Jang News:
2025-06-05@09:00:40 GMT
ڈی آئی جی کراچی جیل محمد حسن سہتو کو معطل کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کراچی سینٹرل جیل—فائل فوٹو
ڈی آئی جی کراچی جیل محمد حسن سہتو کو معطل کر دیا گیا 0ہے۔
ڈی آئی جی جیل محمد حسن سہتو کی معطلی اور نئے ڈی آئی جی کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق اسلم ملک کو ڈی آئی جی کراچی جیل تعینات کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کر دیا گیا ڈی ا ئی جی
پڑھیں:
ملیرجیل سے قیدیوں کا فرار:آئی جی جیل خانہ جات کو عہدے سے ہٹا دیا گیا‘ ڈی آئی جی جیل اور سپرنٹنڈنٹ معطل
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون ۔2025 )سندھ کے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے قیدیوں کے فرار کے واقعے کے بعد حکومت سندھ نے انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات قاضی نذیر احمد کو عہدے سے ہٹا دیا گیا جبکہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جیل حسن سہتو، جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد حسین سمیت دیگر افسران کو معطل کردیا گیا ہے. صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ ملیر جیل میں پیش آنے والے قیدیوں کے فرار کے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمشنر کراچی حسن نقوی اور ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو پر مشتمل دورکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو واقعے کی تحقیقات کرکے رپورٹ سندھ حکومت کو پیش کرئے گی.(جاری ہے)
شرجیل میمن نے کہا کہ فرار ہونے والے جو قیدی آج رات تک خود واپس جیل آجائیں گے، انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا، بصورت دیگر گرفتاری کے بعد جیل توڑنے کے دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے، جن میں 7 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے، مقدمات میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی جائیں گی انہوں نے کہا کہ مفرور قیدی بڑی سزاﺅں سے بچنے کے لیے سرنڈر کردیں.
قبل ازیں ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدی کی والدہ اپنے بیٹے کو لیکر واپس ملیر جیل پہنچ گئی تھی، اور ماں نے اپیل کی کہ اس کے بچے کو کچھ نہ کہا جائے، کیوں کہ وہ ہجوم کے ساتھ بھاگ گیا تھا، اس کا کوئی بڑا جرم نہیں، میں خود اسے واپس لائی ہوں، تاکہ وہ مزید کسی مشکل سے بچ سکے. یاد رہے کہ گزشتہ شب کراچی کی ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے زلزلے کے بعد قیدیوں کو بیرکوں سے باہر نکالا گیا تھا، جس کے بعد 200 سے زائد قیدی فرار ہوگئے تھے تاہم پولیس نے 78 قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا مفرور قیدیوں کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اس حوالے سے حکومت سندھ‘پولیس اور جیل حکام کی جانب سے فرارہونے والے قیدیوں کے اعدادوشمار سمیت قیدیوں کی جرائم کی نوعیت کے حوالے سے بھی متضاد بیانات سامنے آرہے ہیں . صوبائی حکومت کے متعدد وزراءکا کہنا ہے کہ فرارہونے والے قیدیوں کی تعداد 40سے50کے درمیان ہے جبکہ جیل حکام نے پہلے یہ تعداد150سے زیادہ بتائی اور بعدازاں ان اعدادوشمار میں بھی ردوبدل ہوتا رہا نجی ٹی وی کے مطابق یہ تعداد 200سے بھی زیادہ ہے . سندھ حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ملیر جیل میں کوئی خطرناک قیدی نہیں تھا بلکہ منشیات کے عادی افراد جیل میں قید تھے تاہم ایک ٹیلی ویژن چینل کی جانب سے ملیرجیل میں بھارتی اور افغانیوںسمیت غیرملکی قیدیوں کی موجودگی خبرکے بعد حکام نے بیان جاری کیا کہ فرارہونے والے قیدیوں میں کوئی غیرملکی شامل نہیں ہے وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ نے کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے 216قیدیوں کے فرارہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ فرارہونے والے قیدیوں میں کوئی بھی غیرملکی یا خطرناک قیدی شامل نہیں ہے.