سینیٹ اجلاس: خضدار حملہ ناقابل برداشت، بھارتی پراکیسز باز آ جائیں، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
سینیٹ اجلاس: خضدار حملہ ناقابل برداشت، بھارتی پراکیسز باز آ جائیں، اسحاق ڈار WhatsAppFacebookTwitter 0 22 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ خضدار حملہ ناقابل برداشت ہے، بھارتی پراکیسز باز آ جائیں، ہمیں دہشت گردی کے مسئلے پر بیٹھ کر لائحہ عمل متعین کرنا ہے۔
چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس ہوا جس میں سانحہ خضدار میں معصوم بچوں کی شہادت پر دعائے مغفرت کی گئی، ایوان میں سینیٹر شہادت اعوان نے دعا کرائی۔
سینیٹر آغا شاہزیب درانی نے سینیٹ اجلاس میں سانحہ خضدار پر بحت کیلئے وقفہ سوالات معطل کرنے کی تحریک پیش کی، جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لیا جس کے بعد وقفہ سوالات کا ایجنڈا آج کے اجلاس کی کارروائی سے معطل کر دیا گیا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ خضدار میں بس پر حملہ قابل مذمت ہے، بھارتی پراکسیز کو باز آجانا چاہیے، بھارت کی فضا اور زمین پر جو حالت ہوئی اس پر ان کو سبق سیکھنا چاہیے، ہمیں دہشتگردی کے مسئلے پر بیٹھ کر لائحہ عمل متعین کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اے پی ایس واقعہ میں بھی ہم نے دلخراش مناظر دیکھے، بلیم گیم میں نہیں پڑنا چاہتا، ماضی میں ہم نے بارڈرز کھول کر 40 ہزار لوگوں کو آنے دیا، ماضی میں یہاں دہشتگردوں کو لا کر بسایا گیا، پاکستان اور اس خطے سے دہشتگردی ختم کرنا بہت ضروری ہے، دورہ چین کے دوران بھی دہشتگردی کا معاملہ زیر بحث آیا۔
اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے افریقہ فرینڈ شپ سے متعلق قرارداد پیش کی اور کہا کہ افریقی ممالک نےاپنی آزادی کی کامیاب تحریکیں چلائیں، پاکستان افریقی ممالک کی آزادی کی تحریک کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی امن فورس کا اہم رکن ہے، پاکستان امن دستوں نے افریقہ میں قیام امن کیلئے اہم کردارادا کیا، روانڈا، گھانا، ایوری کوسٹ سمیت مختلف ممالک میں افریقی برادرز کی خدمت کی، 25 مئی کو پاکستان ۔افریقہ دوستی کے دن کے طورپر منایا جائے گا، پاکستان اورافریقہ کے درمیان پارلیمانی سفارتکاری کو فروغ دیا جائے گا۔
بس بہت ہو چکا، دہشتگردوں اور سہولت کیلئے کوئی نرمی نہیں: بیرسٹر علی ظفر
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کل خضدار میں دہشتگردوں کی جانب سے معصوم بچیوں کو نشانہ بنایا گیا، شہید بچیوں کے ورثا سے دلی اظہار ہمدردی کرتا ہوں، حکومت سے کہنا چاہتا ہوں بس بہت ہو چکا، دہشتگرد اور ان کے سہولت کار کسی ہمدردی کے مستحق نہیں، بھارت متعدد دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا، دنیا پر ثابت کیا ہم اخلاقی، سفارتی اور فوجی لحاظ سے بالادست ہیں، خبردار کیا تھا زخمی چوہا مودی دہشت گردی سے بدلہ لینا چاہے گا۔
بیرسٹر علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ ہم پرامن لوگ ہیں، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی، بھارت کی پاکستان کا پانی بند کرنے کی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی، مسئلہ کشمیر،سندھ طاس معاہدہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
بھارت دہشتگردوں کو پیسہ اور ٹریننگ دے رہا ہے: عرفان صدیقی
