Express News:
2025-06-02@07:29:26 GMT

بڑھتا ہوا درجہ حرارت : کیا ہم سرخ لائن عبورکرچکے؟

اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT

 ورلڈ اکنامک فورم کی ’’ گلوبل رسک رپورٹ 2025‘‘ میں عالمی حکومتوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شدید موسمیاتی واقعات مسلسل چوتھے سال عالمی خطرات میں سرفہرست رہے اور اب یہ محض آفات نہیں بلکہ بار بار آنے والے بحران کی شکل اختیارکرچکے ہیں، تباہی کے بڑھتے ہوئے یہ پیمانے اس اہم حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں کہ اب ماحولیاتی موافقت کی پالیسی کو بحث و مباحثوں سے نکال عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں سے نپٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

ورلڈ اکنامک فورم کی اسی رپورٹ میں اعداد و شمارکے ذریعے بتایا گیا ہے کہ 2024 میں دنیا نے ریکاڈ توڑ درجہ حرارت کا سامنا کیا، اس سال کو اب تک کا گرم ترین سال قرار دیا گیا ،جنوبی ایشیا میں تباہ کن سیلابوںنے لاکھوں افراد کو بے گھر کیا، جنگلاتی آگ نے یورپ اور شمالی امریکا میں تباہی مچائی جب کہ جنوبی افریقہ کے کئی حصوں کو طویل خشک سالی نے غذائی عدم تحفظ کی جانب دھکیل دیا۔

رپورٹ میں دنیا کی معروف انشورنس کمپنی میونخ ری کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 2024 میں موسمیاتی آفات کے باعث ہونے والے کل اقتصادی نقصانات 320ارب ڈالر سے تجاوزکرگئے جوگزشتہ دہائی کی سالانہ اوسط سے تقریبا 40 فیصد زیادہ ہیں۔

عالمی موسمیاتی تنظیم کے مطابق اکتوبر 2023 میں عالمی درجہ حرارت صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں 1.

43ڈگری سیلسیئس زیادہ رہا جو پچھلے تمام ریکاڈ توڑ گیا۔ ورلڈ ویدر ایٹریبیوشن (World Weather Attribution) کی ایک تحقیق کے مطابق گرمی کی لہروں کے امکانات انسانی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے 30 گنا بڑھ چکے ہیں۔

1993 سے 2022 تک کے اعداد و شمار پر مبنی جرمن واچ کی نئی ’’کلائمیٹ رسک انڈیکس 2025 کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان 2022 میں موسمیاتی خطرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک قرار پایا ہے، رپورٹ میں شدید موسمی واقعات جیسے سیلاب، طوفان،گرمی کی لہریں اور خشک سالی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق2022 میں پاکستان کومارچ سے مئی کے دوران شدید گرمی کی لہروں کا سامنا کرنا پڑا جس کے نتیجے میں غیر معمولی مون سون بارشوں اورگلیشیئر جھیلوں کے پھٹنے (GLOFs)سے ریکاڈ توڑ مون سون بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا جس کے نتیجے میں1700سے زائد افراد ہلاک ہوئے، 33 ملین سے زائد افراد متاثر ہوئے،8 ملین سے زائد افراد بے گھر ہوئے1.3 ملین مکانات کو نقصان پہنچا۔ 30 بلین  ڈالرسے زائد کا اقتصادی نقصان ہوا۔

یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستان کا عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، لیکن وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا سب سے زیادہ شکار ہے۔ پاکستان میں گرمی کی شدید لہروں میں نہ صرف اضافہ ہو رہا ہے بلکہ یہ طویل اور جان لیوا بھی بنتی جا رہی ہیں۔کراچی، جیکب آباد، سکھر، بے نظیر آباد اور دادو جیسے شہروں میں درجہ حرارت انسانی برداشت سے باہر نکل رہا ہے۔

Lancet Countdown Report 2024 کے مطابق پاکستان میں گرمی کی شدت کے باعث ہیٹ اسٹروک، پانی کی کمی اور زرعی پیداوار میں نمایاں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال اب تک درجہ حرارت معمول سے 5سے 7ڈگری زیادہ رہا۔ مثال کے طور پر سندھ کے شہر شہید بینظیر آباد میں اپریل کے مہینے میں درجہ حرارت 50°C تک پہنچ گیا، جو معمول سے 8.5°C زیادہ تھا۔

پاکستان میں، گرمی کی لہریں نہ صرف انسانی صحت کو شدید متاثر کررہی ہیں بلکہ زراعت، پانی کی دستیابی اور معیشت پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب کر رہی ہیںجب کہ شہری علاقوں میں ’’ اربن ہیٹ آئی لینڈ ایفیکٹ‘‘ کے باعث درجہ حرارت میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جس سے کمزور طبقات، جیسے کہ بزرگ، بچے، مزدور اور خواتین شدید متاثر ہو رہے ہیں۔

پاکستان میں گزشتہ چند دہائیوں کے دوران اوسط درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 1961 سے 2020 تک پاکستان کا اوسط درجہ حرارت 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکا ہے۔ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں ایسے کئی علاقے ہیں جہاں ہیٹ ویو اب معمول بن چکی ہیں۔

