وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دنیا ان ممالک کے جھوٹے بیانیے کو تسلیم نہیں کرتی جو سیاسی مقاصد کے لیے دہشت گردی کو استعمال کرتے ہیں۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، اور ان جرائم کے ذمہ داروں و سہولت کاروں کو جواب دہ ہونا ہوگا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے 25ویں سربراہان مملکت کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تیانجن میں موجودگی میرے لیے باعثِ فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیانجن چین کی بنیادی قدروں کی نمائندگی کرتا ہے اور تہذیبوں و ثقافتوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرتا ہے۔ ہم یہاں اسی جذبے کی تجدید کے لیے جمع ہوئے ہیں جسے چین نے عملی شکل دی ہے۔

وزیر اعظم نے شاندار انتظامات پر صدر شی جن پنگ اور چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایس سی او پاکستان کے دیرپا عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کی عالمی قیادت نہ صرف ایس سی او بلکہ تمام نمایاں اقدامات میں دکھائی دیتی ہے۔ بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی موجودگی نے اجلاس کو مزید اہمیت دی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کثیرالجہتی، مکالمے اور سفارت کاری کی طاقت پر یقین رکھتا ہے۔ کسی بھی ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے بڑھ کر کچھ نہیں، اور جو ملک ان “سرخ لکیروں” کا احترام نہیں کرتا وہ امن اور عالمی نظام کے لیے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے رواں سال ایک بلاجواز بیرونی جارحیت کا سامنا کیا جو ایک ایسے ملک کی طرف سے تھی جو مسلسل اپنے پڑوسیوں کی خودمختاری پامال کرتا رہا ہے۔ یہ حملہ بغیر کسی ثبوت کے ایک جھوٹے بہانے پر کیا گیا، جس سے معصوم شہریوں، خواتین اور بچوں کی جانیں گئیں اور پورا خطہ ایٹمی جنگ کے دہانے پر پہنچ گیا۔

وزیر اعظم نے پانی کو ہتھیار بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستانی عوام کی زندگی کی لکیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اقوام متحدہ اور ایس سی او کے چارٹرز پر عمل کرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا۔

شہباز شریف نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر بلاجواز جارحیت کو قابلِ مذمت اور ناقابلِ قبول قرار دیا اور کہا کہ یہ تنازع جان بوجھ کر اس وقت بھڑکایا گیا جب ایران امن مذاکرات کے قریب تھا۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری ظلم اور بھوک ہمارے اجتماعی ضمیر پر نہ ختم ہونے والا زخم ہے، اور بھوک و محرومی انسانی حقوق اور انصاف کے آفاقی اصولوں کی توہین ہیں۔

انہوں نے اس ظلم و خونریزی کے فوری خاتمے کا مطالبہ دہرایا اور کہا کہ پاکستان ہمیشہ دو ریاستی حل کی حمایت کرتا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ متنازعہ علاقوں کی حیثیت کو یکطرفہ طور پر بدلنے کی ہر کوشش کی مذمت ہونی چاہیے۔ دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی پورے خطے کے لیے سنگین خطرہ ہیں، اور پاکستان دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا ان ممالک کے جھوٹے بیانیے کو تسلیم نہیں کرتی جو سیاسی مقاصد کے لیے دہشت گردی کو استعمال کرتے ہیں۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، اور ان جرائم کے ذمہ داروں و سہولت کاروں کو جواب دہ ہونا ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار جانوں کا نذرانہ دیا ہے اور تجویز دی کہ ایس سی او کا ریجنل اینٹی ٹیررازم اسٹرکچر اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کرے۔

 

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان نے کہا کہ پاکستان انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ایس سی او کرتا ہے اور ان کے لیے

پڑھیں:

20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اہرامِ مصر کے قریب دنیا کے سب سے بڑے قدیم نوادرات کے عجائب گھر ’گرینڈ ایجپشن میوزیم (GEM)‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے صدور، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔

یہ منصوبہ 20 سال میں مکمل ہوا، جو عرب بہار کی تحریکوں، عالمی وبا اور علاقائی تنازعات کے باعث کئی بار تاخیر کا شکار ہوا۔

مصری وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ “یہ منصوبہ مصر کی جانب سے دنیا کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک ایسی تہذیب کی طرف سے جس کی تاریخ سات ہزار سال پر محیط ہے۔”

تقریب میں صدر عبدالفتاح السیسی سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ اہرام کے پس منظر میں ہونے والی تقریب میں فرعونی لباس پہنے رقاصاؤں کی پرفارمنس، لیزر لائٹس، آتشبازی، اور ہائروگلیفکس کے شاندار مناظر نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔

 

شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی، اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی موجود تھے۔

میوزیم میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز فرعون توتن خامن کے مقبرے سے ملنے والے نوادرات ہیں، جن میں اس کا سنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں قدیم خزانے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رمسیس دوم کا عظیم الشان مجسمہ بھی عجائب گھر کے مرکزی ہال کی زینت ہے۔

صدر السیسی نے کہا کہ “یہ میوزیم ماضی اور حال کے درمیان ایک نیا باب ہے جو مصر کے شاندار ورثے کو آئندہ نسلوں تک لے کر جائے گا۔”

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم آزادیِ صحافت کے تحفظ، صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پُرعزم
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • پی ٹی آئی رہنما ذاتی نہیں قومی مفاد میں کام کریں: رانا ثنا اللہ
  • دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش
  • سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ بننے پر مبارکباد، مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے،وزیراعظم
  • افغانستان سے دراندازی بند ہونی چاہئے، دہشتگردی پر پیچھے نہیں ہٹیں گے: وزیر دفاع
  • سید غلام دستگیر  وزیر اعظم آفس میں بطور ڈائریکٹر پبلک افیئرز تعینات  
  • معاہدہ ہوگیا، امید ہے اب دہشتگردی کی کارروائیاں نہیں ہوں گی: عطا تارڑ