قومی اسمبلی میں ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کا بل پیش
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اسمبلی کے اجلاس میں ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کا بل پیش کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی بل 2025ء پیش کردیا گیا۔
بل کے نکات کے مطابق اس قانون کا اطلاق پورے ملک پر ہوگا اور فور طور پر نافذالعمل ہوگا، اتھارٹی ایک کارپوریٹ ادارے کی حیثیت رکھے گی، مقدمات دائر کرسکے گی، یہ اتھارٹی جائیداد رکھ سکے گی، خریدوفروخت کرسکے گی اور معاہدے کرسکے گی،
اتھارٹی کا صدر دفتر اسلام آباد میں ہوگا اور یہ کہیں بھی علاقائی دفاتر قائم کرسکے گی۔
بل کے مطابق اتھارٹی ورچوئل اثاثہ جات اور سروس فراہم کنندگان کے لیے لائسنس جاری، معطل یا منسوخ کرسکے گی، اتھارٹی ورچوئل اثاثہ جات کی نگرانی اور ضابطہ کار کے لیے ضوابط بنائے گی، اتھارٹی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے گی، اتھارٹی تحقیقات کے اختیارات، انضباطی کارروائیاں اور جرمانے عائد کرسکے گی،اتھارٹی کے امور کو چلانے کے لیے ایک بورڈ ہوگا جو اتھارٹی کا اعلیٰ پالیسی ساز ادارہ ہوگا۔
اتھارٹی کے بورڈ کا چیئرمین، دو ارکان وزارت خزانہ اور وزارت قانون سے ہوں گے، بورڈ اپنی منظوری سے مزید ارکان کو مشیر کے طور پر شامل کر سکتا ہے، اتھارٹی کے بورڈ چیئرمین اور غیرسرکاری ارکان کی مدت ملازمت تین سال ہوگی، کوئی بھی شخص ورچوئل اثاثہ جات سے متعلق سروس فراہمی کے لیے بغیر لائسنس کام نہیں کرسکے گا، بغیر لائسنس کام کرنے والا شخص جرم کا مرتکب قرار پائے گا جس پر جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔
بل کے نکات کے مطابق لائسنس حاصل کرنے کا خواہش مند شخص اتھارٹی کو مقررہ فیس کے ساتھ درخواست دے گا، درخواست گزار کی مالی، انتظامی قابلیت اور مجرمانہ ریکارڈ نہ ہونے کی جانچ پڑتال اتھارٹی کرے گی، اتھارٹی ضابطہ کی خلاف ورزی، مالی استحکام میں ناکامی پر لائسنس منسوخ کرسکے گی، اتھارٹی کو معائنہ کرنے، ریکارڈ طلب کرنے اور فریقین کو طلب کرنے کا اختیار ہوگا، اتھارٹی خلاف ورزی پر سروس بند کرنے اور لائسنس معطل کرنے کے احکامات جاری کرسکے گی، اتھارٹی عدالت یا قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مدد لے سکے گی۔
بل کے مطابق لائسنس یافتہ ادارے صارفین کو خدمات بارے مکمل اور شفاف معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، صارفین کے مالی اثاثوں کی حفاظت، شکایات کا ازالہ، اور فراڈ سے بچاؤ کے لیے مناسب اقدامات ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ورچوئل اثاثہ جات اتھارٹی کا کے مطابق کرسکے گی کے لیے
پڑھیں:
قومی ائیرلائن کے پرسیشن انجینیئرنگ شعبے کو پاک فضائیہ کے ذیلی ادارے کے حوالے کرنے کی منظوری دیدی گئی
قومی ائیرلائن کی نجکاری کے عمل میں ایک اہم پیش رفت سامنے آگئی۔ پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے غیر معمولی اجلاس عام میں قومی ائیرلائن کے شعبہ پرسیشن انجینیئرنگ کو پاک فضائیہ کے ذیلی ادارے پی ای سی پی ایل کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی گئی۔25 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اجلاس میں پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی کے شیئر ہولڈرز نے متفقہ طور پر پرسیشن انجینئرنگ شعبے کی منتقلی کی منظوری دی۔اسکیم آف ارینج منٹ کے تحت پی آئی اے کا پرسیشن انجینئرنگ شعبہ یکم مئی 2025 سے باقاعدہ طور پر پاک فضائیہ کی زیلی کمپنی پی ای سی پی ایل کے حوالے کیا گیا ہے۔