سی ڈی اے میں تقرری و تبادلے کی ہوا،، ڈائریکٹر سیکورٹی کو ڈائریکٹر انفورسمنٹ کا اضافی چارج دیدیا گیا،، مزید تقرری و تبادلے کی تفصیلات و دستاویزات سب نیوز پر ۔۔۔۔
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
سی ڈی اے میں تقرری و تبادلے کی ہوا،، ڈائریکٹر سیکورٹی کو ڈائریکٹر انفورسمنٹ کا اضافی چارج دیدیا گیا،، مزید تقرری و تبادلے کی تفصیلات و دستاویزات سب نیوز پر ۔۔۔۔ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )سی ڈی اے میں تقرری و تبادلے کی ہوا،، ڈائریکٹر سیکورٹی کو ڈائریکٹر انفورسمنٹ کا اضافی چارج دیدیا گیا،سب نیوز کو دستیاب تحریری احکامات کے مطابق ڈائریکٹر سیکیورٹی خضر حیات ستی کو ڈائریکٹر انفورسٹمنٹ کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ڈائریکٹر لاء 2فیاض وٹو کو ڈائریکٹر لاء ون کا اضافی چارج دیا گیا ہے،اسی طرح ڈائریکٹر ٹریننگ اکیڈمی ممتاز علی کو ڈائریکٹر ریگولیشنز اینڈ لیبر کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ڈائریکٹر لاء ون کامران بخت کو ڈائریکٹر انفورسٹمنٹ 2تعینات کر دیا گیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرڈائریکٹر انفورسمنٹ افتخار علی حیدری ایک بار پھر معطل،، دستاویز سب نیوز پر ۔۔۔۔ ڈائریکٹر انفورسمنٹ افتخار علی حیدری ایک بار پھر معطل،، دستاویز سب نیوز پر ۔۔۔۔ ایران میں کتنے پاکستانی زائرین موجود ہیں؟ وزارت خارجہ کی ایران، عراق کے سفر پر نظرثانی کی ہدایت بینک سے کیش نکالنے پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ ایف بی آر کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ ایران، اسرائیل کشیدگی کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ خیبرپختونخوا کا 2119 ارب کا سرپلس بجٹ پیش، تنخواہیں پنشن بڑھادی گئیں انجینئر ز ہائوسنگ سکیم کے لے آئوٹ پلان میں بے قاعد گیاں،سی ڈی اے نے شوکاز نوٹس جاری کر دیا،کاپی سب نیوز پرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈائریکٹر انفورسمنٹ تقرری و تبادلے کی کا اضافی چارج کو ڈائریکٹر سی ڈی اے سب نیوز
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے ان کی تقرری کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا ہے۔
یہ فیصلہ جسٹس بابر ستار نے ڈیجیٹل رائٹس کے کارکن اسامہ خلجی کی جانب سے دائر ایک درخواست پر سنایا، جس میں پی ٹی اے کے ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کو چیلنج کیا گیا تھا۔
جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے کہا کہ پی ٹی اے میں تقرریوں کا عمل شفافیت، میرٹ اور قانونی دائرے سے محروم رہا۔
سلیکشن کمیٹی کی جانب سے تین امیدواروں پر مشتمل پینل کی سفارش قوانین کے منافی تھی، کیونکہ قواعد کے مطابق صرف ایک امیدوار کی سفارش کی جا سکتی ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ میرٹ لسٹ میں سب سے نچلے امیدوار کو تعینات کرنا بغیر کسی معقول وجہ کے کیا گیا، جو حکومتی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے۔
مزید کہا گیا کہ ممبر (ایڈمنسٹریشن) سے چیئرمین کے عہدے پر تعیناتی بھی بغیر کسی شفاف عمل اور ریکارڈ پر موجود وجوہات کے کی گئی، جسے غیر قانونی قرار دیا گیا۔
حکومتی تقرری کا پورا عمل کالعدم قرار
عدالت نے واضح کیا کہ چونکہ ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کا عمل ہی غیر قانونی بنیادوں پر کھڑا کیا گیا، لہٰذا اشتہار، بھرتی کا عمل، اور ان سے منسلک تمام تقرریاں، بشمول چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی ، سب کالعدم اور ناقابلِ قبول ہیں۔
فیصلے کے اہم نکات:
میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو فوری طور پر عہدہ چھوڑنے کا حکم۔
پی ٹی اے کا سب سے سینئر موجودہ ممبر عبوری طور پر چیئرمین کا چارج سنبھالے گا۔
وفاقی حکومت کو ہدایت کہ وہ نئی تقرری کا عمل جلد از جلد مکمل کرے۔