مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے کشمیریوں کی تعداد ساڑھے 96 ہزار ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
جنوری 1989 سے 31 جولائی 2025 تک مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کشمیر میڈیا سروس کے اعداد و شمار کے مطابق بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 96 ہزار 461 ہوگئی۔ دوران حراست شہید ہونے والوں کی تعداد 7 ہزار 397 ہے۔ اب ایک لاکھ 76 ہزار 500 کشمیریوں کو پابند سلاسل کیا گیا ہے۔ ایک لاکھ 10 ہزار 559 املاک کو تباہ کیا گیا یا نذرآتش کیا گیا۔
اس دوران 22 ہزار 984 خواتین کے سہاگ اجڑ گئے، ایک لاکھ 7 ہزار 983 بچوں کو یتیم کیا گیا جبکہ 11 ہزار 267 خواتین کی عصمت دری کی گئی یا وہ جنسی ہراسانی کے واقعات سے متاثر ہوئیں۔
صرف گزشتہ ماہ جولائی میں 7 کشمیریوں کو شہید کیا گیا جن میں سے 5 کو دوران حراست شہید کیا گیا۔ 45 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔ ایک خاتون بیوہ ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق اگست 2019 میں ریاست جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت سے محروم کرنے کے بعد مجموعی طور پر 1019 کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔ 2522 افراد کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر شدید زخمی کیا گیا۔ 28 ہزار 561 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ 1163 املاک کو تباہ کیا گیا۔
اس عرصہ میں 76 خواتین کے شوہروں کو شہید کیا گیا۔ 205 بچوں کو یتیم کیا گیا جبکہ 136 خواتین کی عصمت دری کی گئی یا وہ ہراسانی کے واقعات سے متاثر ہوئیں۔
یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہیں کہ دہائیوں پر محیط بھارتی فوجی کارروائیوں نے کشمیری عوام کو ناقابلِ بیان صدمات، جانی نقصان اور معاشرتی بربادی سے دوچار کیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا ان خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا مطالبہ کر چکی ہیں، تاہم کشمیری عوام اب بھی عالمی برادری کی مؤثر توجہ اور انصاف کے منتظر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
مقبوضہ کشمیر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شہید کیا گیا کشمیریوں کو
پڑھیں:
کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
معروف آزادی پسند کشمیری رہنما اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ مختصر علالت کے بعد مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں انتقال کرگئے۔
پروفیسر عبدالغنی بٹ ساری زندگی بھارتی مظالم کے خلاف برسرپیکار رہے، اور اپنی زندگی آزادی کے لیے وقف کیے رکھی۔
کشمیر کی آزادی کی ایک اور توانا آواز بند
سابق حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ 89 برس کی عمر میں انتقال کرگئے pic.twitter.com/w16XRj5q8Z
— Sheraz Ahmad Sherazi (@Sherazi_Silmian) September 17, 2025
ان کی عمر قریباً 90 برس تھی۔ اور وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلم کانفرنس کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے پروفیسر عبدالغنی بٹ کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی اور غمزدہ لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعاکی۔
ادھر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق، سابق وزیراعظم سردار عتیق، راجا فاروق حیدر سمیت دیگر کشمیری قیادت نے بھی عبدالغنی بٹ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی ہے اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انتقال حریت رہنما عبدالغنی بٹ مقبوضہ کشمیر وی نیوز