چین کی ترقی  معاصر تاریخ میں سب سے متاثر کن واقعات میں سے ایک ہے،سابق وزیراعظم نیوزی لینڈ WhatsAppFacebookTwitter 0 31 May, 2025 سب نیوز


بیجنگ :نیوزی لینڈ کی سابق وزیراعظم جینیفر میری شپلی نے گزشتہ 30 سالوں میں 100 سے زائد مرتبہ چین کا دورہ کیا ہے اور چین کی اصلاحات اور کھلے پن کی پالیسیوں کو قریب سے دیکھا ہے۔

ہفتہ کے روز انہوں نے سی ایم جی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو  کے دوران چین کی ترقی کے بارے میں کہا کہ چین کی ترقی  معاصر تاریخ میں سب سے متاثر کن واقعات میں سے ایک ہے۔ چین مزید کھلے پن کی جانب گامزن ہے،اور  دنیا کے ساتھ مشترکہ ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ یہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا اور کاروباری رہنماؤں کو نہ صرف چین پر اعتماد دے گا بلکہ پڑوسی ممالک کی مارکیٹوں اور اینڈ روڈ ” اقدام میں شامل معیشتوں کے لیے بھی امیدیں روشن کرے گا۔ان کا کہنا تھا چین نے ثابت کیا ہے کہ وہ بیرونی ٹیکنالوجی  کے بجائے  اپنی تخلیقی صلاحیتوں پر انحصار کرتا ہے ۔ چین کی ترقی پسندانہ سوچ عالمی ترقی میں معاون ہے۔انھوں نے کہا کہ میں نے گزشتہ 30 سالوں میں 100 سے زائد مرتبہ چین کا دورہ کیا ہے۔ چین کی کامیابیاں سب کے سامنے ہیں۔ میرے بچوں اور پوتے پوتیوں نے بھی یہاں کا دورہ کیا ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ میری نسلیں مستقبل کی تعمیر میں حصہ لیں۔

 صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ  متعدد عالمی اقدامات  کے بارےمیں انہوں نے کہا کہ   چین نے عالمی ترقیاتی اقدام پیش کیا ہے۔ چین کی کامیابیاں دوسروں کے لیے قابل تقلید ہیں۔ چین اپنے تجربات اور علم کو شیئر کرتا ہے۔ سماجی ترقی اور پائیدار ترقی کے میدان میں کوئی بھی ملک چین کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ چین کی حکمت عملیوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، کیونکہ انہوں نے ثابت کیا ہے کہ تعلیم تک رسائی، روزگار کے مواقع، رہائشی سہولیات اور معاشرتی بہتری جیسے منصوبوں کے ذریعے غربت کا خاتمہ ممکن ہے۔ چین کی ترقیاتی حکمت عملیوں میں ممالک کے درمیان علوم کا تبادلہ، تجربات کی شیئرنگ، غیر ملکی سرمایہ کاری اور ہنر مند افرادی قوت کی مناسب انداز میں شمولیت، نیز کھلے تعلیمی پلیٹ فارمز کی تشکیل اور نوجوانوں کے بین الاقوامی تعلیمی تبادلوں کی حوصلہ افزائی شامل ہے۔ یہ عملی اقدامات یقینی طور پر مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں گے۔

