پاک بحریہ کے پی این ایس شمشیر کی امریکی بحری جہاز کے ساتھ مشترکہ مشق
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس شمشیر اور امریکی بحریہ کے جہاز یو ایس ایس فٹز جیرالڈ کی مشترکہ مشق کا مقصد دونوں بحری افواج کے درمیان تعاون کو فروغ دینا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس شمشیر کی شمالی بحر ہند میں امریکی بحریہ کے جہاز یو ایس ایس فٹز جیرالڈ کے ساتھ مشترکہ تربیتی مشق کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر کے مطابق ) پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس شمشیر اور امریکی بحریہ کے جہاز یو ایس ایس فٹز جیرالڈ کی مشترکہ مشق کا مقصد دونوں بحری افواج کے درمیان تعاون کو فروغ دینا تھا۔
ترجمان پاک فوج نے مزید بتایا کہ مشق میں کئی پیشہ ورانہ سرگرمیاں شامل تھیں جن کا مقصد باہمی ہم آہنگی کو بڑھانا تھا، اس طرح کی مشقیں میری ٹائم سکیورٹی اور علاقائی استحکام کے لیے دونوں بحری افواج کے مشترکہ عزم کو مزید تقویت فراہم کرتی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی این ایس شمشیر بحریہ کے جہاز پاک بحریہ کے امریکی بحری
پڑھیں:
اسرئیلی وزیراعظم سے ملاقات : اسرائیل بہترین اتحاد ی، امریکی وزیرخارجہ: یاہوکی ہٹ دھرمی برقرار‘ حماس پر پھر حملوں کی دھمکی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کی جانب سے غیر متزلزل حمایت کے عزم کا اعلان کیا۔ عالمی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ غزہ جنگ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ حماس اب کسی کے لئے خطرہ نہیں رہے ہیں۔ غزہ کے لوگ ایک بہتر مستقبل کے مستحق ہیں اور یہ بہتر مستقل اس وقت تک شروع نہیں ہو سکتا جب تک حماس کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ اس موقع پر نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کی تعریف کی اور انہیں سب سے بڑا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ مارکو روبیو کا دورہ ایک ’’واضح پیغام‘‘ تھا کہ امریکہ‘ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ مارکو روبیو نے اسرائیلی مؤقف دہرایا کہ مغربی ممالک کے تیزی سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے عمل سے کوئی فائدہ نہ ہو گا البتہ حماس کے حوصلہ افزائی ہوئی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ حماس رہنمائوں پر مزید حملوں کی دھمکی دے دی۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں نیتن یاہو نے دوحہ میں حماس قیادت پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا حماس قیادت کہیں بھی ہو اسے نشانہ بنانے کا امکان مسترد نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے تحفظ کے لئے امریکہ کے ساتھ مل کر بھرپور قوت سے کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو امریکہ کا بہترین اتحادی قرار دے دیا اور دہشت گردی کے مقابلے میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہونے کے عزم کا اظہار کیا۔