چیئرمین قرآن و سنہ موومنٹ کا کہنا تھا کہ عاقل بالغ شخص کا نکاح کسی بھی عاقل بالغ لڑکی سے کیا جا سکتا ہے، بہت سے یورپین ممالک میں لڑکی کیلئے رضامندی کی عمر 14 برس ہے جن میں جرمنی جیسے ممالک بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین قرآن و سنہ موومنٹ علامہ ابتسام الہٰی ظہیر نے کہا کہ اسلام میں نکاح کیلئے عمر کی کوئی شرط نہیں بلکہ بالغ ہونا کافی ہے۔ چیئرمین قرآن و سنہ موومنٹ علامہ ابتسام الہٰی ظہیر نے کہا کہ عاقل بالغ شخص کا نکاح کسی بھی عاقل بالغ لڑکی سے کیا جا سکتا ہے، بہت سے یورپین ممالک میں لڑکی کیلئے رضامندی کی عمر 14 برس ہے جن میں جرمنی جیسے ممالک بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر یورپ کے 7 ممالک میں عمرکی حد 14 سال ہے تو پاکستان میں 16 سے بڑھا کر 18 کیوں کی گئی ہے۔؟ 18 سال سے کم عمر نکاح میں چائلڈ پروٹیکشن کا ایشو نہیں بلکہ بے راہ روی کے پھیلاؤ کے مغربی ایجنڈے کو عام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عاقل بالغ

پڑھیں:

امریکی صدر نے غزہ کے امن کیلئے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں: نائب وزیراعظم

امریکی صدر نے غزہ کے امن کیلئے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں: نائب وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 3 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: (آئی پی ایس) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ غزہ امن معاہدے کیلئے ٹرمپ نے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں، یہ وہ ڈرافٹ ہے جس میں تبدیلی کی گئی ہے، فلسطین کے حوالے سے قائد اعظم کی پالیسی پر ہی عمل پیرا ہیں۔

قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں قوم کی بھرپور نمائندگی کی، کشمیر کے ساتھ فلسطین کا مسئلہ اٹھایا، عالمی معاملات پر گفتگو کی اور موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ اٹھایا، وہاں اسرائیل کا نام لے کر اس کی مذمت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی جانے سے پہلے ہماری بات ہوئی کہ اقوام متحدہ کا اجلاس تو ہر سال ہوتا ہے، اس بار 80 واں ہو رہا ہے لیکن اقوام متحدہ غزہ میں خونریزی رکوانے میں ناکام ہوچکا ہے، یورپی یونین ناکام ہو چکی ہے، عرب ممالک ناکام ہو چکے ہیں، ہماری کوشش تھی کہ کچھ ممالک کے ساتھ ملکر امریکا، جو آخری امید ہے اسے شامل کیا جائے اور معصوم جانوں کی روز ہونے والی خونریزی، بھوک سے اموات اور بے دخلی اور مغربی کنارے کو ہڑپ کرنے کے منصوبے کو روکا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں ایک منصوبہ تھا کہ کچھ ممالک مل کر امریکی صدر سے رابطہ کریں اور انہیں اس میں شامل کریں کہ اس وقت سب سے زیادہ تکلیف دہ مسئلہ ہے، جہاں 64 ہزار افراد شہید اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد زخمی ہوچکے ہیں، اقوام متحدہ میں درجنوں قرار دادیں منظور ہوچکی ہیں، او آئی سی کی قرار دادیں منظور ہوچکی ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں کہا کہ غزہ انسانوں کے قبرستان کے ساتھ ساتھ عالمی ضمیر کا قبرستان بھی بن چکا ہے، 5 عرب ممالک، پاکستان، ترکیہ اور انڈونیشیا کے صدور اور وزرائے اعظم نے اپنے وزرائے خارجہ کے ہمراہ امریکی صدر سے ملاقات کی۔

