شراب پر پابندی ہٹانے کا تصور بھی نہیں کرسکتے، خبریں بے بنیاد ہیں؛ سعودی عرب
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
سعودی عرب نے فیفا 2034 کے تناظر میں شراب پر عائد پابندی ختم کرنے کی افواہوں کی سخی سے تردید کی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودیہ کے ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ ملک میں 72 سال سے عائد شراب پر پابندی کو فیفا ورلڈکپ کے دوران ہٹانے کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔
ان خبروں کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے سعودی حکام نے مزید بتایا کہ شراب پر عائد پابندی کو ہٹانے کی تجویز بھی کبھی اور کہیں بھی زیر غور نہیں رہی ہے۔
سعودی حکام کا مزید کہنا تھا کہ اسلام کے مقدس ترین مقامات مکہ اور مدینہ کی سرزمین میں شراب کی فروخت یا استعمال کا تصور بھی ناقابل قبول ہے۔
خیال رہے کہ یہ افواہ سب سے پہلے ایک غیر معروف وائن بلاگ پر شائع ہوئی تھی جس کے بعد کچھ بین الاقوامی میڈیا اداروں نے اس خبر کو مزید پھیلایا۔
شراب پر پابندی ہٹانے کی خبر منظر عام پر آتے ہی سعودی سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا۔
سوشل میڈیا صارفین نے شراب پر پابندی ہٹانے کے اقدام کو مذہبی اور ثقافتی اقدار کو مجروح کرنے کی کوشش قرار دیا۔
یاد رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب نے حالیہ برسوں کے دوران ملک میں کئی سماجی اصلاحات کی ہیں جن میں خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی کا خاتمہ، عوامی مقامات پر مرد و خواتین کی علیحدگی میں نرمی، اور مذہبی پولیس کے اختیارات میں کمی شامل ہے۔
مگر اب تک شراب کی فروخت یا کھلے عام استعمال کی اجازت نہیں دی گئی جہاں شراب کی فروخت مکمل طور پر ممنوع اور قابل سزا جرم ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شراب پر پابندی
پڑھیں:
سعودی فرمانرواں نے سٹیزن اکاؤنٹ پروگرام سے متعلق اہم فرمان جاری کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان نے سٹیزن اکاؤنٹ پروگرام میں ایک برس کے لیے توسیع کی ہدایت جاری کردی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان سے ’سیٹزن اکاؤنٹ پروگرام
‘ کی مدت میں توسیع کے لئے سفارش کی تھی۔
رپورٹس کے مطابق ایوان شاہی سے شہریوں کے لیے امدادی پروگرام اور اس میں رجسٹریشن کے عمل کو سال 2026 کے آخر تک جاری رکھنے کے احکامات جاری کردیئے گئے۔
دسمبر 2016 میں اس پروگرام کا اعلان کیا گیا تھا اور اسے فروری 2017 میں رجسٹریشن کے لیے کھول دیا گیا تھا، یہ سعودی شہریوں کو مختلف معاشی اصلاحات کے اثرات سے بچانے کے لیے شروع کیا گیا تھا جس سے معاشرے کے کچھ طبقات پر اضافی بوجھ پڑ سکتا تھا۔
رپورٹس کے مطابق وزیر افرادی قوت وسماجی بہبود آبادی احمد سلیمان الراجحی نے سیٹزن اکاؤنٹ پروگرام میں مزید ایک برس کے لیے دی جانے والی توسیع کی منظوری پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا ہے۔
الراجحی کا مزید کہنا تھا کہ مملکت کی اعلٰیٰ قیادت کی جانب سے شہریوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں سہولت فراہم کرنے کے لیے پروگرام میں مزید توسیع کی منظوری دی گئی۔