وزیراعلیٰ بلوچستان سے یونیسف کنٹری ریپریزنٹیٹو کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے پاکستان میں یونیسف کی کنٹری ریپریزنٹیٹو پرنیلے آئرن سائیڈ نے ملاقات کی۔
ملاقات میں بلوچستان میں پولیو کے خاتمے، روٹین ایمونائزیشن، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ موثر باہمی رابطہ کاری کے ذریعے فلاح عامہ کے منصوبوں کو مزید بار آور بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی 14 سالہ زنیرہ قیوم یونیسیف کی یوتھ ایڈووکیٹ مقرر
یونیسف کی جانب سے محکمہ صحت کے عملے کو تکنیکی معاونت اور استعداد کار بڑھانے کے لیے تربیت کی پیشکش کی گئی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے صحت اور تعلیم کے منصوبوں میں عالمی شراکت داروں کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات جاری ہیں اور پرائمری ہیلتھ کیئر کے لیے غیر معمولی وسائل مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں افرادی قوت کی کمی دور کرنے کے لیے کنٹریکٹ بھرتیاں کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران 3200 بند اسکول فعال کیے گئے جبکہ رواں سال مزید 1200 کمیونٹی اسکول قائم کیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پرعزم ہے کہ سال کے اختتام تک صوبے میں کوئی اسکول بند نہ رہے۔
یہ بھی پڑھیے: یونیسیف نے صبا قمر کو پاکستان میں بچوں کے حقوق کا سفیر مقرر کردیا
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ سے ملحقہ اضلاع میں ممکنہ سیلابی صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے اور بارڈر ایریاز میں پیشگی اقدامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں اور صوبے میں پہلا ویمن اکنامک امپاورمنٹ انڈومنٹ فنڈ قائم کیا جا چکا ہے۔
اس موقع پر یونیسف کی کنٹری ریپریزنٹیٹو پرنیلے آئرن سائیڈ نے کہا کہ بچوں کی فلاح و بہبود یونیسف کی اولین ترجیح ہے اور ادارہ بلوچستان حکومت کے ساتھ صحت و تعلیم کے شعبوں میں تعاون جاری رکھے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان وزیراعلی یونیسیف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان وزیراعلی یونیسیف یونیسف کی کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
سٹی42: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب کسان بورڈ کے دفتر کا دورہ کیا جہاں چیئرمین کسان بورڈ پنجاب میاں محمد اجمل نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ گورنر پنجاب نے کسانوں کے وفد سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر گورنر پنجاب نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں کسانوں کو گندم کی پوری قیمت ادا کی گئی تھی۔ موجودہ سیلابی صورتحال نے کسانوں کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار ہیں، لہٰذا حکومت کو کسانوں کا ساتھ دینا چاہئے۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
سردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ کسان اپنا خون پسینہ بہا کر ہمیں گندم مہیا کرتے ہیں، اس لیے اُن کی فلاح اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ زراعت میں جدید مشینری کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے، تاکہ پیداوار میں اضافہ اور نقصانات میں کمی لائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح ملک میں معاشی استحکام لانا ہے اور کسان اس ہدف کے حصول میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
کسان وفد نے ملاقات میں مطالبہ کیا کہ حکومت گندم اور آٹے کی ترسیل پر پابندی ختم کرے تاکہ منڈیوں میں رسائی آسان ہو۔ کسانوں نے بتایا کہ سیلابی ریلوں میں ان کی جمع پونجی، مال مویشی اور گندم بہہ گئی ہے جبکہ دور دراز کے علاقوں کے کسان شہروں تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔
موٹرسائیکل فلائی اوور سے نیچے گر گئی،سوارموقع پر جاں بحق
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انہیں گندم کی پوری قیمت ادا کی جائے تاکہ ان کی محنت ضائع نہ ہو۔