غزہ میں امن معاہدے سے متعلق انہوں نے بتایا کہ جب ہمیں 20 نکاتی ایجنڈا دیا گیا تو اسلامی ممالک کی طرف سے ہم نے ترمیم شدہ 20 نکاتی پلان دیا لیکن جو 20 نکاتی ڈرافٹ فائنل ہوا اس میں تبدیلیاں کی گئیں اور 20 نکاتی ڈرافٹ میں تبدیلیاں ہمیں قبول نہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ وہ ڈرافٹ نہیں جو ہم نے تیار کیا تھا اور اس حوالے سے دفتر خارجہ کی بریفنگ میں وضاحت دے چکے ہیں اور ہم 8 مسلم ممالک نے جو ڈرافٹ تیار کیا اس پر فوکس رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں مکمل جنگ بندی ضروری ہے اور غزہ کی تعمیر نو کی جائے، یہ ہمارا ذاتی مسئلہ نہیں ہے یہ اسلامی ممالک کی ذمہ داری ہے، مسئلہ فلسطین پر سیاست کی گنجائش نہیں، فلسطین سے متعلق ہماری وہی پالیسی ہے جو قائد اعظم کی تھی۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ صمود فوٹیلا میں ہمارے ایک سینیٹر صاحب بھی تھے، ہمارا اسرائیل سے کوئی رابطہ نہیں، اسرائیل نے 22 کشتیاں تحویل میں لے کر لوگوں کو تحویل میں لیا ہے، ہماری اطلاع کے مطابق سینیٹر مشتاق احمد بھی تحویل میں لیے جانے والوں میں شامل ہیں، ہم سابق سینیٹر مشتاق احمد سمیت تمام پاکستانیوں کی رہائی کے لئے ایک بااثر یورپی مل سے رابطے میں ہیں۔

سعودی عرب کے ساتھ معاہدے سے متعلق اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حرمین الشریفین پر ہماری جان بھی قربان ہے اور یہ معاہدہ آناً فَآناً نہیں ہوا، پی ڈی ایم دور میں معاہدے پر بات چیت شروع ہوئی اور اس حکومت نے اس معاہدے پر کام تیز کیا، اللہ تعالیٰ نے ہمیں خادمین اور محافظین میں شامل کیا ہے جس پر شکر گزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی اہم معاہدہ ہے اور آنکھیں بند کر کے معاہدہ نہیں کیا گیا، ہمارے معاہدے کے بعد دوسرے ممالک نے بھی دلچسپی کا اظہار کیا، جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران کئی ممالک نے ہم سے بات کی، اگر مزید ممالک آگئے تو یہ ایک نیٹو بن جائے گا اور میرا یقین ہے پاکستان مسلم امہ کو لیڈ کرے گا، ایٹمی قوت کے بعد معاشی قوت بننا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسی ڈی اے نے جموں و کشمیر ہاؤسنگ سوسائٹی کو فائنل شوکاز نوٹس جاری کر دیا سی ڈی اے نے جموں و کشمیر ہاؤسنگ سوسائٹی کو فائنل شوکاز نوٹس جاری کر دیا سی ڈی اے کا بحریہ ٹاؤن کے خلاف بڑا ایکشن، شوکاز نوٹس جاری،کاپی سب نیوز پر حماس کے عسکری ونگ نے جنگ بندی منصوبہ مسترد کردیا، بی بی سی کا بڑا انکشاف پاکستانی ہمالیائی نمک سے تیار صابن نے عالمی ایوارڈ اپنے نام کرلیا فورسز کا بلوچستان کے ضلع شیرانی میں آپریشن، 7 بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 6 اکتوبر تک بغیر کاروائی کے ملتوی TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بالفور ڈیکلریشن میں اسرائیل جیسی ریاست کا کوئی ذکر نہیں تھا، لارڈ روڈریک بالفور کا انکشاف
  • ناٹو پر حملوں کی خبر بے بنیاد‘ شوق ہو تو طالع آزمائی کرلی جائے‘ پیوٹن
  • وائس چیئرمین نیوکراچی ٹاؤن شعیب بن ظہیر منتخب کونسل کے 13 ویں باضابطہ (عام) اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں
  • ٹرمپ کا فلسطین فارمولا، مجرم ہی منصف!
  • ججز ٹرانسفر نوٹیفکیشن بے اثر، قانونا کوئی حیثیت نہیں رکھتا، جسٹس نعیم ،جسٹس شکیل
  • صدر کا ججز ٹرانسفر نوٹیفکیشن بےاثر، قانوناً کوئی حیثیت نہیں رکھتا، جسٹس نعیم اور شکیل کا اختلافی نوٹ
  • امریکی صدر نے غزہ کے امن کیلئے جو 20 نکات پیش کئے وہ ہمارے نہیں: نائب وزیراعظم
  • ٹیسلا ٹرک کی خامی نے نوجوان لڑکی کی جان لے لی، کمپنی کیخلاف مقدمہ درج
  • مصر میں نکاح رجسٹر کرائے بغیر شادیوں کے رجحان میں تشویشناک اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟
  • وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے سیاحتی امور سردار یاسر الیاس خان کی چیئر مین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا سے ملاقات