صبح بیدار ہونے کے 30 منٹ کے اندر سگریٹ پینے سے کیا ہوتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
یہ بات سب جانتے ہیں کہ سگریٹ نوشی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، مگر ماہرین کے مطابق نیند سے جاگنے کے فوراً، نہار منہ آپ سگریٹ پیتے ہیں، یہ آپ کے لیے مزید خطرات لا سکتا ہے۔
نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ صبح سویرے سگریٹ نوشی منہ اور پھیپھڑوں کے کینسر کے امکانات کو بڑھا دیتی ہے۔
صبح سویرے سگریٹ نوشی کیوں زیادہ نقصان دہ ہے؟تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو لوگ جاگنے کے 30 منٹ کے اندر سگریٹ پیتے ہیں، ان کے خون میں NNAL نامی خطرناک مادہ زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔ یہ مادہ تمباکو میں موجود ایک خاص سرطان پیدا کرنے والے عنصر (NNK) سے بنتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگرچہ 2 افراد ایک ہی دن میں برابر سگریٹ پیتے ہیں، لیکن صبح سویرے پینے والے کے جسم پر اس کے اثرات کہیں زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے کیا موٹاپا، ذیابیطس اور سگریٹ نوشی ڈیمنشیا کی وجہ بن سکتے ہیں؟
پین اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہر پروفیسر اسٹیون برانسٹیٹر کے مطابق جو افراد جاگنے کے فوراً بعد سگریٹ پیتے ہیں، ان کے خون میں کینسر پیدا کرنے والے اجزاء کی سطح ان افراد سے زیادہ پائی گئی جو جاگنے کے آدھے گھنٹے بعد سگریٹ پیتے ہیں، چاہے دونوں روزانہ کتنی ہی سگریٹ کیوں نہ پیتے ہوں۔
یہ تحقیق سائنسی جریدے Cancer, Epidemiology, Biomarkers and Prevention میں شائع ہوئی۔
ماہرین کے مطابق بہت سے افراد رات بھر کے وقفے کے بعد نکوٹین کی شدید کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ صبح جب وہ جاگتے ہیں تو خون میں نکوٹین کی سطح کافی گر چکی ہوتی ہے، جس کے باعث دماغ فوری طور پر سگریٹ کی طلب پیدا کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صبح کا پہلا کش اکثر شدید نشے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
اس عادت سے چھٹکارے کے طریقےاگر آپ صبح سویرے سگریٹ پینے کے عادی ہیں تو ماہرین کچھ آسان متبادل تجویز کرتے ہیں:
سگریٹ سے نجات حاصل کریں
اپنے کمرے اور گھر سے سگریٹ، لائٹر اور ایش ٹرے ہٹا دیں۔ دفتر جاتے وقت اپنے پاس سگریٹ نہ رکھیں اور ایسے لوگوں کے ساتھ سفر سے گریز کریں جو صبح سویرے سگریٹ پیتے ہیں۔
پانی پیئیں
جاگنے کے بعد سگریٹ کی بجائے ایک گلاس پانی پی لیں۔ یہ جسم کو ہائیڈریٹ کرے گا اور آہستہ آہستہ اس عادت کو ختم کرنے میں مدد دے گا۔
یہ بھی پڑھیے پاکستان میں سگریٹ نوشی کے رجحان میں غیرمعمولی اضافہ، روزانہ کتنے بچے سگریٹ نوش بنتے ہیں؟
ورزش کریں
صبح کی ورزش دماغ میں مثبت کیمیائی اجزاء (اینڈورفنز) پیدا کرتی ہے جو خوشی کا احساس دلاتے ہیں اور دن بھر صحت مند فیصلے کرنے پر ابھارتے ہیں۔
سگریٹ نوشی کے کوئی فائدے نہیں، صرف نقصانات ہیں۔ خاص طور پر صبح کے وقت سگریٹ پینا کینسر کے خطرات کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔ اگر آپ صبح کا پہلا کش لیتے ہیں تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ آپ کا جسم نکوٹین پر بہت زیادہ انحصار کر رہا ہے۔ بہتر ہے کہ اس عادت کو فوراً ترک کر کے صحت مند متبادل اپنائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
صحت کینسر نہار منہ سگریٹ نوشی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کینسر نہار منہ سگریٹ نوشی صبح سویرے سگریٹ سگریٹ نوشی جاگنے کے
پڑھیں:
انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے سپر ٹیکس سے متعلق کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے درخواستوں پر سماعت کی۔ ایف بی آر کی وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مقننہ نے پروویڈنٹ فنڈ والوں کو سپر ٹیکس میں کسی حد تک چھوٹ دی ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے سیکشن 53 ٹیکس میں چھوٹ سے متعلق ہے، فنڈ کسی کی ذاتی جاگیر تو نہیں ہوتا، ٹرسٹ اتھارٹیز سے گزارش کرتا ہے اور پھر ٹیکس متعلقہ کو دیا جاتا ہے۔ جسٹس امین الدین نے ریمارکس دئیے سپر ٹیکس کی ادائیگی کی ذمہ داری تو شیڈول میں دی گئی ہے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں۔ ایک مثال لے لیں کہ ابھی فنڈ پر 100 روپے ٹیکس لگتا ہے، 25 سال بعد یہ سو روپے بڑھتے بڑھتے 550 روپے ہو جائیں گے۔ مطلب یہ کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جو فوائد ملتے ہیں وہ نہیں ملیں گے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا سیکنڈ شیڈول میں پروویڈنٹ فنڈ پر سپر ٹیکس سمیت ہر ٹیکس پر چھوٹ ہوتی ہے۔ جسٹس جمال نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو آپکو محترمہ کو راستہ دکھا رہے ہیں۔ وکیل عاصمہ حامد نے موقف اپنایا مقننہ حکومت کے لیے انتہائی اہم سیکٹر ہے، ٹیکس پئیرز اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کا ایک حصہ اور سیکشن فور سی کو اکٹھا کرکے پڑھ رہے ہیں، شوکاز نوٹس اور دونوں کو اکٹھا کر کے پڑھ کر وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ سپر ٹیکس دینے کے پابند نہیں ہیں، جس بھی سال میں اضافی ٹیکس کی ضرورت ہو گی وہ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ بتائے گا، ایک مخصوص کیپ کے بعد انکم اور سپر ٹیکس کم ہوتا ہے، ختم نہیں ہوتا۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دئیے آج کل تو ہر ٹیکس پیئر کو نوٹس آ رہے ہیں کہ ایڈوانس ٹیکس ادا کریں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا سپر ٹیکس ایڈوانس میں کیسے ہو سکتا ہے، ایڈوانس ٹیکس کے لیے کیلکولیشن کیسے کریں گے؟ وکیل نے موقف اختیار کیا مالی سال کا منافع موجود ہوتا ہے اس سے کیلکولیشن کی جا سکتی ہے۔ ایف بی آر کے دوسرے وکیل نے کہا کہ میں سپر ٹیکس سے متعلق قانونی اور آئینی نقطوں پر معاونت کروں گا۔