حافظ نعیم کا وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے پی سے رابطہ؛ ریسکیو اور ریلیف میں تعاون کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
لاہور:
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے رابطہ کرکے ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
منصورہ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں خیبرپختونخوا، کشمیر اور شمالی علاقوں میں آنے والے سیلابی ریلوں سے جانی و مالی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔
اس موقع پر حافظ نعیم الرحمان نے حکومت کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن کے دوران حکومت کی معاونت کریں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ مشکل اور دکھ کی اس گھڑی میں جماعت اسلامی سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں بھی سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر متاثرہ عوام کی مدد کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔ حافظ نیعم نے بتایا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان نے پہلے ہی امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر این ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں 500 ٹن سے زائد امدادی سامان روانہ کرنے کے بارے میں بتایا اور جماعت اسلامی کے تعاون کو سراہتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کے کردار کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
اس سے قبل امیر جماعت اسلامی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا، جس میں سیلاب کی صورتحال اور متاثرین کے لیے ہنگامی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعلیٰ کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضاکار ایمرجنسی اور امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔
انہوں نے متاثرین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس آزمائش کی گھڑی میں پوری قوم کو متحد ہو کر مشکل کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
وزیراعلیٰ گنڈا پور نے جماعت اسلامی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے کارکنان کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے ذریعے ہدایت دی کہ وہ ریلیف آپریشن میں بھرپور حصہ لیں ۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان حافظ نعیم الرحمان امیر جماعت اسلامی
پڑھیں:
اجتماع عام آئین سے منحرف ظالمانہ نظام بدلنے کی تحریک کا آغاز ہے‘لیاقت بلوچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-01-9
لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و ناظم اجتماع عام لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ہمارااجتماع عام ظلم و جبر کے مسلط نظام کی تبدیلی کے لیے ہے۔ آئین کو بازیچہ اطفال بنا دیا گیا ہے اور مفاد پرست ٹولہ اپنی مرضی سے اس میں تبدیلیاں کررہا ہے۔ ہم ملک میں جاگیرداری اور سرمایہ داری کے آئین سے متصاد م نظام کو بدلنے کی بات کررہے ہیں۔ملک میں فساد پھیل گیا اورانتشار بڑھتا جارہا ہے۔ بگڑتی صورتحال قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ بن چکی ہے۔عوام کے اندر بے چینی اور مایوسی ہے۔عوام کو حوصلہ دینا اور مایوسی سے نکالنا ضروری ہوگیا ہے۔مفاد پرست قوتوں نے پورے نظام کو یرغمال بنا رکھا ہے۔موجودہ حالات میں جماعت اسلامی کا کل پاکستان اجتماع عام بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینار پاکستان اجتماع عام کے مقام پر پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مرکزی نائب امیرڈاکٹر اسامہ رضی،ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن،سید وقاص انجم جعفری،شیخ عثمان فاروق، سیکرٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی،پنجاب وسطی کے امیر جاوید قصوری،حلقہ لاہور کے امیرضیا الدین انصاری،نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی،ذکراللہ مجاہد اور حلقہ خواتین جماعت اسلامی کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق،سمیحہ راحیل قاضی اوردیگر ذمے داران بھی موجود تھیں۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ 21تا 23نومبر کو مینار پاکستان کی تاریخی اجتماع گاہ میں منعقد ہونے والا اجتماع عام ایک نئی تاریخ رقم کرے گا اور آئندہ آنے والے مراحل کے لیے مضبوط جدوجہد کا استعارہ بنے گا۔پورے ملک میں اجتماع عام کی تیاریاں جاری ہے۔بلوچستان ، خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر سے نوجوان، طلبہ، اساتذہ،وکلا،کسان مزدوراور خواتین لاکھوں کی تعداد میں اس اجتماع میں شریک ہوںگے۔یہ اجتماع عام دعوت دین اور موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق ہوگا۔ 21نومبر کونماز جمعہ کے بعد3 روزہ اجتماع عام کا آغاز ہو گا۔جمعہ تاریخی بادشاہی مسجد میں ہوگا اور اتحاد العلما العالمی المسلمین کے سربرہ الشیخ الدکتورعلی محی الدین قرہ داغی خطبہ جمعہ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ 2014کے بعدیہ اجتماع عام منعقد ہورہا ہے اس میں جماعت اسلامی کی 11 سالہ کارکردگی بھی سامنے آئے گی، مختلف عنوانات پر پروگرام ہوں گے جس میں ماہرین پوری قوم کی رہنمائی کریں گے اور ظلم و جبر کے اس نظام کو بدلنے کے لیے عملی اقدامات تجویز کریں گے۔ معیشت،معاشرت،تعلیم،عدل و انصاف اور زندگی کے تمام شعبوں میں حقیقی تبدیلی اور آئین و قانون کی سربلندی کے تحریک کے خدوخال طے کیے جائیں گے۔ اجتماع عام میں مشاعرے کا اہتمام اور علم و ادب کے حوالے سے بھی پروگرام ہوں گے۔خواتین کی عالمی کانفرنس میں بین الاقوامی شخصیات شرکت کریں گی۔یوتھ اور طلبہ سیشن نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ 40 ممالک سے 200 کے قریب شخصیات اجتماع میں شرکت کریں گی۔ ایک سوال کے جواب میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ مارشل لا شرابی ہو یا نمازی اس کے نتائج ایک ہوتے ہیں۔استعفے اورگرفتاریاں ہماری تاریخ کا حصہ ہیں ہم نے ہمیشہ قومی مفاد اور ملکی سلامتی کو مقدم رکھا ہے۔جماعت اسلامی اجتماع عام بدل دو نظام کے سلوگن پرمنعقد کررہی ہے۔اس لیے اس اجتماع عام کا مرکزی نقطہ ہی نظام کی تبدیلی ہوگا۔ اجتماع عام پر عزم پیغام کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔حالات و واقعات سے مایوس عوام کو رہنمائی دینے کے لیے یہ اجتماع ہے۔ملکی منظر نامے کے حوالے سے پنجاب کے علاوہ دیگر صوبوں کی قیادت وہاں کے مسائل کے حوالے سے اجتماع کو آگاہ کرے گی۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن قوم کو آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے، مختلف سیشنزمیں امیر جماعت کے خطاب ہوں گے۔اس اجتماع کے 17 نائب ناظمین اور50 مختلف شعبوں کے ناظمین متعین کیے ہیں۔ اجتماع عام کی سیکورٹی سمیت 5ہزار کارکن مختلف ڈیوٹیاں دیں گے ۔
لاہور: نائب امیر جماعت اسلامی و ناظم اجتماع عام لیاقت بلوچ مینار پاکستان پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں، ڈاکٹر اسامہ رضی ، اظہر اقبال حسن و دیگر بھی موجود ہیں