حنا وڑائچ ، ثنا یوسف اور ایمان مزاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
جون 2025ء کا یہ مہینہ ، عید الاضحیٰ سے قبل،تین پاکستانی خواتین کے لیے عجب خبریں لے کر طلوع ہُوا ہے ۔ اِن خبروں میں وطنِ عزیز کی مستورات کے لیے حوصلہ افزائی بھی ہے اور حوصلہ شکنی بھی ۔ مثال کے طور پر حنا ارشد وڑائچ صاحبہ ۔ محترمہ حنا ارشد کا تعلق سمبڑیال (ضلع سیالکوٹ ) سے ہے ۔ وہ نون لیگی گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں ۔
اُن کے والد صاحب مرحوم ، ارشد جاوید وڑائچ، سمبڑیال سے نون لیگ کے رکنِ پنجاب اسمبلی تھے : مقامی سیاست کا ایک نہائت مقبول اور معروف نام ۔ ناگہانی طور پر ارشد جاوید وڑائچ اللہ کو پیارے ہو گئے تو اُن کی جگہ اُن کی صاحبزادی ، محترمہ حنا ارشد، نے سنبھالی ۔
حالات ، میرٹ اور مقامی سیاست کا تقاضا تھا کہ جب بھی سمبڑیال ( حلقہ پی پی 52) میںضمنی انتخابات کا رَن پڑے ، نون لیگ کا ٹکٹ حنا ارشد وڑائچ کو دیا جائے ۔ اور پھر ہُوا بھی ایسا ہی۔ضمنی الیکشن کے لیے نون لیگ کا ٹکٹ حنا ارشد وڑائچ ہی کو دیا گیا ۔ وزیر دفاع اور سیالکوٹ کی مانی ترمانی نون لیگی سیاسی شخصیت،خواجہ محمد آصف، کی بھی یہی کوشش تھی کہ سمبڑیال میں جب بھی ضمنی انتخابات ہوں، حنا ارشد ہی میدان میں نکلیں ۔
یکم جون2025ء کو سمبڑیال( پی پی 52)میں ضمنی انتخابات کا آفتاب طلوع ہُوا تو میدان میں ایک طرف حنا ارشد تھیں اور مقابلے کے لیے دوسری طرف فاخر نشاط گھمن تھے ۔ گھمن صاحب کو پی ٹی آئی کی بھرپور حمائت حاصل تھی ۔ کچھ دیگر سیاسی جماعتوں کے اُمیدواران بھی میدان میں اُترے ، مگر اُن کی حیثیت اور اہمیت نہ ہونے کے برابر تھی۔
185پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ۔ رات گئے نتیجہ نکلا تو حنا ارشد وڑائچ جیت سے ہمکنار ہو چکی تھیں۔اُنھوں نے 78ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے : اپنے مدِ مقابل اور حریف( فاخر نشاط گھمن) کے حاصل کردہ ووٹوں سے دُگنے ! عید سے پہلے نون لیگ کی سیاسی عید ہو گئی ہے۔ لندن میں عید منانے گئے نون لیگی قائد ، جناب نواز شریف، نے وہاں پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہُوئے مسرت سے کہا ہے :’’ سمبڑیال میں نون لیگ کی اُمیدوار بھاری اکثریت سے اس لیے جیتی ہیں کیونکہ شہباز شریف اور مریم نواز شریف نے عوام کی بہت خدمت کی ہے ۔‘‘
ممکن ہے قبلہ نواز شریف ٹھیک ہی کہتے ہوں ، مگر پنجاب اور مرکز میں شہباز حکومت کی بڑی سیاسی حلیف جماعت ، پاکستان پیپلز پارٹی ،حنا وڑائچ کی جیت سے خوش نہیں ہے۔ پی پی رہنما اور سابق وزیر اعظم، راجہ پرویز اشرف، نے کہا ہے کہ سمبڑیال الیکشن میں دھاندلی ہُوئی ہے ۔ گلہ شائد اس لیے ہے کہ پی پی پی کے اُمیدوار، راحیل کامران چیمہ، تقریباً 7ہزار ووٹ حاصل کر پائے۔پی ٹی آئی بھی ناخوشی میں احتجاج کررہی ہے ۔
