مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
شرکاء سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ عزاداری کے مسائل کا حل حکومت و ریاست کا کام ہے لہٰذا ہم ہر سال کی طرح اس سال بھی محرم الحرام میں یہی چاہتے کہ عزاداران سید الشہداء کو عزاداری کی راہ میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے، عزاداری سے متعلق تمام تنظیمیں، ادارے اور جماعتیں، پرمٹ ہولڈرز، ٹرسٹیز سب کی ہم آہنگی ضروری ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن، علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ رضی جعفر، علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب
اسلام ٹائمز۔ مرکزی تنظیم عزاداری پاکستان کی جانب سے سادات امروہہ گراؤنڈ کراچی میں عزاداری کنونشن سرپرستِ اعلی علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ کنونشن میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ ناظر عباس تقوی، جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ سید رضی جعفر نقوی، شبر رضا رضوی، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ باقر عباس زیدی و علامہ مختار امامی، نوکر امام رضاؑ آرگنائزیشن کے حسن رضا سہیل، علامہ نقی نقوی، مولانا مبشر علی زیدی، علامہ فرقان حیدر عابدی، آئی ایس او کے غیور عباس، اسکاؤٹس گروپس کے ذمہ داران اور ملتِ جعفریہ سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد نے خطاب کیا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ شہنشاہ نقوی کا کہنا تھا کہ امام حسین علیہ السلام کی عزاداری اور پاکستان سے وفاداری ہمارا نصب العین ہے اور حسینیت و پاکستانیت ہماری پہچان و تعارف ہے، تشکیلِ پاکستان سے تعمیر پاکستان تک ہمارے بزرگوں کا قابلِ ذکر کردار ہے لہٰذا وطن سے پیار ہمارے رگ و پے میں بسا ہوا ہے۔علامہ شہنشاہ کا کہنا تھا کہ عزاداری کے مسائل کا حل حکومت و ریاست کا کام ہے لہٰذا ہم ہر سال کی طرح اس سال بھی محرم الحرام میں یہی چاہتے کہ عزاداران سید الشہداء کو عزاداری کی راہ میں کسی رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انکا کہنا تھا کہ عزاداری سے متعلق تمام تنظیمیں، ادارے اور جماعتیں، پرمٹ ہولڈرز، ٹرسٹیز سب کی ہم آہنگی ضروری ہے۔ اس موقع پر دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملتِ جعفریہ پاکستان کا ہمیشہ مہذب، قانون پسند اور ذمہ دارنہ طرزِ عمل رہا ہے اور ہم اسی رویئے کے ساتھ آنے والے محرم الحرام کا استقبال کریں گے اور مطمئن رہیں گے کہ حکومتِ پاکستان ملتِ جعفریہ کے تمام جائز حقوق اور شہری آزادیوں کا خیال رکھتے ہوئے عزاداری کے اجتماعات کو منظم اور موثر رکھنے میں ہمارے ساتھ تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ نے ہزاروں جانوں کا نذرانہ دیا مگر کبھی عزاداری امام حسینؑ سے پیچھے نہیں ہٹی، عزاداری امام حسینؑ برپا کرنا ہمارا حق سے جس سے دنیا کی کوئی طاقت ہمیں نہیں روک سکتی۔.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مرکزی تنظیم عزاداری کے تحت کراچی میں عزاداری کنونشن علامہ ناظر تقوی و دیگر کا خطاب علامہ شہنشاہ نقوی علامہ رضی جعفر کا کہنا تھا کہ
پڑھیں:
امام خمینیؒ کی 36ویں برسی پر علامہ ساجد علی نقوی کا پیغام
ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ حضرت امام خمینی نے عالمی صہیونیت اور سامراج کے ظلم و استحصال اور جبر و استبداد کے ہاتھوں ستائی ہوئی مظلوم انسانیت کو ذلت و بے بسی کی پستیوں سے نکال کر شرف انسانیت سے ہمکنار کردیا۔ اسلام ٹائمز۔ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی کی 36ویں برسی پر قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ امام خمینی ایک اعلیٰ پایہ کے فقیہ، مجتہد، عظیم رہنما اور شخصیت ہی نہیں بلکہ قابل تقلید سیاسی قائد، مثبت اور تعمیری سیاست کے بانی، عالمی استعماری سازشوں کو بے نقاب کرنے والے، مسلمانوں کو اپنے نظریات اور عمل کے ذریعے وحدت کی لڑی میں پرونے والے، عالم اسلام کو اس کے حقیقی مسائل کی طرف متوجہ کرنے والے، امت مسلمہ کو اس کے داخلی اور خارجی دشمنوں کے چہرے شناخت کرانے والے اور دنیا کو اسلام کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر میدان میں ارتقاء کے مراحل طے کرنے کی تلقین اور رہنمائی کرنے والے عظیم انسان تھے، جن کی نظریاتی جدوجہد نے استحصالی اور سامراجی قوتوں کے خلاف تیسری دنیا کی محروم اقوام بالخصوص امت مسلمہ کو مزاحمت کا ایک نیا شعور، ولولہ اور عزم عطا کیا۔
علامہ ساجد نقوی کے مطابق حضرت امام خمینی نے عالمی صہیونیت اور سامراج کے ظلم و استحصال اور جبر و استبداد کے ہاتھوں ستائی ہوئی مظلوم انسانیت کو ذلت و بے بسی کی پستیوں سے نکال کر شرف انسانیت سے ہمکنار کردیا اور یہ امر ایک تاریخی حقیقت بن چکا ہے کہ امام خمینی کی بھرپور نظریاتی جدوجہد نے استحصالی اور سامراجی قوتوں کے خلاف تیسری دنیا کی محروم اقوام بالخصوص امت مسلمہ کو مزاحمت کا ایک نیا شعور، ولولہ اور عزم عطا کیا۔ علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا ہے کہ سوویت یونین کے آخری سربراہ کو دعوت اسلام پر مبنی خط اور شاتم رسول اکرم کے خلاف تاریخی فتوی ناقابل فراموش اقدامات ہیں اور اس سے بڑھ کر قبلہ اول کی آزادی اور مظلوم فلسطینی مسلمانوں سمیت عالم اسلام پر ہونے والے مظالم پر دنیائے اسلام کو بیدار اور متوجہ کرنا امام خمینی کا ہی خاصا تھا۔ بلاشبہ وہ اس صدی کے عظیم مفکر اور اسلامی معاشرے کی برجستہ علمی و انقلابی شخصیت ہیں جنہوں نے علم و شعور اور عمل وکردار کے ذریعے مسلمانوں کی صحیح خطوط پر رہنمائی کرکے پیغمبرانہ فریضہ انجام دیا اور عوام کو اسلامی انقلاب کے ذریعہ اسلام کی صحیح اور آئیڈیل تصویر دکھائی جس کے اثرات آج بھی عالم اسلام میں بالعموم اور مملکت ایران پر بالخصوص نظر آتے ہیں۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان کا مزید کہنا ہے کہ ہم ان کے دروس میں شامل ہوتے رہے وہ فقہ پر گہری دسترس رکھتے۔ اصول فقہ میں بھی صاحب الرائے تھے، انکی بصیرت، زمان شناسی، علم میں مرجع اعلی اور مجتہد اعظم، میدان تصنیف میں کئی بیش بہا علمی یادگاروں کے مصنف، اسلامی تاریخ اور فقہ کے تمام موضوعات پر انتہائی دسترس رکھنے والے، زہد و تقوی اور اصلاح نفس کی منزل پر فائز، عابد و شب زندہ دار، اصلاح معاشرہ کے لئے عملی طور پر سرگرم، اسلام پر جدید اور گہری تحقیق اور تازہ ریسرچ رکھنے والے دینی قائد، اسلامی نظریات کے مطابق حکومت اسلامی کی داغ بیل ڈالنے والے عظیم رہنما تھے۔ رحلت سے چار دن قبل جب انکی حالت تشویشناک تھی اس کے باوجود ہمیں مخاطب کرتے ہوئے امام خمینی نے دعا کے بعد فرمایا کہ جس قدر ممکن ہو امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و وحدت کو برقرار رکھیں، پیار و محبت کو فروغ دیں، فرقہ وارانہ منافرت کی نفی کریں اور سینکڑوں مشترکات کی روشنی میں اخوت و رواداری کو عام کریں۔