26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ۔
انسداد دہشت گری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔
پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا کو نوٹس جاری کر دیے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلیے طلب کرلیا گیا ہے۔
عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیئرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔
دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نومبر احتجاج کے عدالت نے
پڑھیں:
9 مئی مقدمات میں سرگودھا کی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، عقیل ملک
وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ مملکت قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت 200 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں تمام ملزموں کا شفاف ٹرائل ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ 9 مئی مقدمات میں سرگودھا کی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت 200 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں تمام ملزموں کا شفاف ٹرائل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے، 9 مئی کے اوپن اینڈ شٹ کیسز ہیں، ملک احمد بھچر، احمد چٹھہ، رانا بلال عمر سمیت 32 سے زائد ملزمان کو سزا ہوئی، انسداد دہشت گردی عدالت نے تمام ملزموں کو 10-10 سال قید کی سزا سنائی۔
وزیرِ مملکت قانون و انصاف کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کریں گے تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، 5 اگست کا چورن بیچنے والے ہوش کے ناخن لیں، نوجوان ان کے ناپاک عزائم کا بالکل حصہ نہ بنیں، نوجوان ریاست دشمن جماعتوں سے لاتعلقی کا اعلان کریں، نوجوان کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے بطور ایندھن استعمال نہ ہوں۔