صوبہ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ جو بجٹ ہم نے منظور کیا ہے، یہ حتمی نہیں ہے۔ جس دن عمران خان سے ملاقات ہوئی، انہوں نے بجٹ میں تبدیلیاں کروائیں تو اگلے 24 گھنٹوں میں وہ تبدیلیاں اسمبلی میں پیش ہوتی نظر آئیں گی۔

جیو نیوز کے پروگرام’ کیپیٹل ٹاک‘ میں اس سوال کے جواب میں کہ عمران خان کی مرضی کے بغیر خیبرپختونخوا کا بجٹ کیسے پیش اور منظور ہوا؟ مزمل اسلم نے کہا کہ عمران خان 15 مئی سے مسلسل یہ پیغام دے رہے تھے کہ ان کے پاس آکر بجٹ کو ڈسکس کریں تاکہ وہ  اس حوالے سے ڈائریکشن دیں۔

 انہوں نے بتایا کہ 22 مئی کی ملاقات میں عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈا پور کو کوئی ہدایات بھی دی تھیں اور یہ بھی کہا تھا کہ بجٹ پیش کرنے سے پہلے بھی ملاقات کرنے کی کوشش کرنا۔ لیکن جب ملاقات نہیں ہوئی تو  ہمیں بجٹ پیش کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے خیبرپختونخوا بجٹ کی منظوری نہ دی تو کیا ہوگا؟

مزمل اسلم نے بتایا کہ جب بجٹ پیش کیا تو بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے پیغام بھیجا کہ اسے منظور کرنے سے پہلے ملاقات کرنی ہے۔ لیکن بجٹ پیش کرنے کے بعد، 30 تاریخ کے اندر اندر سارا کام مکمل کرنا ہوتا ہے۔ اس کے آگے پیچھے عمران خان کی پیشیاں بھی تھیں، وہ منسوخ کردی گئیں تاکہ ملاقات نہ ہوسکے۔

’پھر جب بجٹ منظور ہوگیا تو خان صاحب نے اگلا پیغام دیا کہ چلیں! بجٹ منظور تو ہوگیا ہے، اب سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرو اور ملاقات کے لیے آ جاؤ۔‘

مشیر خزانہ خیبر پختونخوا نے کہا کہ وہ ایک بات واضح کرنا چاہتے ہیں۔ جو بجٹ ہم نے منظور کیا ہے، یہ حتمی نہیں ہے۔ جس دن ملاقات ہوئی اور خان صاحب نے اس میں تبدیلیاں کروائیں تو اگلے 24 گھنٹوں میں وہ تبدیلیاں اسمبلی میں پیش ہوتی نظر آئیں گی۔ ابھی ہمیں تنخواہیں اور پینشنز جو جاری رہتی ہیں، انہیں جاری رکھنا تھا۔ اگر بجٹ منظور نہ ہوتا تو یہ نظام رک جاتا۔

واضح رہے کہ  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے بغیر مشاورت خیبرپختونخوا کا بجٹ پاس کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے اسے بجٹ کی منظوری کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجٹ میں وہ ضروری تبدیلیاں کرنی ہوں گی جو وہ چاہتے ہیں۔

اڈیالہ جیل میں اپنی بہنوں عظمیٰ خان اور نورین خان سے ملاقات میں انہوں نے پاس کرنے کو یکطرفہ اقدام قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ میرا حتمی فیصلہ تھا کہ میرے ساتھ مشاورت کی جاتی۔

یہ بھی پڑھیں ’لگتا ہے مائنس عمران ہو ہی گیا ہے‘، علیمہ خان نے بڑی بات کہہ دی

عمران خان نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو بہت پہلے میرے پاس آ جانا چاہیے تھا، بیرسٹر سیف کو بھیجا گیا تھا تاکہ وہ مجھے بجٹ کی جلدی منظوری کی وجوہات سمجھا سکیں، مگر یہ سب ناقابل قبول ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت کے بغیر بجٹ کی منظوری نہ صرف غیر آئینی بلکہ ناقابل قبول ہے۔ اب 5 رکنی مشاورتی ٹیم میرے پاس آئے، اور پھر ہم سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے کہ آئی ایم ایف ایسے بجٹ کو کیسے تسلیم کرے گا جس میں پارٹی ہیڈ کی مشاورت ہی نہیں ہوئی۔

یہ بھی پٖڑھیے خیبر پختونخوا: بجٹ معاملے پر پی ٹی آئی یو ٹرن لینے پر مجبور کیوں ہوئی؟

علیمہ خان نے مزید بتایا کہ بانی تحریک انصاف عمران خان خیبر پختونخوا کے سرپلس بجٹ سے بالکل مطمئن نہیں۔ سرپلس دکھانے کا فائدہ وفاقی حکومت کو ہوتا ہے، اب وہ چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ سے اجازت لی جائے اور بجٹ میں وہ تبدیلیاں لائی جائیں جو وہ کہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا انہوں نے بجٹ پیش میں وہ یہ بھی تھا کہ بجٹ کی نے کہا

پڑھیں:

عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کا ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل

توشہ خانہ ریفرنس 2 میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف اڈیالہ جیل میں جاری ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف اڈیالہ جیل میں ہونے والی سماعت منسوخ

مقدمے میں سابق وزیراعظم کے ملٹری سیکریٹری بریگیڈیئر (ر) محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکریٹری کرنل ریحان نے عدالت کے سامنے اپنے بیانات ریکارڈ کروا دیے ہیں۔

دونوں گواہوں پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلا کی جانب سے جرح مکمل کر لی گئی ہے۔ مجموعی طور پر کیس میں 18 گواہوں کی شہادتیں قلمبند ہو چکی ہیں اور ان پر وکلا کی جرح کا عمل بھی مکمل ہو گیا ہے۔

عدالت نے کیس کی مزید سماعت 18 ستمبر تک ملتوی کردی ہے، جبکہ نیب کے گواہ محسن ہارون کو اگلی سماعت پر بیان دینے کے لیے طلب کر لیا گیا ہے۔

گزشتہ سماعت کے دوران عمران خان اور ان کی اہلیہ کو اڈیالہ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر عمران خان کی تینوں بہنیں بھی عدالت میں موجود تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس میں بریت کی درخواست: عمران خان، بشریٰ بی بی نے ایڈیشنل جج پر اعتراض اٹھا دیا

عدالت میں ملزمان کی پیروی کرنے والے وکلا میں ارشد تبریز، قوسین فیصل مفتی، ظہیر چوہدری اور عثمان گل شامل تھے، جب کہ ایف آئی اے کی نمائندگی اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی اور عمیر مجید ملک نے کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بشریٰ بی بی توشہ خانہ ٹو کیس ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل عمران خان وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کے اندر منافق موجود ہیں، علی امین گنڈا پور
  • خیبر پختونخوا بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کا ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل
  • پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے ہی ساتھیوں پر برس پڑے
  • خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ایس ایس پی تعینات
  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 31 دہشتگرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا، 1351انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر
  • خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ایس ایس پی کے عہدے پر تعینات
  • خیبر پختونخوا میں دو نئے پولیو کیسز کی تصدیق۔ تعداد 26 ہو گئی