ویب ڈیسک: پاکستان نے بھارت کے ساتھ حالیہ تصادم میں راکٹس اور میزائلوں کے کامیاب استعمال کے بعد اب ایک نئی ’آرمی راکٹ فورس کمانڈ‘ کی تشکیل کا اعلان کردیا ہے۔ ماہرین نے چینی طرز پر بنائی گئی اس فورس کو ہنگامی صورتحال کے لیے اہم قرار دیا ہے۔

 دہائیوں سے سرحد پار درست حملوں کی صلاحیت صرف فضائی افواج کے پاس تھی، مگر اب پاکستان آرمی اس صورتحال کو بدل رہی ہے۔

جشن آزادی:پنجاب  کے 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی

 وزیراعظم شہباز شریف نے جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس نئی فورس کا اعلان کیا اور کہا کہ ’یہ فورس جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہو گی‘۔ بعدازاں وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ راکٹ فورس پاکستان کی جنگی صلاحیت کو مضبوط بنانے میں ایک سنگِ میل ثابت ہو گی۔

 وزیراعظم نے مزید کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔

 لیکن پاکستان میں موجود جوہری طاقتوں کی پالیسیز کے چند ماہرین میں سے ایک ڈاکٹر رابعہ اختر بتاتی ہیں کہ اس فورس کے آنے سے چھوٹے توپ خانوں والے ہتھیار اور بڑے ایٹمی میزائلوں کے حوالے سے فیصلوں کے درمیان موجود خلا ختم ہو جائے گا۔

پنجاب میں جشنِ آزادی پر 41 اضلاع میں بیک وقت آتشبازی

 ڈاکٹر رابعہ کے مطابق، ’’فتح فور‘‘ زمین سے زمین پر مار کرنے والا میزائل ہے اور 750 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ یہ میزائل پاکستان کا پہلا ایسا روایتی (غیر ایٹمی) سسٹم ہے جو طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

 ڈاکٹر رابعہ نے آرمی راکٹ کمانڈ فورس کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ’یہ فورس خود مختار طور پر کام کرے گی۔ اس فورس سے چھوٹے توپ خانوں والے ہتھیار اور بڑے ایٹمی میزائل فائر کرنے کے حوالے سے موجود خلا ختم ہو جائے گا۔‘ یعنی اب الگ الگ راکٹس اور میزائل چلانے کے لیے الگ الگ اجازتوں کی ضرورت نہیں ہوگی۔

 پاک فوج خطرات سے نمٹنے کیلئے تیار، آزادی و خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے: فیلڈ مارشل  

 آسان الفاظ میں کہیں تو پاکستان آرمی راکٹ فورس کمانڈ روایتی میزائلز (کرُوز اور بیلسٹک، سب سونک، سپر سونک اور ہائپر سونک)، میڈیم اور لانگ رینج کے راکٹس استعمال کرنے کے لیے خود فیصلہ لے سکے گی۔ اس طرح یہ کمانڈ پاکستان کی فوج کو زیادہ طاقتور اور درست انداز میں دشمن کے اہداف پر حملے کرنے کے قابل بناتی ہے۔

 یہ بھی پڑھیں:یوم آزادی پرسفیر یورپی یونین نے قومی ترانے کی دھن بجا لوگوں کو مسحور کردیا

یوم آزادی کے موقع پر گوگل کا ڈوڈل تبدیل

 سادہ الفاظ میں، یہ کمانڈ پاکستان کی فوج کو زیادہ طاقتور اور درست انداز میں دشمن کے اہداف پر حملے کرنے کے قابل بناتی ہے۔

 ڈاکٹر رابعہ کا کہنا ہے کہ ’اب پاکستان دشمن کے علاقے میں دور تک درست، غیر ایٹمی حملے کر سکے گا، جبکہ ایٹمی ہتھیار صرف ڈرانے اور روکنے کے لیے رکھے گا۔‘

 ڈاکٹر رابعہ نے مزید وضاحت فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ’پہلے یہ راکٹ سسٹم مختلف جگہوں سے الگ الگ چلائے جاتے تھے، اب انہیں ایک ہی کمانڈ میں جمع کر دیا گیا ہے، بالکل ویسے جیسے چین کی فورس ہے۔‘

 نوجوان ہمارا سرمایہ ہیں، انہیں بہترین مواقع فراہم کیے جائیں گے: علی امین گنڈا پور  

