اپوزیشن اتحاد کا دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
اپوزیشن اتحاد کا دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)اپوزیشن اتحاد نے دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا، اے پی سی 31 جولائی اور یکم اگست کو اسلام آباد میں ہوگی۔یہ بات اپوزیشن اتحاد کے رہنماوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ پریس کانفرنس میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، سلمان اکرم راجا، بابر اعوان، بیرسٹر سیف، علامہ راجا ناصر عباس، مصطفی نواز کھوکھر اور دیگر موجود تھے۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ یہ سیاسی پارٹیوں کا پہلا اتحاد ہے جو کسی ادارے کی خواہش پر نہیں بنا، یہ اتحاد کھیل تماشے کے لیے نہیں بنایا، جب تک ایک غیر جانب دار الیکشن کمیشن، آئین کی بالادستی اور پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ نہین بنتا اتحاد رہے گا، جس پارٹی نے عام انتخاب جیتا اس کے سربراہ کو جیل میں ڈالا گیا، عوام کو دہشت زدہ کرکے جو حکومت بنائی گئی ہے یہ حکومت کی توہین ہے، نو مئی کے فیصلوں میں بڑوں اور بچوں پر دس دس سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم اس حکومت کے خلاف گلی گلی اور کوچہ کوچہ پھریں گے، ہم گلگت بلتستان سے لے کر گوادر تک احتجاج کریں گے مگر نہ گالی دیں گے نہ پتھر اٹھائیں گے، ہم ایک آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گے جس میں اداروں کے لوگوں کو بھی بلایا جائے گا، ہم اس ملک کی خاطر باہر نکلیں گے، ملک میں جس بھی طبقہ فکر کا جو مسئلہ ہے ہم اس کی غیر مشروط حمایت کریں گے، ان مسائل کے لیے اسلام آباد میں 31 جولائی کو آل پارٹیز کانفرنس بلائی جارہی ہے۔علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ اگر پاکستان میں جمہوریت نام کی کوئی چیز ہوتی تو مخصوص نشستوں والا فیصلہ نہ آتا، کسی دوسری پارٹی نے مخصوص نشستوں کی مذمت نہیں کی الٹا کہا ہاں ہمیں دے دو، کسی دوسری پارٹی کی مخصوص نشستیں لینا ایسا ہے جیسے مردار کھانا، پاکستان میں جمہوریت اور عوام کے ساتھ گھناونا کھیل کھیلا جا رہا ہے، بلوچستان میں اتنے آپریشن ہوئے مگر کوئی کامیابی نہیں ملی حالات بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں، ہمیشہ گولی والی ہارتے ہیں عوام جیت جاتے ہیں اب بھی یہی ہوگا، ہمارے ہاتھ میں اسلحہ نہیں ہے مگر آواز اٹھانا ہم بند نہیں کریں گے، یہ جدوجہد ایک بہترین اسٹریٹجی کے ساتھ چلے گی، پانچ اگست کو تحریک تحفظ آئین کے لوگ بھر پور احتجاج کریں گے، اگر حکومت نے ہمیں روکا تو اس کہ ذمہ دار حکومت ہوگی۔
تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اس ملک کو درست سمت میں لے کر جانا ہے یہ ملک ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جا سکتا، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت ہے یہ تحریک صرف پی ٹی آئی کی نہیں ہم آج ہر مظلوم کو آواز دے رہے ہیں، ہماری تحریک تحفظ آئین پاکستان آئینی ہے نظریاتی ہے ہمارا مقصد توڑ پھوڑ نہیں، کوئی اس تحریک کو ہم پر ظلم کے ضابطے نافذ کرنے کیلئے استعمال نہ کرے ہمارے لوگوں کو صرف اس لئے سزا دی گئی کہ وہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھتے تھے۔انہوںنے کہا کہ آج سڑک پر چلنا اکٹھا ہونا آواز بلند کرنا جرم بنا دیا گیا ہے، ان حقوق کو اقوام متحدہ مانتا ہے، آئین مانتا ہے ہمارا دین مانتا ہے، آج 5 گھنٹے جیل کے بعد کھڑے ہو کر آیا ہوں مجھے بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیا گیا، بانی پی ٹی آئی کا جیل ٹرائل وکلا اور خاندان کے بغیر چلایا جا رہا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمران خان کی رہائی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، بیرسٹر سیف عمران خان کی رہائی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، بیرسٹر سیف جس دن نمبرز پورے ہو گئے، خیبرپختونخوا میں تحریک عدم اعتماد لائیں گے، گورنرفیصل کریم کنڈی بانی پی ٹی آئی کو جیل میں تمام سہولیات مل رہی ہیں، عظمی بخاری ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں ، صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے،گنڈا پور خیبرپختونخوا سے 3نومنتخب اراکین نے سینیٹ رکنیت کا حلف اٹھا لیا پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا ، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، دفتر خارجہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آل پارٹیز کانفرنس اپوزیشن اتحاد
پڑھیں:
عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس
عوامی نیشنل پارٹی کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان تحریکِ انصاف، مسلم لیگ ن، جے یو آئی ف، جماعتِ اسلامی، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں نے شرکت کی۔
شرکاء نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف متفقہ قومی بیانیہ تشکیل دینے پر اتفاق کیا اور قیامِ امن کے لیے وفاقی حکومت سے مذاکرات کے لیے نمائندہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔
کانفرنس کے شرکاء نے بے امنی کے خلاف احتجاجی تحریک کے تحت اسلام آباد یا راولپنڈی میں دھرنے کے اعلان کا عندیہ بھی دیا۔
پشاور کے باچا خان مرکز میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
کانفرنس میں پاکستان تحریکِ انصاف، مسلم لیگ ن، جمعیت علمائے اسلام، جماعتِ اسلامی، پیپلز پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
کانفرنس کے اختتام پر 28 نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے گناہ افراد پر قائم مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
کانفرنس کے شرکاء نے زور دیا کہ افغانستان کے ساتھ پُرامن اور تجارتی روابط کو فروغ دیا جائے، قبائلی اضلاع میں تباہ شدہ انفرااسٹرکچر کی ازسرِ نو تعمیر کی جائے اور دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کو خصوصی ترقیاتی پیکیج اور روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں۔
کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں غیر اعلانیہ کرفیو، مواصلاتی پابندیاں ختم کرنے، انصاف، تعلیم اور صحت جیسی بنیادی سہولتوں کو ہر فرد تک پہنچانے پر زور دیا گیا۔