کھپت میں کمی کے بعد پاکستان کا ایل این جی کی درآمد کم کرنے کا فیصلہ، قطر سے مذاکرات جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
وزارت پیٹرولیم کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان اور قطر کے درمیان درآمدی ایل این جی کے معاملے پر مذاکرات جاری ہیں اور وفاقی وزیر کی سربراہی میں وفد قطر میں موجود ہے۔
ایکسپریس نیوز کو وزارت پیٹرولیم کے ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق وفاقی وزیر علی پرویز ملک کی قیادت میں وفد قطری حکام سے مذاکرات کر رہا ہے، وفد میں سیکرٹری پیٹرولیم ،ایم ڈی پی ایس او ،پاکستاں ایل این جی ،ایس این جی پی ایل حکام بھی شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طویل المدتی معاہدے کے تحت پاکستان قطر سے 108ایل این جی کارگوز سالانہ کی بنیاد پر درآمد کرتا ہے تاہم پاور سیکٹر کی ڈیمانڈ کم ہونے سے ملک میں ایل این جی سرپلس ہوچکی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان قطر سے ماہانہ بنیادوں پر دو کار گوز موخر کرنا چاہتا ہے، پاور سیکٹر کے ایل این جی استعمال نہ کرنے سے ماہانہ کبھی دو کبھی چار کارگوز سرپلس ہو رہے ہیں۔
ذرائع کا ہکنا ہے کہ پاور سیکٹر 600 ایم ایم سی ایف ڈی درآمدی ایل این جی استعمال کرتا تھا تاہم اب یہ بھی اضافی ہورہی ہے اور اگست میں صرف دو کارگوز استعمال کیے گئے ہیں۔
وزارت پٹرولیم قطری حکام سے مذاکرات میں سالانہ 24 کارگوز موخر کرنے کی درخواست کرے گی اور اسی کی خواہش بھی ہے، اگلے مرحلے میں قطری حکام 15 اکتوبر کو پاکستان کا دورہ کریں گے۔ جس کے بعد کارگوز ڈلیوری پلان فائنل کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر چھ سال میں پاکستان 150کارگوز کو سرپلیس سمجھتا ہے، جس کو کھپانے کے لیے گھریلو صارفین کے لیے گیس کنکشن پر پابندی ہٹانے کی سمری بھجوائی جا چکی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق پہلے مرحلے میں گھریلو صارفین کو 1 لاکھ 20ہزار ایل این جی کنکشنز دیے جائیں گے، جس میں ماہانہ 10ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی کھپائی جا سکے گی، جس کے بعد مزید کنکشنز کا دارومدار صارفین کے رجحان پر ہوگا۔
پیٹرولیم ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ 2017 سے 2025 تک ہاؤسنگ سوسائٹیز نے محض 33 ہزار ایل این جی کنکشن لیے گئے ہیں۔ مستقبل میں کنکشن کی قیمت صارفین کو 40 ہزار روپے پڑے گی جبکہ صارفین کو سیکیورٹی ڈیپازٹ کی مد میں 20 ہزار اور ڈیمانڈ نوٹس کی مد میں ہزار روپے جمع کرانے ہوں گے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایل این جی ذرائع کا کے ذرائع
پڑھیں:
پاکستان کا جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ، پراعتماد بلے بازی جاری
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا نے جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: قومی ویمنز ٹیم کی ورلڈ کرکٹ کپ پر نظریں: منگل سے شروع ہونے والی جنوبی افریقہ سیریز تیاری کا اہم موقع ہے، کپتان فاطمہ ثنا
یہ میچ منگل کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے اور یہ سیریز رواں ماہ ہونے والے ویمنز ورلڈ کپ کی تیاریوں کا حصہ ہے۔
پاکستان نے اب تک 25 اوورز میں 121 رنز بنالیے ہیں اور اس کی ایک وکٹ گری ہے۔
منیبہ علی 62 اور سدرا امین 54 رنز پر کھیل رہی ہیں۔ منیبہ کے ساتھ اوپن کرنے والی شوال ذوالفقار صرف 3 گیندیں کھیل سکیں اور کوئی رنز بنائے بغیر آیابونگا خاکا کی گیند پر سنالو جافتا کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئیں۔
ویمنز ورلڈ کپ رواں ماہ بھارت اور سری لنکا کے ہائبرڈ ماڈل کے تحت منعقد کیا جائے گا، جس میں پاکستان کے تمام میچز کولمبو، سری لنکا میں ہوں گے کیونکہ سیاسی کشیدگی کے باعث دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سفر ممکن نہیں۔
3 میچوں پر مشتمل یہ سیریز پاکستان کے لیے ورلڈ کپ کی تیاریوں کا اہم موقع ہے۔ سیریز سے قبل قومی ٹیم نے لاہور میں نیشنل کرکٹ اکیڈمی اور قذافی اسٹیڈیم میں دو ہفتوں پر محیط تربیتی کیمپ میں بھرپور تیاری کی۔
مزید پڑھیے: ویمنز کرکٹ ٹیم آئرلینڈ کے خلاف کامیابی کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہے، کپتان فاطمہ ثنا
پری میچ پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کپتان فاطمہ ثنا نے کہا تھا کہ ٹیم کا بنیادی مقصد ورلڈ کپ کی تیاری ہے اور یہ سیریز اس مقصد کے لیے انتہائی اہم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی سیریز کھلاڑیوں کے لیے ایک بہترین موقع ہوتی ہے کہ وہ اپنی حالیہ تیاریوں کو عملی جامہ پہنائیں۔
فاطمہ ثناء نے اعتراف کیا کہ ماضی میں پاکستان کی ٹیم زیادہ تر بولنگ پر انحصار کرتی آئی ہے لیکن اس بار بلے بازوں کی کارکردگی بہتر بنانے پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے کیمپ کے دوران بیٹنگ پر کافی محنت کی ہے۔
قذافی اسٹیڈیم میں تینوں ون ڈے میچز 16، 19 اور 22 ستمبر کو کھیلے جائیں گے، جن کا آغاز سہ پہر 3:30 بجے رکھا گیا ہے۔
پاکستان کی 15 رکنی اسکواڈ کی قیادت فاطمہ ثناء کر رہی ہیں جبکہ مہمان ٹیم کی قیادت لورا وولفارڈ کے سپرد ہے۔ اسکواڈ میں ایک نئی کھلاڑی ایمان فاطمہ بھی شامل ہیں جنہوں نے حال ہی میں آئرلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی میں ڈیبیو کیا تھا۔
یہ سیریز دونوں ٹیموں کے لیے 30 ستمبر سے 2 نومبر تک بھارت اور سری لنکا میں شیڈول 8 ٹیموں پر مشتمل ویمنز ورلڈ کپ کے لیے اپنی حکمت عملی کو حتمی شکل دینے کا اہم موقع ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان ویمنز ٹیم نے تھائی لینڈ کوشکست دے کر آئی سی سی ورلڈ کپ 2025 کے لیے کوالیفائی کرلیا
ون ڈے کرکٹ میں دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 28 مقابلے ہوچکے ہیں جن میں جنوبی افریقہ کو برتری حاصل ہے۔ تاہم گزشتہ مرتبہ جب دونوں ٹیمیں آمنے سامنے آئیں تو پاکستان نے 14 ستمبر 2023 کو کراچی میں ہونے والے میچ میں جنوبی افریقہ کو 8 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان ویمنز بمقابلہ جنوبی افریقہ ویمنز پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم قذافی اسٹیڈیم