سربراہ پشتونخوا میپ محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی میں دراڑ ،اندر کی خبر سب نیوز پر
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
سربراہ پشتونخوا میپ محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی میں دراڑ ،اندر کی خبر سب نیوز پر WhatsAppFacebookTwitter 0 4 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اورپی ٹی آئی میں دراڑ پڑگئی ، محمود اچکزئی ناراض ہو کر بلوچستان روانہ ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے درمیان اختلافات سامنے آگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ تنازع قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر پیدا ہوا۔ذرائع کے مطابق محمود اچکزئی اس بات پر ناراض ہوئے کہ حکمِ امتناع (اسٹے آرڈر)تک عمر ایوب کو اپوزیشن لیڈر برقرار رکھا گیا۔ پی ٹی آئی رہنماوں نے اچکزئی سے کہا کہ وہ پریس کانفرنس میں بانی پی ٹی آئی کا شکریہ ادا کریں اور میڈیا کے سامنے یہ مقف اختیار کریں کہ اسٹے آرڈر تک وہ اپوزیشن لیڈر کا منصب قبول نہیں کریں گے۔
ذرائع کے مطابق محمود اچکزئی نے یہ تجویز مسترد کردی اور ناراض ہو کر بلوچستان روانہ ہوگئے۔ اس موقع پر انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ چاہتے ہی نہیں کہ میں اپوزیشن لیڈر بنوں۔رابطہ کرنے پر سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی نے اس خبر پر موقف دینے سے انکار کردیا۔
دوسری جانب ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان نے محموداچکزئی اور پی ٹی آئی میں ناراضی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود اچکزئی معمول کی سیاسی سرگرمیوں کیلئے کوئٹہ میں ہیں ، ان کے ناراض ہونے سے متعلق خبر میں صداقت نہیں۔یاد رہے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کیلئے محمود اچکزئی کی نامزدگی پر پارٹی کے اندر ہی اختلاف ہو گیا ہے جس کے بعد نہ صرف ان بلکہ اعظم سواتی کی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کو روک دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چند رہنماوں نے محمود اچکزئی کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی پر اعتراض کیا ہے۔ اعتراض کرنے والوں میں پی ٹی آئی سیاسی اور پارلیمانی کمیٹی کے چند ارکان ہیں۔
اختلاف کرنے والے اراکین کا موقف تھا کہ پارٹی میں اپوزیشن لیڈر کے منصب پر ذمہ داری نبھانے کے لیے کئی باصلاحیت رہنما موجود ہیں تاہم دوسری جانب کچھ ارکان بانی پی ٹی آئی کے فیصلے کو حتمی قرار دینے کے حق میں ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ قطر، امن و استحکام کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ،آئی ایس پی آر جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ قطر، امن و استحکام کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ،آئی ایس پی آر بھارت نے بلوچستان میں مداخلت کی اور ٹارگٹ کلنگ مہم چلائی، امریکا کی ترجیح اب پاکستان ہے، عالمی جریدہ تعلیمی اداروں میں شجر کاری میں حصہ لینے پر طلبا کیلئے خصوصی نمبرز مختص کئے جائیں ، چیئرمین سی ڈی اے اقوام متحدہ کا پاکستان میں سیلاب کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس پیوٹن سے ملاقات کے بعد کم جانگ کی کرسی کی صفائی، ڈی این اے کے ثبوت مٹا دیے گئے، ویڈیو وائرل آئی ایم ایف نے پاکستان کے پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم میں 9خامیوں کی نشاندہی کر دیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی میں سب نیوز
پڑھیں:
جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سیول (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے کرپشن کیس میں مرکزی اپوزیشن جماعت پیپلز پاور پارٹی کے سینئر رکن پارلیمان کون سونگ دونگ کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ اقدام سابق صدر یون سوک یول کی اہلیہ کم کون ہی سے منسلک بدعنوانی کے ایک بڑے مقدمے کی تحقیقات کے تحت کیا گیا ہے۔یہ وارنٹ سیئول سینٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے جاری کیا، جو کہ خصوصی تفتیش کار من جونگ کی کی ٹیم کی درخواست پر جاری کیا گیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کون کے جانب سے ثبوت مٹانے کا خدشہ موجود تھا، اس لیے گرفتاری ناگزیر ہو گئی۔ 5بار رکن پارلیمان منتخب ہونے والے کون سونگ دونگ کو سیول ڈیٹینشن سینٹر (یوئی وانگ) منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کون سونگ دونگ پر الزام ہے کہ انہوں نے جنوری 2022 میں صدارتی انتخابات سے قبل یونیفیکیشن چرچ کے ایک سابق عہدیدار سے غیر قانونی سیاسی فنڈز حاصل کیے اور چرچ کے ارکان سے ووٹ کا وعدہ لیا۔ اس کے بدلے میں انہیں چرچ کے مفادات کا تحفظ کرنے کی درخواست کی گئی تھی، بشرطیکہ یون سوک یول صدر منتخب ہو جائیں، جن کے وہ قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔یاد رہے کہ سابق صدر یون سوک یول کو مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش اور بغاوت کے الزامات پر 10 جولائی سے سیول کی جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ ان کی اہلیہ کم کون ہی کو ایک الگ بدعنوانی کے کیس میں قید کیا گیا ہے۔