غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 67 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
غزہ ایک بار پھر اسرائیلی فوج کے خونریز حملوں کا نشانہ بن گیا۔ جمعہ کو غزہ کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بمباری اور فائرنگ میں کم از کم 67 فلسطینیوں نے جامِ شہادت نوش کیا، جن میں وہ چھ افراد بھی شامل تھے جو امداد کی تلاش میں نکلے تھے۔
فلسطینی طبی کارکنوں نے بتایا کہ وسطی غزہ میں امداد کے منتظر تین شہریوں کو اسرائیلی فوج نے براہِ راست گولیاں مار کر شہید کیا، جب کہ فضائی حملوں کے نتیجے میں خان یونس کے مغربی حصے میں کم از کم پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے اور درجنوں شدید زخمی ہوئے۔
غزہ میں جاری انسانی بحران مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق بھوک اور غذائی قلت سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 322 ہو گئی ہے۔
اسی دوران اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ پٹی سے ایک اسرائیلی مغوی کی لاش برآمد کرلی ہے جس کی شناخت ایلان ویس کے نام سے کی گئی۔ فوج کے مطابق ایک اور مغوی کی کچھ ذاتی اشیا بھی ملی ہیں تاہم مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
فلسطینی حکام کے مطابق تقریباً دو سال سے جاری اس جنگ میں اسرائیلی جارحیت کے باعث 62 ہزار 600 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عورتیں اور بچے شامل ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس
دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت ہے۔ دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قطر پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا محاسبہ کرنا ناگزیر ہے، امریکا اور سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت اور جرائم رکوائے۔ قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی، مصری صدر عبدالفتح السیسی اور دیگر نے شرکت کی ہے۔