اسرائیل پرایسا حملہ کریں گے جو اسے پچھتانے پر مجبور کر دے گا، ایرانی صدر
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
ایران(نیوز ڈیسک)ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے اپنے نئے بیان میں کہا ہم دشمن کی جارحیت کا پوری قوت سے جواب دیں گے۔
ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے اپنے بیان میں کہااسرائیل پر ایسا حملہ کریں گے جو اسےپچھتانے پر مجبور کردے گا،اسرائیلی حملوں کا اسی کی زبان میں جواب دیں گے،ہم جنگ کو وسعت دینا نہیں چاہتے،ہرکمانڈر کےہاتھ سے گرنے والا پرچم نیا کمانڈر اٹھائے گا اورمیدانِ جنگ میں اترے گا۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا آج ترک صدر سے فون پر بات ہوئی،میں نے واضح کیا جنگ ہم نے شروع نہیں کی۔
ایرانی قومی سلامتی کونسل نے اپنے بیان میں کہا اسرائیل کےخلاف جوابی کارروائیوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا ہے،اسرائیلی جارحیت کے خلاف سخت حملے جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔
اسرائیل کا ایران پر تازہ حملہ، دارالحکومت تہران میں دھماکوں کی آوازیں
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایرانی صدر
پڑھیں:
اسرائیل اپنے اقدامات سے اپنا وجود خطرے میں ڈال رہا ہے، رجب طیب اردوان
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کی غیر محدود حمایت کے ساتھ اسرائیل، ایران پر حملے کرتا ہے، غزہ کو تباہ کرتا ہے اور خطے کے ہر ملک کو دھمکاتا ہے، دراصل خود نہیں جانتا کہ وہ کیا کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل اپنے اقدامات سے اپنے وجود کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کی غیر محدود حمایت کے ساتھ اسرائیل، ایران پر حملے کرتا ہے، غزہ کو تباہ کرتا ہے اور خطے کے ہر ملک کو دھمکاتا ہے، دراصل خود نہیں جانتا کہ وہ کیا کر رہا ہے، شاید وہ مستقبل میں اپنی غلطی کا ادراک کرے، لیکن ہمیں خدشہ ہے کہ تب تک بہت دیر ہو چکی ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اس خطے میں کوئی بھی ملک صرف اپنی سرحدوں اور انتظام تک محدود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں سال پر محیط گہرے تعلقات کی بنا پر، اس خطے میں پیش آنے والا ہر واقعہ تمام معاشروں کو قریب سے متاثر کرتا ہے، ان پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس کے درمیانی اور طویل مدتی نتائج سامنے آتے ہیں۔ رجب طیب اردوان نے مزید کہا کہ درحقیقت، فلسطینی عوام اور ان کی سرزمین پر حملہ محض وہاں کے چند ملین افراد تک محدود واقعہ نہیں ہے، اسی طرح ایرانی سرزمین اور عوام پر حملہ صرف ایرانی ریاست کا معاملہ نہیں ہے۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ ان حقائق کو نظرانداز کر کے اٹھایا جانے والا ہر قدم مستقبل میں دیگر تباہیوں کو دعوت دے گا، اسرائیل ہر ظلم، ہر خونریزی اور ہر انسانیت کے خلاف جرم کے ساتھ مرحلہ وار اپنی ہی بقا اور اپنے معاشرے کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