 ان کا کہنا تھا کہ اس سے پاکستان دشمن کی اہم تنصیبات اور فوجی مراکز کو نشانہ بنانے کی بہتر صلاحیت حاصل کر لے گا، جس سے بھارت کے لیے حملے کی منصوبہ بندی مشکل ہو جائے گی اور پاکستان کی روایتی (غیر ایٹمی) طاقت بھی مزید مضبوط ہو گی۔ 

 اس مرکزی کنٹرول کے ذریعے پاکستان طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل اور راکٹ استعمال کر کے انڈیا کے فضائی دفاع، ایئر بیسز اور کمانڈ مراکز کو بھی کمزور کر سکتا ہے۔

 لیکن کیا چین اور پاکستان ہی اس قسم کی کمانڈ فورس رکھتے ہیں؟ جی نہیں ایران، بھارت، شمالی کوریا اور روس میں بھی آرمی راکٹ فورس کمانڈ دیگر ناموں سے موجود ہیں۔

 750 کلومیٹر کی طویل رینج رکھنے والے فتح فور کروز میزائل اور اے-100 ملٹی پل لانچ راکٹ سسٹمز (MLRS) ممکنہ طور پر پاکستان آرمی راکٹ فورس کمانڈ کا مرکزی حصہ ہوں گے، جو بھارت میں گہرائی تک درست نشانے پر حملے کرنے کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔

 پاکستان آرمی نے 14 اگست کے موقع پر فتح فور کروز میزائل پیش کیا۔ اس سے پہلے خیال کیا جا رہا تھا کہ فتح فور طویل فاصلے تک مار کرنے والا والا گائیڈڈ راکٹ یا بیلسٹک میزائل ہوگا، کیونکہ پہلے کے تمام فتح میزائل گائیڈڈ راکٹ ہی تھے۔

 لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ پاکستان آرمی اپنی طویل فاصلوں پر درست نشانے بازی کی صلاحیت کے لیے زمینی ہدف پر حملہ کرنے والے کروز میزائل کا سہارا لے رہی ہے۔

 فتح فور کی رینج 750 کلومیٹر، وزن 1530 کلو گرام، لمبائی 7.

5 میٹر، رفتار ماک 0.7 اور درستگی کا دائرہ 5 میٹر ہے۔

 یہ کم از کم 50 میٹر کی بلندی پر پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے۔

 فتح فور 330 کلو گرام تک کا دھماکہ خیز وارہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

 آرمی راکٹ فورس کمانڈ پاکستان آرمی کو ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرے گی، جس کے ذریعے وہ بھارتی فضائی طاقت کو چیلنج کر سکتی ہے (جبکہ فضاؤں میں پاک فضائیہ، بھارتی فضائیہ کا مقابلہ کرے گی)۔

 اس طرح پاک فوج کے زمینی لانچرز بھارت کے دور دراز علاقوں میں موجود فضائی اڈوں اور فضائی دفاع کے لیے ایک حقیقی خطرہ بن جاتے ہیں۔

 آرمی راکٹ فورس کمانڈ کی تشکیل کو سمجھنے کے لیے فوج کا تنظیمی ڈھانچہ سمجھنا ہوگا۔

 یوریشین ٹائمز کے مطابق یہ فورس ممکنہ طور پر پاکستان آرمی کے تحت کام کرے گی اور آرمی اسٹریٹیجک فورسز کمانڈ کے ساتھ متوازی ہوگی جو اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن کے تحت جوہری ہتھیاروں کی ذمہ داری سنبھالتا ہے۔

 یہ الگ انتظام اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آرمی راکٹ فورس کمانڈ صرف روایتی فوجی حملوں پر توجہ دے، اور جوہری ہتھیار الگ رہیں۔

 پاکستان آرمی کی تشکیل کورز کی بنیاد پر ہے اور چیف آف آرمی سٹاف اس کی قیادت کرتے ہیں۔ آرمی راکٹ فورس کمانڈ غالباً ایک نیا کور لیول کمانڈ ہوگا، جس کی قیادت ہر کور کی طرح ممکنہ طور پر لیفٹیننٹ جنرل کریں گے، جو براہِ راست آرمی چیف کو رپورٹ کرتے ہیں۔

 آرمی راکٹ فورس کمانڈ کی تنظیم چین کی راکٹ فورس ماڈل (PLARF) سے متاثر ہے، جس میں خصوصی تربیت، حکمت عملی اور لاجسٹکس شامل ہیں۔ انتظامی طور پر یہ اسٹریٹیجک پلانز ڈویژن کے دائرہ کار میں آسکتی ہے، لیکن عملی طور پر آزاد ہے۔

