ایشیا کپ 2025: وسیم اکرم کا پاک بھارت میچ سے قبل اہم بیان
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
کراچی (اسپورٹس ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم نے ایشیا کپ 2025ء میں پاکستان اور بھارت کے درمیان 14 ستمبر کو ہونے والے بڑے ٹاکرے سے قبل کہا ہے کہ یہ مقابلہ ہمیشہ کی طرح سنسنی خیز ہوگا، مگر کامیابی اسی ٹیم کو ملے گی جو دباؤ کو بہتر انداز میں سنبھالے گی۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے بھارت کو فیورٹ قرار دینے کے سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ کرکٹ میں فیورٹ ہونے کے بجائے اصل امتحان دباؤ میں کارکردگی دکھانے کا ہے، اور پاکستانی ٹیم بڑے مقابلوں میں جیتنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے شائقین پر زور دیا کہ کھیل کو کھیل کی حد تک رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جیسے بھارتی عوام اپنی ٹیم کے ساتھ کھڑے ہیں، ویسے ہی پاکستانی شائقین بھی جیت کی خواہش رکھتے ہیں، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ نظم و ضبط اور برداشت کا مظاہرہ کیا جائے تاکہ یہ میچ دنیا بھر میں کرکٹ کا مثبت پیغام پہنچائے۔
وسیم اکرم نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں اور شائقین دونوں کو کھیل کی اصل روح کو برقرار رکھنا ہوگا تاکہ یہ مقابلہ سب کے لیے یادگار ثابت ہو۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وسیم اکرم
پڑھیں:
بھارتی کھلاڑیوں کو ہاتھ نہ ملانے کی ہدایت کس نے دی تھی؟ نام سامنے آگیا
ایشیا کپ 2025 میں دبئی اسٹیڈیم میں ہونے والا پاک بھارت مقابلہ کرکٹ کے لحاظ سے تو یکطرفہ رہا، مگر میچ کے بعد پیش آنے والے ایک واقعے نے کھیل کے آداب پر سوال کھڑے کر دیے۔ بھارتی ٹیم نے جیت کے بعد روایتی مصافحہ (Handshake) سے انکار کر دیا اور ڈریسنگ روم لوٹ گئی، جس پر شائقین کرکٹ اور ماہرین نے حیرت اور مایوسی کا اظہار کیا۔
چند روز قبل بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات کے دوران مصافحہ کیا تھا، جس پر بھارت میں انہیں کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی دباؤ کے تحت یادو نے پاک بھارت میچ کے دوران ٹاس کے وقت پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔
صورتحال اس وقت مزید ناخوشگوار ہوئی جب میچ کے بعد پاکستانی کپتان سلمان علی آغا اور کوچ مائیک ہیسن بھارتی ڈریسنگ روم تک گئے تو دروازے بند ملے اور کوئی بھارتی کھلاڑی باہر نہ آیا۔ پاکستان کے کھلاڑیوں اور انتظامیہ نے اس رویے پر افسوس کا اظہار کیا۔ کوچ مائیک ہیسن نے کہا:
”ہم کھیل کی روایت کو برقرار رکھنا چاہتے تھے اور ہاتھ ملانے کے لیے تیار تھے، لیکن افسوس کہ ہماری حریف ٹیم پہلے ہی ڈریسنگ روم جا چکی تھی۔ یہ کھیل ختم کرنے کا افسوسناک طریقہ تھا۔“
دوسری جانب بھارتی میڈیا اور این ڈی ٹی وی کی رپورٹس کے مطابق یہ سب پہلے سے طے شدہ حکمت عملی تھی۔ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے اپنی ٹیم کو ہدایت دی تھی کہ وہ پاکستانی کھلاڑیوں سے نہ تو ہاتھ ملائیں اور نہ ہی کوئی بات چیت کریں۔
محسن نقوی کا ردِ عمل
ایشیاء کپ 2025ء کے چھٹے میچ کے دوران بھارتی ٹیم کے نامناسب رویے پر ایشین کرکٹ کونسل کے صدر اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کا ردعمل بھی سامنے آگیا۔ ایک بیان میں محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاک بھارت میچ میں اسپورٹس مین شپ نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے۔ اُمید ہے آئندہ فتوحات تمام ٹیمیں وقار اور خوش اخلاقی سے منائیں گی۔
تجزیہ کاروں کا بھی یہی کہنا ہے کہ بھارت کے اس رویے نے کھیل کے آداب اور اسپورٹس مین اسپرٹ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اس کے برعکس پاکستان نے ہر موقع پر کرکٹ کی مثبت روایات کو آگے بڑھانے کی کوشش کی اور کھیل کے ذریعے دوستانہ ماحول قائم رکھنے کا پیغام دیا۔
Post Views: 2