خیبرپختونخوا میں ٹک ٹاکرز کے خلاف کریک ڈاؤن، مردان میں مقدمات درج، ایک گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا میں ٹک ٹاکرز کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے اور مردان میں 6 ٹک ٹاکرز کے خلاف غیر اخلاقی مواد، فحش زبان اور گالم گلوچ پر مقدمات درج کیے جا چکے ہیں جبکہ ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او مردان ظہور آفریدی کے مطابق، گرفتار ٹک ٹاکر سوشل میڈیا پر اخلاقیات کی خلاف ورزی اور معاشرتی بگاڑ کا باعث بن رہا تھا۔
پولیس کی جانب سے جاری کارروائی میں دیگر افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ڈی پی او مردان نے کہا ہے کہ نوجوان نسل سوشل میڈیا کو مثبت کے بجائے منفی مقاصد کے لیے استعمال کر رہی ہے، جس سے معاشرے میں غیر اخلاقی رجحانات پروان چڑھ رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر فحش زبان، گالی گلوچ، اور غیر اخلاقی گفتگو کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، اور ایسی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے کسی بھی ضلع میں چند سو سے زیادہ دہشتگرد موجود نہیں، آئی جی
فائل فوٹوانسپکٹر جنرل آف خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے کسی بھی ضلع میں چند سو سے زیادہ دہشتگرد موجود نہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی ذوالفقار حمید نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں دہشتگروں کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے، دہشتگرد گروپس میں جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کے شواہد مل رہے ہیں۔
آئی جی ذوالفقار حمید نے کہا کہ جنوبی اضلاع کے تمام ہائی ویز پر پولیس کی پٹرولنگ بحال ہے، دہشتگروں کے خلاف صوبے کے پہاڑی اضلاع میں بھی آپریشنز کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی اضلاع بنوں اور ڈی آئی خان میں پولیس ہائی الرٹ پر ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پولیس کیلئے کوئی ضلع چیلنجنگ نہیں۔
آئی جی ذوالفقار حمید نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں غیرملکیوں کے ملوث ہونے پر تشویش ہے، یہ معاملہ ہر جگہ اٹھایا جارہا ہے۔