مقامی طور پر نون لیگ کے ووٹ بینک میں18فیصد اضافہ ہُوا ہے جب کہ پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں6فیصد تک کمی ہُوئی ہے ۔پی ٹی آئی قیادت نے ایک بڑی پریس کانفرنس میں سمبڑیال کے ضمنی الیکشن میں ’’دھاندلی‘‘ کا الزام لگایا ہے ۔ نون لیگی صوبائی وزیر اطلاعات، محترمہ عظمیٰ بخاری، نے مگر جوابی پریس کانفرنس میں ، حسبِ معمول، بڑے دھڑلّے کے ساتھ ، پی پی اور پی ٹی آئی کے سبھی مذکورہ الزامات کو پُر زور انداز میں مسترد کر دیا ہے ۔
مگر ہماری سب خواتین محترمہ حنا ارشد وڑائچ ایسی بلند قسمت لے کر پیدا نہیں ہوتیں ۔ بہت سی ایسی ہیں جو ہمارے ہاںکبھی انتقام کے بھینٹ چڑھا دی جاتی ہیں ، کبھی اُنہیں نام نہاد غیرت کے نام پر زندگی سے محروم کر دیا جاتا ہے، کبھی اُنہیں جائیداد کی خاطر شادی نہیںکرنے دی جاتی اور کبھی اُنہیں محبت کے نام پر مصلوب کر دیا جاتا ہے ۔
اگر ہم ممتاز امریکی مصنفہ، جین گڈ وِن، کی معرکہ خیز کتاب The Price of Honorکا مطالعہ کریں تو ہم پر اپنی خواتین کی مظلومیت بارے بہت کچھ منکشف ہوتا ہے ۔ مذکورہ مصنفہ، جین گڈ وِن، نے کئی سال کی محنت سے عالمِ اسلام کے کئی معروف ممالک کے تحقیقی دَوروں کے بعد اسلامی ممالک میں خواتین کی حالتِ زار پر یہ انکشاف خیز کتاب لکھی ہے ۔ اِس کا حرف حرف اشکبار ہے۔ کتاب مذکور میں ایک باب پاکستانی خواتین پر بھی ہے ۔ مذکورہ باب میں جن مظلوم پاکستانی خواتین کی مشاہداتی داستانیں رقم کی گئی ہیں، پڑھتے ہُوئے دل لرز کر رہ جاتے ہیں ۔
3جون2025ء کو اسلام آباد کے جی13سیکٹر میں جو سانحہ وقوع پذیر ہُوا ہے ، وہ زبانِ حال سے بتا رہا ہے کہ ہماری بچیاں اور خواتین کس قدر غیر محفوظ حالات میں زندگیاں گزار رہی ہیں ۔مذکورہ تاریخ کو وفاقی دارالحکومت میں ایک 17سالہ بچی ثنا یوسف ( جس کا آبائی تعلق بالائی چترال سے تھا ) کو گھر میں گھس کر ایک شخص نے گولیاں مار کر قتل کر ڈالا ۔ مقتولہ ثنا یوسف کا ’’جرم‘‘ یہ تھا کہ وہ ٹک ٹاکر تھی۔ بعض اخبارات میں، اسلام آباد پولیس کے ذرائع سے ، مقتولہ بارے جو معلومات شائع ہُوئی ہیں، اِن سے مزید کنفیوژن پھیلی ہے۔
بہ وساطت پولیس، شائد اِس رپورٹنگ سے قاتل سزا سے بچ بھی جائے ۔مگر اہلِ اسلام آباد کا بیک زبان کہنا ہے کہ قاتل کو سزا ضرور ملنی چاہیے ۔ سوشل میڈیا کے شدید دباؤ سے مبینہ طور پر ’’اسلام آبادی پولیس نے20گھنٹے کے اندر اندر‘‘ قاتل کو گرفتار کر لیا ۔ مبینہ طور پر قاتل کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور اس کی عمر22سال بتائی جارہی ہے ۔ بے روزگار بھی بتایا گیا ہے۔ آئی جی پی اسلام آباد(سید علی ناصر رضوی) اِس گرفتاری کو اپنی ٹیم کا کارنامہ قرار دے رہے ہیں ۔
موصوف مگر یہ نہیں بتا رہے کہ آج اسلام آباد مجرموں کے نرغے اور شکنجے میں کیوں ہے ؟ وفاقی دارالحکومت اتنا بے اماں اور غیر محفوظ کیوں ہو گیا ہے ؟ اور کیا ٹِک ٹاکنگ جرم ہے ؟ ابھی چند ماہ قبل (29جنوری 2025ء) کوئٹہ میں امریکہ سے بلوچستان آئے ایک شخص ( انوارالحق) نے اپنی 15سالہ کمسن بچی ( حرا) کو یہ کہتے ہُوئے موت کے گھاٹ اُتار دیا تھا کہ مقتولہ ’’ٹک ٹاک پر مشغول رہتی تھی ۔‘‘ اور ’’ نامناسب فیشن کے کپڑے پہنتی تھی۔‘‘ وطنِ عزیز میں یہ ہو کیا رہا ہے ؟ حیرانی کی بات ہے کہ اپنی معصوم بیٹی کا مبینہ قاتل امریکہ میں25سال رہا تھا ۔ وہ اور حرا، دونوں ہی امریکی شہری تھے ۔افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ امریکہ میں 25سال رہنے کے باوصف دقیانوسی اور انتہا پسندانہ خیالات سے قاتل اپنی جان نہ چھڑا سکا۔ثنا اور حرا کے قتل کی خبریں پوری دُنیا کے میڈیا میں گونج رہی ہیں۔ ایسے میں ہم کیسے اور کیونکر اپنا روشن خیال چہرہ دُنیا کے سامنے پیش کر سکتے ہیں؟
ثنا یوسف کوبالائی چترال کے قبرستان میں دفن کیا جا چکا ہے۔ ابھی کچھ عرصہ قبل اسلام آباد میں ایک خاتون، نُور مقدم،( جو ایک سابق سفارتکار کی بیٹی تھیں) کے لرزہ خیز قتل کی واردات کے اثرات سے اسلام آباد نکلا نہیں تھا کہ اب ثنا یوسف کا دل دہلا دینے والا سانحہ سامنے آگیا ہے۔ ایسے پریشان کن واقعات کے درمیان ہمیں ایک عدد خوشخبری بھی ملی ہے ۔ اور وہ یوں ہے کہ3جون2025ء کو اسلام آباد کی ممتاز اور نوجوان وکیل ، محترمہ ایمان مزاری حاضر، کو WEXFO young inspiration Award سے نوازا گیا ہے۔
ایمان مزاری صاحبہ متحرک قانون دان بھی ہیں ، سوشل ایکٹوسٹ بھی اور انسانی حقوق کی معروف علمبردار۔ وہ سابق وفاقی وزیر، محترمہ ڈاکٹر شیریں مزاری، کی صاحبزادی ہیں ۔ایمان حاضر مزاری نے پچھلے چند برسوں کے دوران بے آسرا اور مظلوم اخبار نویسوں کے جس بے خوفی سے مقدمات لڑے اور انھیں جیلوں اور حبسِ بے جا سے نجات دلائی ، اِس نے ہمارے دلوں میں ایمان مزاری کے لیے احترام و اکرام کو بڑھا دیا ہے۔
ہماری طرف سے اُنہیں بہت بہت مبارکباد ۔کہا جا سکتا ہے کہ قانون دان عاصمہ جہانگیر (مرحومہ) کے بعد ہمارے آسمان پر ایک ایسا نیا ستارہ طلوع ہُوا ہے جس کی عالمی سطح پر پذیرائی کی جانے لگی ہے ۔ اگرچہ ناروے کی طرف سے ایمان مزاری کو دیئے گئے مذکورہ اعزاز پر کچھ لوگ کتنے ہی ناخوش کیوں نہ ہوں ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حنا ارشد وڑائچ ایمان مزاری اسلام ا باد پی ٹی ا ئی نون لیگی ثنا یوسف نون لیگ میں ایک ہ وا ہے ا نہیں تھا کہ کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
اللہ نے فساد فی الارض سے سختی سے منع فرمایا
سٹی42: امامِ کعبہ نے خطبہ حض میں فساد فی الارض سے دور رہنے پر زور دیا اور فرمایا کہ اللہ تعالی نے فساد فی الارض سے سختی سے منع فرمایا ہے۔
آج 9 محرم الحرام کو مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے امامِ کعبہ شیخ ڈاکٹرصالح بن عبد اللہ نے کہا کہ اہلَ اسلام کو گناہوں سے گریز کرنے، تقویٰ اختیار کرنے، باطنی امراض سے بچنے، حیا اختیار کرنے، نماز اور روزہ کی عبادات پر توجہ دینے، والدین سے صلہِ رحمی کرنے اور وعدے پورے کرنے کی تلقین فرمائی۔
صدرِ مملکت سے سردار سلیم حیدر سمیت پارٹی رہنماؤں کی ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
