محمد شامی نے پاکستان سے میچ کھیلنے کے لیے شرط عائد کردی
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
بھارتی فاسٹ بولر محمد شامی نے پاکستان سے میچ کھیلنے کے لیے شرط عائد کردی۔
ایک انٹرویو کے دوران محمد شامی نے کہا کہ جب سب پاکستان کے خلاف کھیلنے پر راضی ہوں تو کھیلنا چاہیے۔
محمد شامی نے کہا کہ میں تنازعات کے پیچھے نہیں بھاگتا، حکومت اور کرکٹ بورڈ جو بھی فیصلہ کریں اس پر اتفاق کرنا بہتر ہوگا اور فیصلے پر قائم بھی رہنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ صرف جذبات سے نہیں کھیلی جاتی، اس میں اور بھی بہت کچھ شامل ہوتا ہے، جب سب کھیلنے پر راضی ہوں تو کھیلنا چاہیے۔
محمد شامی نے ایک کھلاڑی کے نقطہ نظر سے پاک بھارت میچ کو معمول کا مقابلہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف کھیلنا کسی اور ملک کے خلاف کھیلنے سے بالکل مختلف نہیں، البتہ شائقین کے لیے یہ خاص ہوتا ہے، ان کا جنون ایک الگ ماحول بنا دیتا اور اس سے کھلاڑیوں کو اضافی توانائی ملتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے ساس سسر قتل کے ملزم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے ساس سسر کے قتل کے ملزم اکرم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کردی۔
عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں لاہور ہائیکورٹ کا عمر قید کی سزا کا فیصلہ برقرار رکھا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ میاں بیوی میں جھگڑا نہیں تھا تو ساس سسر کو قتل کیوں کیا؟ دن دیہاڑے 2 لوگوں کو قتل کر دیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے کہ بیوی ناراض ہوکر میکے بیٹھی تھی۔ ملزم کے وکیل پرنس ریحان نے عدالت کو بتایا کہ میرا موکل بیوی کو منانے کے لیے میکے گیا تھا۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ وکیل صاحب آپ تو لگتا ہے بغیر ریاست کے پرنس ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ 2 بندے مار دیے اور ملزم کہتا ہے مجھے غصہ آگیا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے سوال کیا کہ بیوی کو منانے گیا تھا تو ساتھ پستول لے کر کیوں گیا؟۔ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ مدعی بھی ایف آئی آر کے اندراج میں جھوٹ بولتے ہیں۔ قتل شوہر نے کیا، ایف آئی آر میں مجرم کے والد خالق کا نام بھی ڈال دیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ مدعی سچ بولے تو فوجداری مقدمات میں کوئی ملزم بھی بری نہ ہو۔
واضح رہے کہ مجرم اکرم کو ساس سسر کے قتل پر ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی جب کہ لاہور ہائیکورٹ نے سزا کو سزائے موت سے عمرقید میں تبدیل کردیا تھا۔