 اس چین آف کمانڈ سے انتظامی آپریشنز میں آسانی پیدا ہوگی۔ آرمی چیف سے آرمی راکٹ فورس کمانڈر کو، اور پھر ان سے فیلڈ یونٹس کو احکامات میں سہولت ملے گی۔ جس سے پچھلے آرٹلری ماڈل کے مقابلے میں تیز فیصلہ سازی ممکن ہوگی۔

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: آرمی راکٹ فورس کمانڈ پاکستان آرمی ڈاکٹر رابعہ پاکستان کی کی صلاحیت فاصلے تک حملے کر فتح فور کرنے کے کے لیے کرے گی

پڑھیں:

بھارت کی فوج میں بڑھتی بےچینی، بھارتی آرمی چیف کا ملکی دفاعی صنعت پر عدم اعتماد کا اظہار

بھارتی فوج کے اندر بڑھتی ہوئی مایوسی نے بھارت کی شور و شغب سے بھرپور فوجی جدید کاری کے منصوبوں کی ناکامی کو بے نقاب کر دیا ہے اور ملک کے دفاعی ڈھانچے کی کمزوریاں سامنے آ گئی ہیں۔

نریندر مودی کے ’میک ان انڈیا‘ دفاعی عزائم ڈگمگاتے دکھائی دیتے ہیں، کیونکہ بھارتی فوج نے اب کھل کر شکوہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ انہیں ہتھیار اور سازوسامان وقت پر فراہم نہیں کیا جا رہا۔

یہ بھی پڑھیے: ’جنگ نہیں چاہتے‘، انڈیا نے گھٹنے ٹیک دیے،بھارتی فوج کی ترجمان کی پریس کانفرنس

بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے بھی ملکی دفاعی صنعت پر شدید عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

بھارتی جریدے دی پرنٹ کے مطابق جنرل انیل چوہان نے کہا کہ نریندر مودی کی بدعنوان قیادت میں دفاعی کمپنیوں نے اربوں روپے کی سرکاری فنڈنگ لینے کے باوجود جدید ہتھیار فراہم کرنے میں ناکامی کا مظاہرہ کیا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ سامان کی وقت پر فراہمی نہ ہونا بھارت کی صنعتی صلاحیت کو کمزور کر رہا ہے۔

جنرل چوہان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج مودی کے منافع پر مبنی دفاعی منصوبوں سے قومی جذبے اور حب الوطنی کی توقع رکھتی ہے، لیکن زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بھارتی فوج کی تازہ ریاستی دہشتگردی، ضلع کپواڑہ میں 2کشمیری نوجوان شہید

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ مقامی کمپنیوں کی اصل پیداوار صلاحیت کے بارے میں ایمانداری سے بات کی جائے، کیونکہ یہ معاملہ براہِ راست قومی سلامتی سے جڑا ہے۔

بھارت کی اعلیٰ فوجی قیادت کی جانب سے سامنے آنے والی یہ کھلی تنقید اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارتی فوج کی جدید کاری کے پروگرام میں بدانتظامی، ناقص منصوبہ بندی اور گہرے اندرونی مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرمی بھارتی فوج دفاعی صنعت

متعلقہ مضامین

  • بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، سرحد پر ممکنہ حملے کا خدشہ ہے : خواجہ آصف
  • فلسطین پر مؤقف اٹل، پاکستان کو غزہ بھیجے جانے والی فورس کا حصہ بننا چاہیے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکھلاہٹ کا شکار
  • بھارتی آرمی چیف کا باہمی تضادات اور ذہنی انتشار سے بھرا بیان، عسکری قیادت شدید ذہنی بوکلاہٹ کا شکار
  • اقبال کے شاہین کی زندہ تصویر
  • واویلا کیوں؟
  • ’واٹ آ سنڈے‘ پاکستان میں کیوں ٹرینڈ کرتا رہا؟
  • بھارت کی فوج میں بڑھتی بےچینی، بھارتی آرمی چیف کا ملکی دفاعی صنعت پر عدم اعتماد کا اظہار
  • صدر نے پاکستان آرمی، ائیر فورس اور نیوی ترمیمی بلز کی منظوری دیدی
  • صدر مملکت نے آرمی‘ نیوی اور ائرفورس ترمیمی بلز کی منظوری دیدی