پیراگلائیڈرز، ڈرونز اور حسین پہاڑ: مظفرآباد ایئرپورٹ کا نیا منظرنامہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
مظفرآباد کا ایئرپورٹ، جو کبھی جہازوں کی پرواز اور بورڈنگ اناؤنسمنٹس سے گونجتا تھا، آج ایک نئے انداز میں زندہ ہے۔ اب یہاں مسافروں کے ہجوم کی بجائے سیاحوں کی قہقہے سنائی دیتے ہیں، ڈرون کی بھن بھن اور پیراگلائیڈرز کی رنگین اڑانیں آسمان کو اپنی گرفت میں لیے نظر آتی ہیں۔ یوں یہ ویران پڑا رن وے ایک بار پھر زندگی سے بھر گیا ہے، مگر اس بار ایڈونچر اور سیاحت کے دلکش رنگوں کے ساتھ۔
آسمان کی نیلاہٹ میں پرندوں کی مانند جھولتے گلائیڈرز جب اسی پرانے رن وے پر اترتے ہیں تو ایک نئی تاریخ رقم ہوتی ہے۔ اردگرد کے سرسبز پہاڑ، دریائے نیلم کا بہتا پانی اور کھلا آسمان اس مقام کو ایک منفرد دلکشی عطا کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج مظفرآباد کا یہ ایئرپورٹ نہ صرف ایک ایڈونچر اسپاٹ ہے بلکہ سیاحوں کے لیے ایک دلکش ’سیلفی پوائنٹ‘ بھی بن چکا ہے۔ مزید جانیے فواد عباسی کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پیراگلائیڈرز ڈرونز سیاحت سیلفی پوائنٹ مظفرآباد ایئرپورٹ نیا منظر نامہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیراگلائیڈرز سیاحت مظفرا باد ایئرپورٹ نیا منظر نامہ وی نیوز
پڑھیں:
موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے
دین و دنیا پروگرام اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ پر ہر جمعہ نشر کیا جاتا ہے، اس پروگرام میں مختلف دینی و مذہبی موضوعات کو خصوصاً امام و رہبر کی نگاہ سے، مختلف ماہرین کے ساتھ گفتگو کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔ ناظرین کی قیمتی آراء اور مفید مشوروں کا انتظار رہتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںہفتہ وار پروگرام دین و دنیا
موضوع: حضرت زینب ّمعاصر دنیا کی رول ماڈل کیوں اور کیسے
مہمان: حجہ الاسلام و المسلمین عون حیدر علوی
میزبان: محمد سبطین علوی
پیشکش: آئی ٹائمز ٹی وی اسلام ٹائمز اردو
موضوعات گفتگو:
????حضرت زینب کی عظمت اور فضیلت کا اصل سبب کیا ہے، اور کیا یہ صرف نسبی تعلقات پر منحصر ہے؟
????حضرت زینب کبریٰ کو "حسینِ ّدوم" کیوں کہا گیا، اور یہ تصور اس عظیم الہٰی قیام میں ان کے مرکزی کردار کو کیسے واضح کرتا ہے؟
????آج کے دور کی خواتین کے لیے، حضرت زینب کبریٰ کیسے ایک مثالی رول ماڈل ہیں۔
خلاصہ گفتگو:
حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی عظمت صرف نسبی تعلق پر نہیں بلکہ ان کی ایمان، بصیرت اور جہاد کی بنیاد پر قائم ہے۔ وہ وہ ہستی ہیں جنہوں نے امام حسینؑ کے قیام کو جاودان بنا دیا۔ کربلا کے بعد جب ظاہری طور پر سب کچھ ختم ہوتا نظر آیا، تو حضرت زینبؑ نے اپنی خطابت، صبر اور شعور سے دشمن کے دربار میں حق کو زندہ کیا۔ اسی لیے انہیں "حسینِ دوم" کہا گیا، کیونکہ امام حسینؑ نے تلوار سے اور زینبؑ نے زبان سے وہی مشن جاری رکھا۔ آیت اللہ خامنہای کے بقول، اگر زینبؑ نہ ہوتیں تو عاشورا ایک دن کی تاریخ بن کر رہ جاتا۔ آج کی خواتین کے لیے زینبؑ ایک کامل رول ماڈل ہیں — باحیا، باشعور اور بااستقامت عورت جو معاشرے کی اصلاح اور دین کی حفاظت کا فریضہ انجام دیتی ہے۔ زینبؑ کا پیغام ہے کہ ایمان، علم اور حیا کو یکجا رکھ کر ہی عورت کربلا کی وارث بن سکتی ہے۔