اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ،سی ڈی اے کو شاہ اللہ دتہ اور( C-13 )کے متاثرین کی رپورٹ ایک ماہ میں جمع کرانے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 9 September, 2025 سب نیوز


اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے حکام سے شاہ اللہ دتہ اور سیکٹر(C-13 )کے متاثرین سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے ایک ماہ میں مکمل رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت جاری کی ہے۔


جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں ہونے والی سماعت کے دوران سی ڈی اے کے مجسٹریٹ سردار آصف سے مکالمہ کرتے ہوئے جسٹس کیانی نے ریمارکس دیے کہ “آپ نیب کے کہنے پر اگر کارروائیاں کریں گے تو پھر قانون کہاں ہے؟”


انہوں نے مزید کہا کہ نیب نے پہلے ہی بیڑا غرق کردیا ہے، نیب کا کوئی پرسان حال نہیں۔ نیب کے کہنے پر مت چلیں، کسی سے مت ڈریں اور لوگوں کی مدد کریں۔”


جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس میں کہا کہ وئی جج ہو، پولیس افسر یا سی ڈی اے ملازم، جس کو ڈر لگے وہ اپنا تبادلہ کرا لے۔ فائدہ لیتے ہوئے آپ کو ڈر نہیں لگتا لیکن اپنا کام کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے۔ غلطیوں کی سزا نہیں ہوتی، بے ایمانی کی سزا ہوتی ہے۔”


انہوں نے زور دیا کہ سول رائٹس کے ساتھ نیب اور ایف آئی اے کے دائرہ اختیار کا بھی جائزہ لینا ہوگا۔ “وہ اپنا کام کر رہے ہیں، آپ اپنا کام کریں۔ ایک غلطی ہوتی ہے اور ایک بدنیتی پر مبنی کام۔


عدالت نے ریمارکس دیے کہ “نیب کی دوسری ترامیم کے بعد سارے کیسز واپس ہو گئے۔ اسلام آباد میں 106 کیس تھے، اب تین چار ہی رہ گئے، پرانے کیسز تو ختم ہو چکے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ڈرنا چھوڑ دیں، اپنا کام کریں اور لوگوں کے مسئلے حل کریں۔ کسی کو نیب نہیں اٹھائے گا۔ اگر آپ اپنا صحیح طرح کام شروع کریں تو سی ڈی اے کی ضرورت ہی نہیں بچے گی۔


جسٹس محسن اختر کیانی نے یہ بھی کہا کہ جو متاثرین ابھی پیدا بھی نہیں ہوئے، ان کے نام چیزیں ٹرانسفر ہو گئی ہیں۔ عدالتی حکم کے باوجود چیئرمین سی ڈی اے اور چیف کمشنر ایک ہی شخص کو لگائے رکھا گیا ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ کام کا بوجھ کم کرنے کے لیے ہر سیکٹر میں ایک ڈپٹی کمشنر ہو۔ جو عدالتی حکم نہیں مانتا، کیا وہ شخص ایک ڈی سی کو ہٹاکر پانچ ڈی سی رکھے گا؟ عدالت نے ڈی سی ہٹانے کا حکم دیا تو سارے اس کے پیچھے کھڑے ہو گئے۔
عدالت نے شاہ اللہ دتہ اور سیکٹر C-13 کے متاثرین کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کر دی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایپل کا بڑا ایونٹ: آئی فون 17 سیریز، واچ الٹرا 3 اور ایئرپوڈز پرو 3 آج متعارف یو این اجلاس: امریکا کا فلسطینی وفد کو ویزا دینے سے انکار پاکستان سٹاک مارکیٹ میں انڈیکس ایک لاکھ 57 ہزار پوائنٹس کی نئی بلندی پر پہنچ گیا پشاور ہائی کورٹ کا شام کی عدالتیں شروع کرنے کا فیصلہ پنجاب: اعجاز چوہدری کی سینیٹ نشست پر ضمنی الیکشن عدالتی فیصلے سے مشروط کراچی: آج مون سون کا بڑا سپیل برسنے کو تیار، 100 ملی میٹر سے زائد بارش متوقع فلسطینیوں کی امداد کےلیے جانے والے فلوٹیلا میں شامل کشتی پر ڈرون حملہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: شاہ اللہ دتہ اور اسلام آباد کے متاثرین ہائی کورٹ سی ڈی اے کا بڑا

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا

سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سکیورٹی دینے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔

ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے سے متعلق اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے عدالتِ عظمیٰ نے دوسرا وضاحتی اعلامیہ جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی سے متعلق مراسلے پر وضاحت کردی

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ریٹائرڈ ججز کی بیوائیں صدارتی آرڈر کے تحت سکیورٹی پروٹوکول میں شامل نہیں ہوتیں، لہٰذا ان کی حد تک نوٹیفکیشن واپس لیا جاتا ہے۔

تاہم سپریم کورٹ کے مطابق ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سکیورٹی فراہم کی جائے گی اور اس حوالے سے فیصلہ برقرار رہے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل 13 ستمبر کو سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی سے متعلق جاری مراسلے پر وضاحتی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی وسائل کے دانش مندانہ استعمال کے عزم کے تحت چیف جسٹس کی سیکیورٹی کو معقول بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریٹائرڈ ججز اور بیوگان کی سیکیورٹی کے لیے رجسٹرار سپریم کورٹ کا وزارت داخلہ کو خط

ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق چیف جسٹس کے پروٹوکول میں سرکاری گاڑیوں کی تعداد 8 سے کم کرکے 2 کر دی گئی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ صدارتی حکم کے مطابق ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے کیونکہ وہ ماضی میں حساس ڈیوٹی انجام دے چکے ہوتے ہیں اور انہیں مسلسل سیکیورٹی خدشات لاحق رہتے ہیں۔ انہی خدشات کے پیش نظر سرکلر جاری کیا گیا تاکہ سیکیورٹی پروٹوکولز کو عملی شکل دی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بیوا ججز سپریم کورٹ سیکیورٹی

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں اہم پیش رفت
  • ہائیکورٹ کے رولز ایک رات میں بن گئے اور دستخط بھی ہوگئے . جسٹس محسن اختر کیانی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
  • جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر
  • حفیظ الرحمٰن کی چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے سے ہٹانے پر انٹرا کورٹ اپیل دائر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
  • سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی دینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کام سے روکنے کا حکم