Daily Mumtaz:
2025-11-02@14:38:30 GMT

پاکستان سے امریکا براہ راست پروازوں کی بحالی کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT

پاکستان سے امریکا براہ راست پروازوں کی بحالی کا امکان

کراچی (نیوز ڈیسک) کئی برس بعد امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (FAA) کی ٹیم پاکستان پہنچی ہے، جس کے بعد پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

پانچ رکنی امریکی ٹیم دبئی سے غیر ملکی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے کراچی پہنچی۔ یہ ٹیم سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان (CAA) کے مختلف شعبوں کا آڈٹ کرے گی جن میں لائسنسنگ، فلائٹ اسٹینڈرڈ، ایئروردنیس اور اسٹیٹ سیفٹی شامل ہیں۔ آڈٹ 12 ستمبر تک مکمل کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ جعلی پائلٹ لائسنس اسکینڈل کے بعد امریکا، برطانیہ اور یورپ نے پاکستانی ایئرلائنز پر پابندیاں عائد کر دی تھیں، جبکہ ایف اے اے نے پاکستان سی اے اے کی ریٹنگ بھی کم کر دی تھی۔

اگر پاکستان سول ایوی ایشن یہ آڈٹ کامیابی سے مکمل کر لیتی ہے تو نہ صرف امریکا کے لیے براہ راست پروازیں بحال ہو سکیں گی بلکہ سی اے اے کی ریٹنگ میں بھی بہتری آئے گی۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس

روس نے کہا کہ اس کے حالیہ ہتھیاروں کے تجربات جوہری نوعیت کے نہیں، امریکا کی جانب سے تجربات کی بحالی کی صورت میں مناسب جواب دیا جائے گا۔

ماسکو ٹائمز کے مطابق کریملن نے جمعرات کے روز ان دعوؤں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ روس نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کر دیے ہیں، یہ تردید اس وقت سامنے آئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 1992 کے بعد پہلی مرتبہ امریکا میں جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا حکم دیا۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے رواں ماہ کے اوائل میں بیوریوسٹنک (Burevestnik) نامی ایٹمی توانائی سے چلنے والے کروز میزائل اور پوسائیڈن (Poseidon) زیرِآب ڈرون کے کامیاب تجربات کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ایران کا ٹرمپ پر دوغلے پن کا الزام، جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت

امریکی صدر ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ انہوں نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے پروگراموں کے مقابلے میں مساوی بنیاد پر امریکی جوہری تجربات شروع کرے۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ روس کو کسی بھی ایسے ملک کے بارے میں علم نہیں جو اس وقت جوہری تجربات کر رہا ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ ماسکو کے حالیہ تجربات کو کسی طور بھی جوہری دھماکے کے طور پر تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔ پیسکوف نے کہا کہ اگر کوئی بیوریو سٹنک کے تجربات کی بات کر رہا ہے، تو یہ جوہری تجربہ نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: یورپ پابندیاں ہٹائے، عالمی جوہری نگرانی تسلیم کرنے کو تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکا سابق صدر جارج ایچ ڈبلیو بش کے 1992 کے جوہری تجربات پر عائد مورٹوریم سے انحراف کرتا ہے تو روس بھی اسی کے مطابق ردِعمل دے گا۔

دونوں ممالک نے 1996 میں جامع جوہری تجربہ پابندی معاہدے (CTBT) پر دستخط کیے تھے، جس کا مقصد دنیا بھر میں جوہری تجربات کا خاتمہ ہے۔
روس نے یہ معاہدہ 2000 میں توثیق کیا، مگر امریکا نے آج تک اسے قانون کا حصہ نہیں بنایا۔ بعد ازاں صدر پیوٹن نے 2023 میں روس کی توثیق واپس لے لی، تاہم کریملن کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب جوہری تجربات کی بحالی نہیں ہے۔

سویت یونین نے آخری بار 1990 میں جوہری تجربہ کیا تھا، جبکہ روس نے اپنی تاریخ میں کبھی کوئی جوہری دھماکا نہیں کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی تجربات جوہری جوہری تجربات کریملن

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں بڑی پیشرفت
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی میں بڑی پیشرفت
  • پاکستان سے امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی پر اہم پیشرفت
  • عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان
  • کریملن کا جوہری تجربات سے انکار، امریکی تجربات کی بحالی پر مناسب جواب دیا جائے گا، روس
  • افغان طالبان اور پاکستان کے مذاکرات براہ راست نہیں ہورہے، خواجہ آصف
  • سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام ریکارڈ مدت میں مکمل کیا، مریم اورنگزیب