سیالکوٹ کے 80سرکاری سکولز 10ستمبر تک بند رکھنے اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
سیالکوٹ کے 80سرکاری سکولز 10ستمبر تک بند رکھنے اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 7 September, 2025 سب نیوز
سیالکوٹ (آئی پی ایس )ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ صبا اصغر علی نے کہا ہے کہ ضلع کے 80 سرکاری سکولز بدستور 10 ستمبر تک بند رہیں گے۔ شہرِ اقبال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صبا اصغر علی کا کہنا ہے کہ سیلابی پانی سے سکولز متاثرہوئے ہیں کچھ میں پانی کھڑا ہے، سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے مراسلہ کی روشنی میں ضلع کے 80 سرکاری سکولز 10 ستمبر تک بند رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحصیل سیالکوٹ کے متعدد سکولز 8 تا 10 ستمبر بند رہیں گے، تحصیل ڈسکہ اور پسرور کے سرکاری سکولز بھی متاثرہ فہرست میں شامل ہیں جب کہ تحصیل سمبڑیال کے کئی سکولز میں بھی تدریسی عمل عارضی طور پر معطل رہے گا۔دوسری جانب حکام کا سیلابی پانی سے سکولز کے احاطے متاثر ہونے اور حفاظتی نقطہ نظر سے بندش ضروری قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ والدین اور طلبہ تعاون کریں، بچوں کی سلامتی اولین ترجیح ہے۔واضح رہے کہ نئے حکم نامے کا اطلاق صرف سرکاری سکولوں پر ہوگا، ضلع کے تمام پرائیویٹ تعلیمی ادارے 5 ستمبر سے کھل چکے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپنجاب سے سیلابی ریلا سندھ میں داخل، بیراجوں پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ پنجاب سے سیلابی ریلا سندھ میں داخل، بیراجوں پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کا آغاز کل سے،صبح جوڈیشل کانفرنس ہو گی آئی جی بلوچستان معظم جاہ انصاری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا پاکستان اور چین کے درمیان 4ارب ڈالر سے زائد کے تاریخی زرعی معاہدوں پر دستخط اسلام آباد، جعلی ٹک ٹاک آئی ڈیز بنا کر لڑکی کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار قازقستان کے نائب وزیراعظم تیرہ رکنی وفد کے ساتھ کل پاکستان کا دورہ کریں گےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تک بند
پڑھیں:
ڈہرکی،سیلابی صورتحال خطرناک صورت اختیار کرگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈہرکی(نمائندہ جسارت)سیلابی شدت خطرناک صورتحال اختیار کر گئی،قادر پور کچے کے علاقے میں موجود گیس کے کنوؤں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ اور کنوؤں کی حفاظتی پلیٹس بھی بہہ کر سیلابی پانی کی نظر ہو گئیں ہیں۔ گیس کی پیداوار دینے والے 10 کنویں شدید متاثر ہوئے ہیں۔ سید قمر علی شاہ ریجنل کو آرڈینیٹر او جی ڈی سی ایل سکھر۔تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ میں گھوٹکی کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب ریلے کا شدت بھرا دباؤ برقرار۔ضلع گھوٹکی سے گزرنے والے دریائے سندھ کو ٹچ کرنے والے کچے کے بیشتر دیہاتوں کے زیر آب آنے کے ساتھ ساتھ سیلابی پانی آس پاس موجود او،جی،ڈی،سی،ایل کمپنی کے کچے کے علاقے بلاک 6 میں واقع گیس کے کنوؤں کے ای آر ڈبلیو سسٹم کے پلیٹ فارم میں بھی داخل ہو گیا ہے۔سیلابی کی شدت بھرے کٹائو کی وجہ سے کنوؤں کے باہر لگائی گئیں حفاظتی پلیٹس بھی بہہ کر سیلابی پانی کی نظر ہو گئیں ہیں۔جس کی وجہ سے سیلابی پانی کا ان کنوؤں میں داخل ہونے سے گیس کی پیداوار دینے والے 10 کنویں شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اور سیلابی پانی متاثر ہونے والے ان کنوؤں سے گیس کی پیدوار دو دنوں سے بند کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے گیس کی یومیہ پیداوار میں نمایاں کمی بھی واقع ہو گئی ہے۔ اور سیلابی پانی کے جاری خطرناک کٹاؤ اور پانی کی شدت کی وجہ سے متاثرہ کنوؤں پر مرمتی کام فی الحال شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔اور یہ کہ جب تک سیلابی صورتحال ختم اور پانی اتر نہی جاتا تب تک ان متاثرہ کنوؤں کی بحالی نہیں ہو سکتی ہے۔سید قمر علی شاہ ریجنل کو آرڈینیٹر او جی ڈی سی ایل سکھر۔ انہوں نے مذید کہا کہ اس بار دریائے سندھ میں آنے والے سیلاب کے رخ بدلنے سے او،جی،ڈی،سی،ایل قادرپور کے کنویں متاثر ہوئے ہیں۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ سیلابی پانی کے داخل ہونے کی وجہ سے متاثر ہونے والے گیس کے کنوؤں سے پیدوار کے بند ہونے کے ساتھ ساتھ وہاں موجود میٹریل کا بھی کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ذرائع واضح رہے کہ قادر پور گھوٹکی کے کچے کے علاقے میں قادرپور گیس فیلڈ کے گیس کے متعدد گیس کی پیداوار دینے والے کنویں موجود ہیں۔تاہم گیس کمپنی کے نمائندے نے مزید کہا ہے کہ اب کی بار دریائے سندھ میں آنے والے خطرناک سیلابی ریلے کے معمول سے ہٹ کر اپنے رخ تبدیل کرنے سے ہمیں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیمیں کام کررہی ہیں، تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔ اور اب ان متاثرہ گیس کے کنوؤں پرسیلابی پانی اترنے کے بعد ان کنوؤں کے پلیٹ فارم کا مرمتی کام شروع ہو سکے گا۔