امامِ کعبہ نے فرمایا: شیطان تمھارا کھلا دشمن ہے اس سے دور رہو، اللہ نے نیکی کرنے اور برائی سے دور کا حکم دیا۔ دشمن کو معاف کرنا بھی نیکی ہے۔ نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں لہذا نیکیوں کی زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہیے۔ نماز قائم کرو، یہ اللہ اور بندے کے درمیان ایک بہترین رابطہ اور سب سے زیادہ درمیان کی نماز کی حفاظت کرو۔
وعدے پورے کرو اور اچھی بات کرو
متحدہ عرب امارات میں عید الاضحیٰ پر 3 ہزار قیدیوں کی رہائی کا حکم
شیخ ڈاکٹرصالح بن عبد اللہ نے کہا کہ اے ایمان والو عہد اور وعدے کو پورا کرو، جب بھی بات کرو اچھی بات کرو، اللہ صبر کرنے والوں کو پورا ثواب عطا کرتا ہے، اللہ کا شکر گزار بندوں سے وعدہ ہے کہ جتنا شکر کریں گے انہیں زیادہ تعمتوں سے نواز دیگا۔
روزہ باطنی امراض کا شافی علاج
انسان کو باطنی امراض سے بچنا چاہیے کیونکہ باطنی امراض کی وجہ سے انسان اللہ کا تقرب حاصل نہیں کر پاتا، رمضان کے روزے تم پر فرض کیے گئے جیسے تم سے پچھلی امتوں پر فرض کیے گئے، روزے انسان کو باطنی امراض سے پاک کر دیتے ہیں۔
ماسک پہننے اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی
والدین سے صلہِ رحمی
امام شیخ ڈاکٹرصالح بن عبد اللہ نے فرمایا کہ والدین سے ہمیشہ صلہ رحمی سے پیش آؤ اور کثرت سے گناہوں کی معافی مانگو، اللہ نے جنب کی طلب کرو اور جہنم سے نجات طلب کرو۔
حکومت آئندہ بجٹ تاجروں کی مشاورت سے تیار کرے،انجمن تاجران کا مطالبہ
تقویٰ ایمان والوں کی شان
امام کعبہ نے مزید فرمایا: تقویٰ اختیار کرنا ایمان والوں کی شان ہے، تقویٰ دنیا و آخرت کی بھلائی کا سبب ہے، حیا ایمان کی شاخ ہے،
صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کی پی آئی سی آمد؛ بھارتی شیلنگ سے زخمی خاتون کی عیادت کی
دشمن شیطان ہے
امام شیخ ڈاکٹرصالح بن عبد اللہ نے یاد دلایا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا شیطان تمھارا کھلا دشمن ہے اس سے دور رہو۔ اللہ نے نیکی کرنے اور برائی سے دور کا حکم دیا۔
دشمن کو معاف کرنا نیکی
امامِ کعبہ نے خطبہَ حج میں اہلَ اسلام کو معاف کر دینے کی حکمت یاد دلاتے ہوئے فرمایا: اللہ نے نیکی کرنے اور برائی سے دور کا حکم دیا، دشمن کو معاف کرنا بھی نیکی ہے، نیکیاں برائیوں کو مٹا دیتی ہیں لہذا نیکیوں کی زیادہ سے زیادہ کوشش کرنی چاہیے۔
نماز بندے اور خدا کے درمیان براہ راست رابطہ
نماز قائم کرو، یہ اللہ اور بندے کے درمیان ایک بہترین رابطہ اور سب سے زیادہ درمیان کی نماز کی حفاظت کرو۔ امام کعبہ نے یاد دلایا کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا اے ایمان والو اللہ کی عبادت ایسے کرو کہ جیسے تم اللہ کو دیکھ رہے ہو، یا پھر اللہ کی عبادت اس طرح سے کرو کہ جیسے اللہ تمھیں دیکھ رہا ہے۔
دین میں درجات
خطبہ حج کے دوران امام شیخ ڈاکٹرصالح بن عبد اللہ نے یاد دلایا کہ دین اسلام میں 3 درجات ہیں جس کا اعلیٰ درجہ احسان ہے، دوسرا درجہ ایمان کا ہے جو زبان سے اقرار، دل سے یقین اور اعضا سے عمل کرنا ہے، ایمان کی شاخیں 70 سے زائد ہیں، لاالہ الااللہ کہنا اعلیٰ ہے اور راستے سے تکلیف دہ چیز کو دور کرنا سب سے نچلا ہے۔