پنجاب کے سرکاری اسکولوں سے سولر پینلز کی چوری، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
پنجاب میں 2022 اور 2023 کے دوران سرکاری اسکولوں سے بڑی تعداد میں سولر پینلز چوری ہونے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ان واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی پولیس کے ذریعے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صرف ضلع راجن پور کے 50 اسکولوں سے سولر پینلز غائب ہوئے۔ کمیٹی نے اس صورتحال کو تشویشناک قرار دیا اور ذمہ دار اداروں کی کارکردگی پر سوال اٹھائے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تھری کا اجلاس تنویر اسلم ملک کی سربراہی میں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ جن اضلاع میں یہ چوریاں ہوئیں، وہاں کے ڈسٹرکٹ پولیس افسران کو سخت خط لکھا جائے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے معاملہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی پر ڈال رہا ہے۔
کمیٹی نے ہدایت دی کہ تفصیل پیش کی جائے کہ کتنے اسکولوں سے سولر پینلز چوری ہوئے اور اب تک کتنی ریکوری ہوئی ہے۔
محکمہ تعلیم نے بتایا کہ سولر پینلز کی چوری پر ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ تاہم آڈٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ ایف آئی آر کے بعد بھی ریکوری کے لیے کوئی عملی اقدام سامنے نہیں آیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی پر بھی الزام لگایا گیا کہ وہ اسکولوں میں نصب سولر پینلز کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسکولوں سے سولر پینلز
پڑھیں:
اسکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ موجودہ دور میں موبائل اورسوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کےموبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکائونٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