اے این ایف اور اے ایس ایف کا اسمگلنگ کیخلاف بڑا کریک ڈاؤن؛ کروڑوں کی منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے ملک کے مختلف شہروں میں منشیات اسمگلنگ کے خلاف بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے 6 آپریشنز میں 2 افغان باشندوں سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔
تمام کارروائیوں کے دوران تقریباً 248 کلوگرام منشیات برآمد ہوئی جس کی مالیت 33 کروڑ 68 لاکھ روپے سے زائد بتائی جا رہی ہے۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی پر برطانیہ جانے والے ایک افغان نژاد برطانوی شہری کے قبضے سے 990 نشہ آور گولیاں برآمد ہوئیں۔ اسی طرح اپر مال لاہور کے ایک کوریئر آفس میں قطر بھیجے جانے والے پارسل سے 800 گرام آئس برآمد کی گئی۔
کراچی میں سہراب گوٹھ بس ٹرمینل کے قریب افغان باشندے سے 3.
اُدھر نیازی اڈا لاہور کے قریب 2 ملزمان کے سامان سے 700 گرام آئس پکڑی گئی، جب کہ کلی دمان چمن میں اسمگلنگ کے لیے چھپائی گئی 240 کلوگرام ہیروئن بھی برآمد ہوئی۔ گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
دوسری جانب ایئرپورٹس سکیورٹی فورس (اے ایس ایف) نے بھی پشاور ایئرپورٹ پر بروقت کارروائی کرتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی۔
ترجمان کے مطابق 27 اگست کو پشاور سے دوحا جانے والی پرواز کے ایک مسافر فضل امین کے سامان کو اسکیننگ کے دوران مشکوک قرار دیا گیا۔ تلاشی کے بعد اس کے ٹرالی بیگ اور جوتوں سے 994 گرام آئس ہیروئن برآمد ہوئی، جس پر ملزم کو گرفتار کر کے کیس مزید قانونی تقاضوں کے لیے اے این ایف کے حوالے کر دیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: برآمد ہوئی اے این ایف
پڑھیں:
برازیل: منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری‘ ہلاکتیں 132ہوگئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
برازیلیا (انٹرنیشنل ڈیسک) برازیل کے شہر ریوڈی جینیرو میں پولیس کی خون ریز کارروائی میں ہلاکتوں کی تعداد 132 ہوگئی،جب کہ ہلاک شدگان کی لاشیں سڑک پر رکھ دی گئیں۔ پولیس نے بتایا کہ مطلوب ڈرگ گینگ کے خلاف کی گئی کارروائی کے لیے منصوبہ بندی 2ماہ سے زائد عرصے سے کی گئی تھی ۔ مقصد مشتبہ افراد کو پہاڑی کی طرف دھکیلنا تھا جہاں خصوصی آپریشن یونٹ گھات لگائے منتظر تھا۔ ریو پولیس نے اب تک 119 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے، جس میں 4 پولیس افسران بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہریوں نے ریو کی مرکزی شاہراہ میں 70 سے زائد لاشیں رکھیں جو قریبی جنگل سے لائی گئی تھیں۔ ریاست ریو کے سیکورٹی سربراہ وکٹر سینٹوز نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ آپریشن کے دوران جانی نقصان کا خدشہ تھا لیکن مقصد خون بہانا نہیں تھا۔