Islam Times:
2025-06-06@13:08:18 GMT
غزہ جنگ بندی کی قرارداد امریکا نے ویٹو کردی
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
سلامتی کونسل کے 15 اراکین میں سے 14 نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ قرارداد پیش کرنیوالے ممالک اور حق میں ووٹ دینے والوں میں پاکستان بھی شامل تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ مستقل جنگ بندی اور امداد کی بلارکاوٹ فراہمی کی قرارداد مسترد، قرارداد امریکا نے ویٹو کر دی۔ سلامتی کونسل کے 15 اراکین میں سے 14 نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ قرارداد پیش کرنے والے ممالک اور حق میں ووٹ دینے والوں میں پاکستان بھی شامل تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حق میں ووٹ
پڑھیں:
امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی‘ انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کی قرارداد کو ویٹو کر دیا
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 جون ۔2025 )امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کی قرارداد کو ویٹو کر دیا ہے باقی 14 ارکان نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا امریکی ناظم الامور ڈوروتھی شیا نے سلامتی کونسل میں کہا کہ یہ قرارداد حماس کی مذمت یا اس کے ہتھیار ڈالنے کی بات نہیں کرتی اس لیے امریکہ اس کی حمایت نہیں کر سکتا انہوں نے کہا کہ اس قرارداد سے امریکہ کی قیادت میں جاری جنگ بندی کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا.(جاری ہے)
ادھر اسرائیل نے جنگ بندی کی کسی بھی غیر مشروط تجویز کو مسترد کر دیا ہے اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے قرارداد کے حامیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ امن کے بجائے ”مزید دہشت گردی“کے راستے پر ہیں برطانوی سفیر نے اسرائیل کی جانب سے فوجی کارروائیوں میں اضافے اور انسانی امداد کی فراہمی پر سخت پابندیوں کو غیر ضروری، غیر متناسب اور نقصان دہ قرار دیا حماس نے امریکی ویٹو کو اسرائیل کی کھلی حمایت قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے. سلامتی کونسل میں ووٹنگ سے قبل اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ ٹام فلیچر نے تمام سرحدی راستے کھولنے، امداد پر عائد پابندیاں ختم کرنے اور قافلوں کی بلا تاخیر فراہمی کی اپیل کی امکان ہے کہ اسی نوعیت کی ایک قرارداد اب جنرل اسمبلی میں پیش کی جائے گی، جہاں ویٹو پاور نہیں ہوتی اور اس کے منظور ہونے کا قوی امکان ہے تاہم اسرائیل نے خبردار کیا ہے کہ کوئی بھی قرارداد یا ووٹ اس کی کارروائیوں کو نہیں روک سکے گا. ادھر اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب نے سلامتی کونسل میں غیر مشروط اور مستقل فائر بندی اور انسانی امداد کی بلا روک ٹوک رسائی کے مطالبے پر مبنی قرارداد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کیے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے کونسل کے ضمیر پر اخلاقی داغ اور مجرمانہ خاموشی قرار دیا ہے قرارداد کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے اسے اس باوقار ادارے کی تاریخ میں ایک اور سیاہ باب قرار دیا جس پر اقوام متحدہ کے منشور کے تحت بین الاقوامی امن و سلامتی کی بنیادی ذمہ داری عائد ہے. اقوام متحدہ میں پاکستان مشن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کو اس بات پر گہرا افسوس ہے کہ یہ کونسل ان دس منتخب ارکان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو منظور کرنے میں ناکام رہی جو ہماری عصرِ حاضر کی بدترین اور مسلسل جاری انسانی تباہی سے نمٹنے کی ایک کوشش تھی ایک بار پھر منتخب ارکان نے یہ ثابت کیا کہ وہ اس اعتماد اور ذمہ داری کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں جو اقوام متحدہ کی عمومی رکنیت نے انہیں سونپی ہے. پاکستان کے مستقل مندوب نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ صرف جنگ نہیں بلکہ ایک قوم کی منظم تباہی، جنگی جرائم، نسل کشی ہے غزہ میں محدود امداد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ فضائی امداد یا مسلح نگرانی میں دی جانے والی امداد کوئی حل نہیں بلکہ ایک تماشہ ہے ان اقدامات کا دفاع عقلمندی نہیں بلکہ اخلاقی ناکامی ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیںبیان میں فلسطینی عوام کی جائز جدوجہد میں پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ ہم سلامتی کونسل کی اکثریتی رکنیت کے ساتھ انسانیت، قانون اور انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں ہم ان رکن ممالک سے بھی یہی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنا موقف درست کریں. رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں چین کے سفیر فو کانگ نے بھی کہا کہ آج کے ووٹ کے نتائج ایک بار پھر اس بات کو بے نقاب کرتے ہیں کہ غزہ میں تنازع ختم نہ ہونے کی بنیادی وجہ امریکہ کی مسلسل رکاوٹ ہے فرانس کے اقوام متحدہ میں سفیر جیروم بونافوں نے کہا کہ کونسل کو اپنی ذمہ داری ادا کرنے سے روک دیا گیا حالانکہ ہم میں سے اکثر ایک متفقہ موقف کی طرف بڑھ رہے تھے‘اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور نے ووٹنگ کے بعد اعلان کیا کہ وہ اب جنرل اسمبلی میں فائر بندی سے متعلق اسی قرارداد پر ووٹ لینے کی کوشش کریں گے انہوں نے کہا قرار داد کی حمایت کرنے والے 14 ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ہم سلامتی کونسل میں کارروائی کے مطالبے پر آپ کی ثابت قدمی کے شکر گزار ہیں اور چاہتے ہیں کہ آپ ہماری حمایت جاری رکھیں تاکہ کونسل اپنی ذمہ داری ادا کرے.