عیدپر راولپنڈی میں دو خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا افسوسناک واقعہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, June 2025 GMT
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن )راولپنڈی میں زیادتی کے دو افسوسناک واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں ایک ملزم نے قربانی کا گوشت دینے کے بہانے گھر میں داخل ہو کر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ دوسرے میں میٹرک کی طالبہ کیساتھ بھی مبینہ زیادتی ہوئی، ملزمان ویڈیو بنا کر بلیک میل بھی کرتے رہے۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں قربانی کا گوشت دینے کے بہانے گھر داخل ہونے والے شخص کی خاتون سے زیادتی کے معاملے پر متاثرہ خاتون کی مدعیت میں تھانہ مورگاہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔متن مقدمہ کے مطابق ملزم چوہدری طارق سے دو کروڑ مالیت کا گھر خریدا، مجموعی طور پر 1 کروڑ 70 لاکھ روپے ادا کرنے پر ملزم نے گھر کا قبضہ دیا۔متن مقدمہ کے مطابق ملزم کو بقایا 30 لاکھ بھی ادا کر دیے، لیکن رجسٹری کروانے میں ٹال مٹول کرتا رہا، ملزم نے پوری رقم وصول کرنے پر گھر پر قبضہ کی کوشش کی، جس پر عدالت سے سٹے لے لیا۔
بجٹ میں کن چیزوں پر چھوٹ اور کن پر ٹیکس عائد؟ تفصیلات سامنے آگئیں
متاثرہ خاتون کی مدعیت میں درج مقدمے میں کہا گیا کہ گزشتہ سہہ پہر ساڑھے تین بجے میں ملزم چوہدری طارق گوشت دینے کے بہانے گھر داخل ہوا، ملزم نے مجھے اکیلے دیکھ کر زبردستی زیادتی کی، 15 پر کال کرنے پر پولیس موقع پر آئی۔
دوسری جانب راولپنڈی میں میٹرک کی طالبہ کیساتھ بھی مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے، ملزمان طالبہ کی ویڈیو بنا کر بلیک میل بھی کرتے رہے۔ متاثرہ طالبہ کے والد کی درخواست پر مقدمہ درج کر لیا گیا، ایک ملزم گرفتار ہے۔مقدمے کے مطابق متاثرہ طالبہ کی سہیلی نے بھائی سے ملاقاتیں کرواتی تھی، ملزم نقاش نے شادی کا جھانسہ دیکر متعدد بار زیادتی کی، ویڈیو بھی بنالی۔ ملزم نقاش کا کزن باسط بھی تعلقات قائم کے لئے کال کرتا تھا۔متن مقدمہ کے مطابق ڈیمانڈ پوری نہ ہونے پر ملزمان نے بیٹی کی ویڈیو وائرل کی۔ تھانہ صدر بیرونی میں 6 جون کو مقدمہ درج ہوا۔
بینک ڈیپازٹس اور بچت سکیموں پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: راولپنڈی میں طالبہ کی کے مطابق نے گھر
پڑھیں:
منڈی بہاؤالدین: 8 سالہ اغوا بچی جنسی زیادتی کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں 8 بچی کو اغوا کرنے کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر بے دردی سے قتل کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق دل دہلا دینے والا واقعہ عید الاضحی کے پہلے روز پیش آیا جہاں 8 سالہ معصوم بچی کرن شہزادی کو اغواء کے بعد مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔
مقتولہ کی لاش عید الاضحی کے اگلے دوسرے روز کماد کے کھیت سے برآمد ہوئی۔
مقتولہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار قوم مسلم شیخ عید الاضحی کے پہلے دن 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان گئی اور واپس نہ آئی۔
والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر ہر ممکن کوشش سے بچی کو تلاش کیا، مگر کوئی سراغ نہ ملا، بچی کے والدہ نے پولیس تھانہ ملکوال کو اطلاع دی جس پر پولیس نے لاپتا ہونے کی رپورٹ درج کر لی۔
عید الاضحی کے دوسرے روز کماد کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو قبضے میں لے کر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا۔
نابالغ لڑکی کی نعش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاوالدین منتقل کر دیا، پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردیں۔
پولیس تھانہ ملکوال نے بچی کے والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے۔ ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغواء کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔
پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