دہلی میں زلزلے کے شدید جھٹکے، عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
جمعرات کی صبح دہلی اور نیشنل کیپیٹل ریجن (این سی آر) میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
بھارتی نیشنل سینٹر فار سیزمولوجی (NCS) کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.4 ریکارڈ کی گئی، اور اس کا مرکز ریاست ہریانہ کے جھجر علاقے میں 10 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔
رپورٹ کے مطابق زلزلہ صبح 9 بج کر 4 منٹ پر آیا، جس کے نتیجے میں دہلی، نوئیڈا، غازی آباد اور گروگرام سمیت این سی آر کے مختلف علاقوں میں زمین ہلتی محسوس ہوئی۔
زلزلے کے جھٹکوں کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور متعدد رہائشی اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔
سوشل میڈیا پر ایسی متعدد ویڈیوز سامنے آئیں جن میں پنکھے اور دیگر گھریلو اشیاء کو ہلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔تاحال زلزلے کے نتیجے میں کسی جانی نقصان یا زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ٹیکساس میں سیلاب کے بعد واشنگٹن کو خطرہ، وارننگ جاری
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: زلزلے کے
پڑھیں:
ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوالالمپور: ملائیشیا کی ریاست صباح میں طوفان کے نتیجے میں مٹی کے تودے گرنے سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں شدید طوفان اور بارشوں کے نتیجے میں آنے والی مہلک لینڈ سلائیڈنگ سے 13 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جن میں 7 بچے بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ملائیشیا کی ریاست صباح میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران لینڈ سلائیڈنگ، فلیش فلڈنگ اور سڑکوں کے بیٹھ جانے کے تقریباً 90 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جبکہ محکمۂ موسمیات کی جانب سے نئے طوفان کی وارننگ کے بعد عوام مزید تباہی کے خدشات کے باعث شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق ریاستی دارالحکومت کوٹا کینا بالو کے نواحی علاقے کمپونگ چندرہ کا سِح میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 4 معصوم بچے بھی شامل تھے جن کی عمریں 2 سے 9 سال کے درمیان تھیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسی طرح دارالحکومت سے تقریباً 40 کلومیٹر دور پاپر کے علاقے کمپونگ ماراگان تُن تُل میں مٹی کا تودہ گرنے سے ایک لکڑی کا مکان زمین بوس ہوگیا، جس کے نتیجے میں 34 سالہ خاتون اور ان کے دو بچے، جن کی عمریں 6 اور 10 برس تھیں، زندگی کی بازی ہار گئے۔
حالیہ طوفان نے ریاست صباح کو گزشتہ 30 برس کی بدترین آفت سے دوچار کیا ہے، متاثرہ علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کے 30 سے زائد واقعات ریکارڈ ہوئے جن کے باعث کئی اہم شاہراہیں مختلف مقامات سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئیں اور زمینی روابط بری طرح متاثر ہوئے۔
ریاست صباح کی تاریخ میں اس سے قبل 1996 میں آنے والے سیلاب کو سب سے بڑی تباہی قرار دیا گیا تھا جس میں 200 افراد جاں بحق اور درجنوں عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ سانحہ اموات اور نقصانات کے اعتبار سے ایک اور سنگین المیہ ثابت ہوا ہے، جس سے مقامی آبادی کو بڑے پیمانے پر مشکلات کا سامنا ہے۔