یورپی یونین کا پاکستان کے سیلاب زدگان کیلئے غیرملکی امداد کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
یورپی یونین کا پاکستان کے سیلاب زدگان کیلئے غیرملکی امداد کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 2 September, 2025 سب نیوز
برسلز(سب نیوز)یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کے سیلاب زدگان کیلئے غیرملکی امداد کا اعلان کیا گیا۔
یورپی یونین کے مطابق سیلاب متاثرین کو 350 ملین روپے امداد فراہم کی جا رہی ہے، سیلاب متاثرین کو امداد بااعتماد این جی اوز کے ذریعے دی جائے گی۔رقم جان بچانے والی ادویات پانی، نکاسی کے منصوبوں پر خرچ کی جاسکے گی، متاثرین کو بنیادی اشیا کی خریداری کیلئے نقد رقم بھی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب کے باعث اب تک 881 افراد جاں بحق اور 1176 زخمی ہوئے جن میں سے پنجاب میں 223 افراد جاں بحق اور 648 زخمی ہوئے۔این ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوا میں بارشوں سے48 افراد جاں بحق، 359 زخمی ہوئے، سندھ میں 58 افراد جاں بحق، 78 زخمی ہوئے ہیں جب کہ بلوچستان میں اب تک بارشوں سے 26 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہوئے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعلی پنجاب نے مسجد پر اپنی تصویر لگانے کا سخت نوٹس لے لیا،وضاحت طلب وزیراعلی پنجاب نے مسجد پر اپنی تصویر لگانے کا سخت نوٹس لے لیا،وضاحت طلب بنوں، ایف سی ہیڈ کوارٹرز پربھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کا حملہ ناکام ، 6اہلکار شہید، 5دہشت گرد ہلاک وفاقی حکومت کا عید میلاد النبی پر ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان ملک میں صدارتی نظام اور نئے صوبے ہونے چاہیے، بانی سے ملاقات ہو تو کردار ادا کرسکتا ہوں ، علی امین گنڈا پور آپ کو ہر قومی سانحہ پر پوائنٹ اسکورنگ کی عادت ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان پر عظمی بخاری کا ردعمل کالاباغ ڈیم بنانے کی تجویز پر پیپلزپارٹی کا ردعمل بھی آگیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افراد جاں بحق یورپی یونین زخمی ہوئے کا اعلان
پڑھیں:
لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔
اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔
حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