 600 ارب، نئے اقدامات سے 400 ارب ملنے کی توقع ہے ۔دوسری جانب آئی ایم ایف نے ریونیو میں اضافے کے لیے معیشت کو دستاویزی بنانے پر زور دیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی یکم جولائی 2025 سے شروع ہوگی۔نئے بجٹ کے سلسلے میں آئندہ مالی سال کے لیے ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 14 ہزار 305 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی شرح نمو اور مہنگائی کے باعث ٹیکس آمدن 13 ہزار 275 ارب روپے رہ سکتی ہے جب کہ 1030 ارب روپے سے زائد انفورسمنٹ اور پالیسی اقدامات سے اکٹھے کیے جا سکتے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف اور معاشی ٹیم کے درمیان ورچوئلی مذاکرات میں ٹیکس اہداف فائنل ہوئے ہیں۔ آئی ایم ایف کی تجویز سے آئندہ مالی سال انفورسمنٹ اقدامات سے 600 ارب روپے اکٹھے ہو سکتے ہیں۔ آئی ایم ایف نے تمباکو، بیوریجز اور رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو دستاویزی بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ٹرانسفارمیشن پلان، رئیل ٹائم ڈیٹا پروڈکشن ڈیٹا، ڈاکیومینٹیشن کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور آئی ایم ایف پروگرام کے دوران پرائمری بیلنس کا ہدف حاصل کرنے پر کاربند رہا جائے ۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے تجویز دی ہے کہ عدالتوں میں پھنسے ٹیکس کیسز کو جلد کلیئر کیا جائے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کمی کی تجویز آئی ایم ایف مالی سال میں ٹیکس ٹیکس ہدف ارب روپے پر ٹیکس کے لیے
پڑھیں:
مقامی آئی ٹی کمپنیوں کی برآمدات میں 2025 میں نمایاں اضافہ
اکتوبر 2025 میں پہلی بار مقامی آئی ٹی سیکٹر نے 38کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی برآمدات کی ہیں۔ اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی آئی ٹی سیکٹر کی ایک سال میں برآمدی نمو کی شرح 17فیصد جبکہ زیرتبصرہ مہینے میں 5.5فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک ڈیٹا کے مطابق آئی ٹی برآمدات کی مالیت ستمبر 2025 میں 36 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھی، جبکہ مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 1ارب 40کروڑ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئیں۔ مالی سال 2025 کے 4 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 1 ارب 20کروڑ ڈالر تھی۔ ڈیٹا کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ کے دوران آئی ٹی برآمدات گزشتہ سال کی نسبت 20 فیصد بڑھی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں رقم کی حد 35 تا 50فیصد ہونے سے آئی ٹی برآمدات کا حجم بڑھا ہے جبکہ ڈالر کی نسبت روپے کی قدر مستحکم رہنے سے بھی کا برآمدکنندگان کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور یورپی ممالک میں خدمات کا دائرہ وسیع کررہی ہیں۔