اس موقع پر سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ خضدار حملے کے پیچھے بھارت ہے، بھارت دہشتگردوں کو پیسہ اور ٹریننگ دے رہا ہے، بھارت کو سبق مل گیا وہ ہمیں زیر نہیں کر سکتا، بھارت کو ہم نے جواب دیا ہے، بھارت کے تمام حربے ناکام ہوچکے۔
انہوں نے کہا کہ بچیوں کے خون سے جو انقلاب اٹھے گا وہ بھارت کیلئے اورزیادہ نقصان دہ ہوگا۔
عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو کچلنے میں کوئی دورائے نہیں ہونی چاہیے، دہشتگردوں کو کچلیں گے، ان کو مذاکرات کی میز پر نہیں لا سکتے، اختلاف کا مطلب یہ نہیں کہ دشمن سے رابطے کر کے جنگ کریں، بھارت وہ دشمن ہے جسے دشمنی کا بھی سلیقہ نہیں، نام نہاد ناراض لوگ حقوق کی جنگ نہیں لڑ رہے۔
دہشتگردوں کے خلاف بے رحم آپریشن کی ضرورت ہے: شیری رحمان
سینیٹر شیری رحمان نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خضدار واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، معصوم بچیوں کو نشانہ بنانا غیر انسانی فعل ہے، معصوم بچیوں کو سکول جاتے ہوئے شہید کیا گیا، خضدار میں اے پی ایس جیسا دوسرا واقعہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 2008میں شہید بینظیر بھٹو کے قافلے پر بھی دہشتگردی کا بڑا واقعہ کیا گیا، ٹی ٹی پی ،بی ایل اے کو بھارت کی جانب سے فنڈنگ ہو رہی ہے، دہشتگردوں کے خلاف بے رحم آپریشن کی ضرورت ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی، بھارت پہلگام اور پلوامہ سمیت بہت سے دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے، ہم ایک بہادر اور غیرت مند قوم ہیں۔
دہشتگردوں کو جواب دینے کا وقت آگیا ہے: انوار الحق کاکڑ
سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ معصوم بچوں کی شہادت کا دلخراش واقعہ پیش آیا، روایتی جنگ میں شکست کے بعد بھارت کے آلہ کاروں نے خضدار میں بچوں کو شہید کیا، دہشتگردوں کو جواب دینے کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ کی بنیاد پر پاکستان پر حملہ آور ہونے کے پیچھے ایک شدت پسند سوچ کارفرما ہے، آر ایس ایس کے خواب کا حصول بی جے پی نے حاصل کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست پاکستان قائداعظم اور علامہ اقبال نے تشکیل دی، حالیہ دنوں میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دو قومی نظریے پر گفتگو کی، یہ ان کے ذہن کی چیز نہیں بلکہ ایک تاریخ تھی، اس کی آر ایس ایس کو بہت تکلیف ہوئی۔
انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا اعزاز دینا قابل تحسین ہے۔
نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہوگا تو ایسے واقعات ہوتے رہیں گے: ایمل ولی خان
سینیٹ اجلاس میں سینیٹر ایمل ولی خان نے اے پی ایس سانحے کے بعد بننے والے نیشنل ایکشن پلان پر عدم عملدرآمد پر شدید تنقید کی اور کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہوگا تو ایسے واقعات ہوتے رہیں گے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا اُن افسران کے خلاف کوئی کارروائی ہوگی جنہوں نے اس پالیسی پر عمل نہیں کیا؟ پچاس سال میں یہ طے نہیں ہو سکا کہ طالبان گڈ ہیں یا بیڈ، یہ بھی طے نہیں ہو سکا کہ یہ دہشتگرد ہیں یا سٹریٹیجک اثاثے؟ وفاق میں 50، 60 وزارتیں بیٹھی کیا کر رہی ہیں؟
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے عوام اب پراکسی جنگوں سے تنگ آ چکے ہیں، ہمیں امن امریکا یا سعودیہ سے نہیں، اپنے دفاعی ادارے سے چاہیے، ایسے شاید جانوروں کو بھی نہ مارا جائے جیسے ہمارے معصوم بچوں کو شہید کیا گیا۔