 صدر شی جن پھنگ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ  صدر شی کی دور اندیشی نہ صرف چینی عوام کے لیے فائدہ مند ہے، بلکہ  دنیا بھر کے لوگوں کے درمیان باہمی رابطوں کو مضبوط کرتی ہے۔ میں ان کی اسٹریٹجک بصیرت کی بہت قدر کرتی ہوں۔  میرا خیال ہے کہ صدر شی  نے تمام صوبوں کو ترقی کی راہ پر گامزن کر کے پورے چین کو باہم جوڑ دیا ہے۔ یہ “کسی کو پیچھے نہ چھوڑنے” والا فلسفہ خاص طور پر قابل تعریف ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، یہ اسٹریٹجک منصوبہ بندی چین کی ترقی کے فوائد کو تمام شہریوں تک مساوی طور پر پہنچائے گی اور میں جانتی ہوں کہ یہ صدر شی جن پھنگ کے اہداف میں سے ایک ہے، اسی لیے میں ان کی بہت قدر کرتی ہوں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراحتجاج سے متعلق درج مقدمات، پی ٹی آئی قیادت اور وکلا نے ورکرز کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا اگلی خبربین الاقوامی ثالثی ادارے کا ہانگ کانگ میں قیام، تنازعات کے حل کا نیا راستہ بین الاقوامی ثالثی ادارے کا ہانگ کانگ میں قیام، تنازعات کے حل کا نیا راستہ ایف بی آر کا مئی میں 206 ارب روپے کا ٹیکس شارٹ فال؛ سالانہ ہدف چیلنج بن گیا پاکستانی کاروباری کمپنیوں کی چین میں نمائش کے ذریعے بڑے کاروباری مواقع کی تلاش آئندہ مالی سال ترقیاتی بجٹ کیلئے ایک ہزار ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی ٹیرف پر باضابطہ مذاکرات کا آغاز ہو گیا یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی ردوبدل کا امکان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میں سے ایک ہے چین کی ترقی

پڑھیں:

انسانیت کیخلاف جرائم کا مقدمہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر فرد جرم عائد کردی گئی

ڈھاکہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جون 2025ء ) سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر انسانیت کیخلاف جرائم کے مقدمے میں فرد جرم عائد کردی گئی۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، ان پر انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، اس مقدمے میں ملک کے سابق وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس کو شریک مجرم قرار دیا گیا، بنگلہ دیشی عدالت نے جولائی اور اگست میں ہونے والی ہلاکتوں کے سلسلے میں دائر مقدمے میں حسینہ واجد کو مرکزی منصوبہ ساز اور ذمہ دار قرار دیا۔

اس حوالے سے اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’شیخ حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے وقت جولائی اور اگست 2024ء میں تقریباً 1 ہزار 400 بنگلہ دیشی قتل ہوئے‘، قتل کے اس مقدمے میں ڈھاکہ کے سابق پولیس کمشنر حبیب الرحمان کو بھی شامل کیا گیا، مقدمے میں ڈھاکہ پولیس کمشنر سمیت 8 پولیس اہلکار شامل ہیں، پولیس اہلکاروں پر گزشتہ برس اگست میں حکومت مخالف مظاہرین کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں، ان الزامات پر 4 پولیس افسران حراست میں ہیں اور بقیہ 4 کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ برس بنگلا دیشی طلباء نے حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی تھی، ملک گیر احتجاج کے بعد سابق وزیراعظم حسینہ واجد نے فرار ہوکر بھارت میں پناہ لے رکھی ہے، چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے کہا ہے کہ ملزمان کے خلاف باقاعدہ مقدمہ شروع ہوچکا ہے، یقین ہے ملزمان کے جرائم ثابت ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • نواز شریف طبی معائنے کے لئے لندن روانہ
  • نواز شریف طبی معائنے کے لئے لندن روانہ، شام 6 بجے پہنچیں گے
  • ایورسٹ تک پہنچنے والے برطانوی سابق فوجیوں کیخلاف نیپال کا بڑا ایکشن
  • سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر فرد جرم عائد
  • انسانیت کیخلاف جرائم کا مقدمہ، سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر فرد جرم عائد کردی گئی
  • دہشت گرد خون کے پیاسے، پاکستان کی ترقی نہیں چاہتے: وزیراعظم شہبازشریف
  • دفاعی ٹارگٹ بنیان مرصوص کامیابی سے مکمل ہوا، اب معاشی ٹارگٹ پورے کرنے ہیں: رانا مشہود
  • نئی دہلی، راہل گاندھی کی نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم ونسٹن پیٹرس سے ملاقات
  • پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا: وزیراعظم