بین الاحکومتی پینل برائے موسمیاتی تبدیلی کی چھٹی اسسمینٹ رپورٹ میں پاکستان کو ’’ کلائمیٹ ہاٹ اسپاٹ‘‘ قرار دیا گیا ہے۔ لانسیٹ کائونٹ ڈائون کی 2024 میں جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق اگر پاکستان میں درجہ حرارت اسی شرح سے بڑھتا رہا تو2050 تک پاکستان میں لاکھوں لوگ ہیٹ اسٹروک اورآبی قلت سے شدید متاثر ہوں گے۔سائنسدانوں کے مطابق اگر زمین کا اوسط درجہ حرارت 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ بڑھ گیا تو کئی ماحولیاتی نظام ناقابلِ واپسی نقصان کا شکار ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں بعض علاقے پہلے ہی 2.5 ڈگری تک جا پہنچے ہیں۔ 

پاکستان کی معیشت کا بڑا انحصار زراعت پر ہے، جو دریاؤں کے پانی پر منحصر ہے۔ تاہم درجہ حرارت میں شدت اور تیزی سے ہونے والے اضافے کے باعث ،گلیشیئرزکے پگھلنے اور بارشوں کے غیر متوقع پیٹرن کی وجہ سے پانی کی دستیابی میں تیزی سے کمی واقع ہوتی جا رہی ہے۔

اس کے علاوہ، بھارت کی جانب سے کی جانے والی آبی دہشت گردی اورسندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے سے پاکستان کے پانی کے وسائل پر مزید دباؤ بڑھ گیا ہے۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا شکار ہو چکا ہے اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم اجتماعی طور پر اقدامات کریں تاکہ آنے والی نسلوں کو ایک محفوظ مستقبل فراہم کیا جا سکے۔

ہمیں جنگی بنیادوں پر حکمت عملیاں مرتب کرتے ہوئے قومی سطح پر شفاف ماحولیاتی پالیسی، قابلِ تجدید توانائی (سولر و ونڈ)، اربن پلاننگ میں گرین زونز کا اضافہ، عوامی سطح پر درخت لگانا، پانی کا محفوظ استعمال،گرمی کے خلاف مقامی حل اپنانا (جیسے چونا لگانا، چھت پر پودے اگانا) ،گرمی کی لہروں کے لیے ابتدائی انتباہی نظام (Early Warning Systems) کا قیام، عمارتوں کی حرارت برداشت کرنے کی صلاحیت میں بہتری کے ساتھ بڑے پیمانے پر عوامی آگاہی مہمات چلانا ہوں گی۔

ہمیں جان لینا چاہیے کہ درجہ حرارت صرف موسمیاتی عدد نہیں، بلکہ یہ آنے والے وقت کی ایک وارننگ ہے، اگر ہم نے آج فیصلہ نہ کیا، تو کل ہمارے پاس صرف افسوس اور یہ سوال باقی رہ جائے گا ’’ کیا ہم واقعی سرخ لائن عبور کر چکے ہیں ؟‘‘
 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ہوشیار! آج سورج ملک بھر میں آگ برسائے گا

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں آج موسم گرم رہے گا اور دن کے اوقات میں درجہ حرارت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں بھی موسم گرم رہے گا، جبکہ آج سے 5 جون تک درجہ حرارت میں 5 سے 7 ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافے کا امکان ہے۔

جنوبی پنجاب اور سندھ کے میدانی علاقوں میں لو چلنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جبکہ بعض میدانی علاقوں میں جھکڑ چلنے کا بھی امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ سندھ اور بلوچستان میں موسم شدید گرم رہنے کا امکان ہے۔

نواب شاہ میں درجہ حرارت 47 ڈگری، سکھر میں 45، حیدرآباد میں 44 اور کراچی میں پارہ 39 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کی توقع ہے۔ لاہور میں درجہ حرارت 41، پشاور 39 اور ملتان میں 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے، جبکہ کوئٹہ میں درجۂ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ تک متوقع ہے۔

ادھر گلگت بلتستان اور کشمیر میں کہیں کہیں بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں سمندری ہوائیں بحال، نمی کے باعث گرمی زیادہ محسوس ہوگی
  • بلوچستان میں گرمی کی شدت برقرار، درجہ حرارت 49 ڈگری تک پہنچ گیا
  • کراچی میں گرمی کی شدت برقرار، درجہ حرارت 39 ڈگری تک جانے کا امکان
  • ہوشیار! آج سورج ملک بھر میں آگ برسائے گا
  • آج پاکستان میں کہاں گرمی کی لہر، کہاں آندھی اور کہاں بارش ہوگی؟
  • محکمہ موسمیات کی آج کراچی میں گرمی کی شدت میں کمی کی پیشگوئی
  • محکمہ موسمیات نے شدید گرمی سے پریشان عوام کو خوشخبری سنا دی
  • دنیا کی نصف آبادی کو ایک ماہ کی اضافی گرمی کا سامنا، رپورٹ
  • عید الاضحیٰ کے روز ملک بھر میں موسم کیسا ہو گا؟