سینیٹر ایمل ولی نے خطے میں امن کی پالیسی اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایران اور افغانستان سے بات کرنی چاہیے اور مفروضوں سے نکل کر تجارت کی طرف جانا ہوگا۔
ایمل ولی خان نے گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی اے کے متنازع ریمارکس پر احتجاج کا معاملہ بھی اجلاس میں اٹھایا، جس پر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھجوا دیا اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے بھی رائے طلب کر لی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآف گرڈ کیپٹو پاور پلانٹس پر لیوی کے نفاذ کے لئے بل قومی اسمبلی سے منظور بجٹ مذاکرات جاری؛ عوام کو ریلیف دینے کیلیے متبادل پلان آئی ایم ایف کو پیش سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال؛ اسٹاک مارکیٹ میں 717 پوائنٹس کی تیزی واشنگٹن میں فائرنگ سے خاتون سمیت اسرائیلی سفارتخانے کے 2 اہلکار ہلاک، ایک مشتبہ شخص گرفتار عالمی دباؤ کام آگیا، اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادہ بھارت آبی جارحیت سے باز نہ آیا، کشن کنگا ڈیم سے دریائے نیلم کا پانی روک لیا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں نے کرائی: ٹرمپ نے اپنا دعویٰ دہرا دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سینیٹ اجلاس میں انہوں نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو اسحاق ڈار بھارت کی سینیٹر ا ایمل ولی کہ خضدار نہیں ہو پی ایس
پڑھیں:
بس بہت ہو چکا، دہشتگردوں اور سہولت کیلئے کوئی نرمی نہیں، اراکین سینیٹ
بس بہت ہو چکا، دہشتگردوں اور سہولت کیلئے کوئی نرمی نہیں، اراکین سینیٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)اراکین سینیٹ نے خضدار دہشت گردی واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بس بہت ہو چکا، دہشتگردوں اور سہولت کیلئے کوئی نرمی نہیں،دہشتگردوں کے خلاف بے رحم آپریشن کی ضرورت ہے،دہشتگردوں کو جواب دینے کا وقت آگیا ہے،نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہوگا تو ایسے واقعات ہوتے رہیں گے۔
سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کل خضدار میں دہشتگردوں کی جانب سے معصوم بچیوں کو نشانہ بنایا گیا، شہید بچیوں کے ورثا سے دلی اظہار ہمدردی کرتا ہوں، حکومت سے کہنا چاہتا ہوں بس بہت ہو چکا، دہشتگرد اور ان کے سہولت کار کسی ہمدردی کے مستحق نہیں، بھارت متعدد دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا، دنیا پر ثابت کیا ہم اخلاقی، سفارتی اور فوجی لحاظ سے بالادست ہیں، خبردار کیا تھا زخمی چوہا مودی دہشت گردی سے بدلہ لینا چاہے گا۔بیرسٹر علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ ہم پرامن لوگ ہیں، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی، بھارت کی پاکستان کا پانی بند کرنے کی کوشش برداشت نہیں کی جائے گی، مسئلہ کشمیر،سندھ طاس معاہدہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔
