روس کے کییف پر بڑے ڈرون اور میزائل حملے، سات افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 جون 2025ء) یوکرینی دارالحکومت کییف سے پیر 23 جون کو موصولہ خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ شب روس نےیوکرین کے مختلف علاقوں میں درجنوں ڈرون اور میزائل حملے کیے، جن کے نتیجے میں صرف دارالحکومت کییف میں ہی سات افراد ہلاک ہو گئے۔
یہ تازہ ترین روسی حملے دراصل تین سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے براہ راست دوطرفہ مذاکرات کے سلسلے میں تین ہفتے کے توقف کے دوران کیے گئے۔
کییف اور ماسکو کے مابین جنگ بندی کی سفارتی کوششوں کا سلسلہ قریب تین ہفتے قبل ہونے والی براہ راست ملاقاتوں کے بعد سے رکا ہوا ہے۔ صدر زیلنسکی کا بیانیوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ تازہ روسی حملوں میں چھ افراد کییف میں ہلاک ہوئے جبکہ ایک اور شخص دارالحکومت کے باہر بیلا سیرکوا میں ہلاک ہوا۔
(جاری ہے)
صدر زیلنسکی نے کہا کہ ان حملوں کے دوران روس نے یوکرین کی طرف ایرانی ڈیزائن کردہ ڈرونز سمیت 352 ڈرونز اور 16 میزائل داغے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی نوعیت کا جنگی گولہ بارود ماسکو کو شمالی کوریا نے بھی فراہم کیا تھا۔
صدر زیلنسکی کا مزید کہنا تھا، ''روس، ایران اور شمالی کوریا کے پڑوسی ممالک میں ہر ایک کو یہ سوچنا چاہیے کہ اگر قاتلوں کا یہ اتحاد برقرار رہتا ہے اور اپنی دہشت پھیلاتا رہتا ہے، تو کیا ایسے ہمسایہ ممالک اپنے ہاں انسانی جانوں کی حفاظت کر سکتے ہیں۔
‘‘ یوکرینی صدر کا دورہ برطانیہصدر زیلنسکی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ آج پیر 23 جون کو برطانیہ کا ایک دورہ کر رہے ہیں، جہاں وہ یوکرین کے شراکت داروں کے ساتھ دفاعی امور اور روس پر پابندیوں سے متعلق بات چیت کریں گے۔ برطانیہ کییف حکومت کے قریب ترین اتحادیوں میں سے ایک ہے۔ صدر زیلنسکی کا برطانیہ کا آج کا دورہ رواں ہفتے کے اواخر میں دی ہیگ میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے سربراہی اجلاس سے کچھ ہی پہلے ہو رہا ہے۔
صدر زیلنسکی کی دی ہیگ میں نیٹو سربراہی اجلاس میں شرکت کی خبر کو زیادہ ہوا نہیں دی جا رہی، جس کا مقصد ان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کسی قسم کے سفارتی تصادم سے بچانا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی یوکرینی جنگامریکہ کے ریپبلکن سیاستدان ڈونلڈ ٹرمپ نے دوبارہ صدارتی منصب سنبھالنے کے بعد سے مغربی ممالک کے روس اور یوکرین کی جنگ کے بارے میں رویے کو یکسر بدلنے کی کوشش کرتے ہوئے کییف کو پیچھے چھوڑا اور روس کے ساتھ قریبی تعلقات کے لیے دروازے کھول دیے۔
یوکرین پر تازہ ترین روسی حملے دراصل کییف پر ایک ہفتے سے بھی کم عرصہ قبل کیے گئے ان حملوں کے بعد کیے گئے ہیں، جن میں 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تازہ ترین روسی حملے یوکرینی افواج کے کمانڈر ان چیف سِرسکی کی طرف سے روس پر حملوں کو تیز تر کر دینے کے عزم کے اظہار کے بعد کیے گئے۔
ادارت: مقبول ملک
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے صدر زیلنسکی کیے گئے کے بعد
پڑھیں:
فلپائن میں ہولناک سمندری طوفان سے تباہ کاریاں، 140 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فلپائن میں سمندری طوفان کالمیگی نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں 140 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہوگئے۔ شدید طوفان نے ملک کے وسطی حصوں کو بری طرح متاثر کیا، جہاں طغیانی اور تیز ہواؤں نے نظامِ زندگی درہم برہم کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق فلپائن کے شہر سیبو میں شدید سیلاب نے گھروں، گاڑیوں اور کنٹینرز کو بہا دیا، جب کہ طوفان کے باعث 140 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں نے ہر شے کو تہس نہس کر دیا۔ ماہرین نے کالمیگی کو 2025 کا سب سے خطرناک طوفان قرار دیا ہے۔
صورتِ حال کی سنگینی کے باعث صدر مارکوس نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسیوں کے مطابق کالمیگی اب ویتنام کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ویتنامی حکام نے احتیاطی تدابیر کے طور پر دو لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد فوجی اور ریسکیو اہلکار تعینات کر دیے ہیں، جب کہ ساحلی علاقوں سے شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے، ہوائی اڈے بند کرنے اور اہم شاہراہوں کو سیل کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