پاکستان میں ہائبرڈ گاڑیاں ایندھن کی بچت سے زیادہ مہنگی
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
کراچی:
پاکستان میں ہائبرڈ گاڑیاں صارفین کو ایندھن کی بچت سے زیادہ مہنگی پڑنے لگیں۔
گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستانی صارفین نے80لاکھ روپے سے زائد قیمت والی 35,000 سے زائد SUV گاڑیاں خریدیں، جن میں سے 50 فیصد نے ایندھن کی بچت کے لیے ہائبرڈ گاڑیوں کو ترجیح دی، تاہم پاکستانی صارفین جو ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیاں (HEV) SUV خرید رہے ہیں، وہ عام پٹرول گاڑیوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ مہنگی ہیں۔
اس بات کا انکشاف ایم جی (MG) پاکستان کے جنرل منیجر مارکیٹنگ ڈویژن سید آصف احمد نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک پاکستان میں ایم جی کی 16,000 سے زائد گاڑیاں فروخت ہو چکی ہیں، جن میں سے تقریباً 2,000 گاڑیاں پلگ اِن ہائبرڈ ای وہیکل (PHEV) تھیں۔ آصف احمد نے کہا کہ پاکستانی صارفین اب PHEV گاڑیوں کے اصل معاشی فوائد کو سمجھنے لگے ہیں، جو شہری علاقوں میں روزمرہ سفر کے لیے بہترین انتخاب ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ HEV کے مقابلے میں PHEV جدید اور مؤثر ٹیکنالوجی کی حامل ہے، تاہم پاکستان میں صارفین کے پاس صرف MG HS PHEV کی صورت میں صرف ایک ہی انتخاب ہے ۔
انہوں نے کہاکہ آج مارکیٹ میں موجود دیگر کار ساز ادارے وہی عالمی معیارات اپنا رہے ہیں، جو ایم جی نے MG HS کے CBU اور CKD ماڈلز میں متعارف کروائے۔ پاکستان میں ایم جی کی گاڑیاں 2021 سے اب تک تقریباً 35 کروڑ میل کا فاصلہ طے کر چکی ہیں اور MG HS کو مقامی ایندھن، سڑکوں اور موسمی حالات میں مکمل کامیابی سے آزمایا جا چکا ہے۔
آصف احمد کے مطابق پاکستان میں گاڑیاں اب بھی بہت مہنگی ہیں۔ دنیا بھر میں ہائبرڈ گاڑی اسی وقت مالی طور پر فائدہ مند ہوتی ہے جب اس کی قیمت عام پیٹرول گاڑی سے صرف 10 فیصد زیادہ ہو،مگر پاکستان میں یہ فرق اوسطاً 45 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔یوں پہلا خریدار اپنی ملکیت کے عرصے میں یہ اضافی رقم واپس حاصل نہیں کر پاتا، جو پاکستان میں ہائبرڈ گاڑیوں کی افادیت پر سوال اٹھاتا ہے۔
آصف احمد نے بتایا کہ ہائبرڈ گاڑیوں کی مرمت کا خرچ بھی پیٹرول گاڑی کے برابر ہوتا ہے، مگر خریداری لاگت زیادہ ہونے کے باعث مجموعی ملکیت کی لاگت بڑھ جاتی ہے۔ ہائبرڈ گاڑی صرف اس صورت میں فائدہ مند ہے جب اس کی اضافی قیمت 3 سال سے کم عرصے میں ایندھن کی بچت سے پوری ہو جائے۔
اگرچہ ہائبرڈ گاڑیاں عام پٹرول گاڑیوں کے مقابلے میں فی لیٹر 8سے 10کلومیٹر زیادہ ایندھن بچت فراہم کرتی ہیں جس سے فی کلو میٹر تقریباً35روپے کی لاگت کی بچت ہوتی ہے لیکن اس اضافی لاگت کا کی واپسی کا دورانیہ خاصہ طویل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مکمل الیکٹرک گاڑیاں (EVs) ایندھن سے مکمل طور پر آزاد ہیں تاہم ان کی زیادہ قیمت اور چارجنگ انفراسٹرکچر کی کمی بڑے پیمانے پر ان کے استعمال میں رکاوٹ ہے۔
عالمی رجحانات کے مطابق فی الوقت پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیاں (PHEV) سب سے بہتر انتخاب ہیں، جن میں بجلی پر چلنے کی سہولت کے ساتھ ساتھ ہائبرڈ موڈ بھی موجود ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں ہائبرڈ گاڑی ہائبرڈ گاڑیاں ایندھن کی بچت پاکستان میں ایم جی
پڑھیں:
ایران-اسرائیل کشیدگی، پاک ایران تفتان بارڈر بند، غذائی اور ایندھن کی قلت کا خدشہ
ذرائع کے مطابق تفتان بارڈر بند ہونے کے بعد تفتان بازار بھی جزوی طور پر بند ہو چکا ہے جبکہ ایران سے آنے والے سستے ایرانی پٹرول کی فراہمی رکنے سے شہر میں پٹرول کی قلت سامنے آ رہی ہے، بارڈر کی بندش سے مقامی شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد پاکستان اور ایران کے درمیان تفتان بارڈر کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا جس کے باعث سرحدی علاقے تفتان میں غذائی اور ایندھن کی قلت کا خطرہ پیدا ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق بارڈر بند ہونے کے بعد تفتان بازار بھی جزوی طور پر بند ہو چکا ہے جبکہ ایران سے آنے والے سستے ایرانی پٹرول کی فراہمی رکنے سے شہر میں پٹرول کی قلت سامنے آ رہی ہے، بارڈر کی بندش سے مقامی شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق ایران سے 250 سے زائد پاکستانی طلبہ گزشتہ 2 روز میں تفتان پہنچ چکے ہیں جبکہ مزید 100 سے زائد طلبہ کی آمد آج متوقع ہے، اس کے علاوہ ایران میں موجود زائرین کی واپسی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اطلاعات کے مطابق 2 ہزار سے زائد پاکستانی شہری ایران سے واپس وطن پہنچیں گے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایران سے آنے والے شہریوں کے لیے بارڈر پر خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں تاہم پاکستان سے ایران جانے پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، مقامی حکام اور امدادی ادارے سرحدی شہر تفتان میں حالات کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹا جا سکے۔