سینیٹر شیری رحمان نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خضدار واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، معصوم بچیوں کو نشانہ بنانا غیر انسانی فعل ہے، معصوم بچیوں کو سکول جاتے ہوئے شہید کیا گیا، خضدار میں اے پی ایس جیسا دوسرا واقعہ کرنے کی کوشش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ 2008میں شہید بینظیر بھٹو کے قافلے پر بھی دہشتگردی کا بڑا واقعہ کیا گیا، ٹی ٹی پی ،بی ایل اے کو بھارت کی جانب سے فنڈنگ ہو رہی ہے، دہشتگردوں کے خلاف بے رحم آپریشن کی ضرورت ہے۔شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی، بھارت پہلگام اور پلوامہ سمیت بہت سے دہشتگردی کے واقعات میں ملوث ہے، ہم ایک بہادر اور غیرت مند قوم ہیں۔سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ معصوم بچوں کی شہادت کا دلخراش واقعہ پیش آیا، روایتی جنگ میں شکست کے بعد بھارت کے آلہ کاروں نے خضدار میں بچوں کو شہید کیا، دہشتگردوں کو جواب دینے کا وقت آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلگام واقعہ کی بنیاد پر پاکستان پر حملہ آور ہونے کے پیچھے ایک شدت پسند سوچ کارفرما ہے، آر ایس ایس کے خواب کا حصول بی جے پی نے حاصل کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ریاست پاکستان قائداعظم اور علامہ اقبال نے تشکیل دی، حالیہ دنوں میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دو قومی نظریے پر گفتگو کی، یہ ان کے ذہن کی چیز نہیں بلکہ ایک تاریخ تھی، اس کی آر ایس ایس کو بہت تکلیف ہوئی۔
انوارالحق کاکڑ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا اعزاز دینا قابل تحسین ہے۔سینیٹ اجلاس میں سینیٹر ایمل ولی خان نے اے پی ایس سانحے کے بعد بننے والے نیشنل ایکشن پلان پر عدم عملدرآمد پر شدید تنقید کی اور کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں ہوگا تو ایسے واقعات ہوتے رہیں گے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ان افسران کے خلاف کوئی کارروائی ہوگی جنہوں نے اس پالیسی پر عمل نہیں کیا؟ پچاس سال میں یہ طے نہیں ہو سکا کہ طالبان گڈ ہیں یا بیڈ، یہ بھی طے نہیں ہو سکا کہ یہ دہشتگرد ہیں یا سٹریٹیجک اثاثے؟ وفاق میں 50، 60 وزارتیں بیٹھی کیا کر رہی ہیں؟۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے عوام اب پراکسی جنگوں سے تنگ آ چکے ہیں، ہمیں امن امریکا یا سعودیہ سے نہیں، اپنے دفاعی ادارے سے چاہیے، ایسے شاید جانوروں کو بھی نہ مارا جائے جیسے ہمارے معصوم بچوں کو شہید کیا گیا۔سینیٹر ایمل ولی نے خطے میں امن کی پالیسی اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایران اور افغانستان سے بات کرنی چاہیے اور مفروضوں سے نکل کر تجارت کی طرف جانا ہوگا۔ایمل ولی خان نے گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی اے کے متنازع ریمارکس پر احتجاج کا معاملہ بھی اجلاس میں اٹھایا، جس پر چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھجوا دیا اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے بھی رائے طلب کر لی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت دہشتگردوں کو وسائل اور تربیت دے رہا ہے، سینیٹر عرفان صدیقی بھارت دہشتگردوں کو وسائل اور تربیت دے رہا ہے، سینیٹر عرفان صدیقی سیاحوں کیلئے خوشخبری، بابوسر ٹاپ کو 6 ماہ بعد کھول دیا گیا شہر اقتدار کا ایک اور منصوبہ 35روز کی ریکارڈ مدت میں مکمل ،وزیر اعظم کل افتتاح کرینگے عمران خان نے تیسری مرتبہ پولی گراف ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا چین سی پیک ٹو شروع کرنے کو تیار، افغانستان کو ساتھ ملاکر دہشتگردی ختم کریں گے، اسحاق ڈار جی ایچ کیو حملہ کیس؛ پولیس اہل کاروں اور مجسٹریٹ کے بیانات کے بعد سماعت ملتویCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم