پاکستان ریلوے مالی بحران کا شکار، آپریشن چلانا مشکل ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, September 2025 GMT
لاہور:
پاکستان ریلوے مالی بحران کا شکار ہوگئی جس کے باعث ریلوے کا آپریشن چلانا مشکل ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کو ملنے والی معلومات کے مطابق پاکستان ریلویز اس وقت شدید مالی بحران کا شکار ہو چکا ہے، انتہائی خستہ حالی کا شکار ریلوے ٹریک کی رہی سہی کسر سیلاب نے پوری کردی، ریلوے انتظامیہ کو لاہور سمیت ملک بھر میں ریلوے آپریشن چلانے میں دشواری کا سامنا ہے۔
حالات یہاں تک پہنچ چکے ہیں کہ ایک ٹرین کے مسافروں کو دوسری ٹرین میں ایڈجسٹ کر کے چلایا جا رہا ہے، بوگیوں کی کمی تو تھی ہی جو بوگیاں چل رہی ہیں ان کی بھی دیکھ بھال کے لیے اسپیئر پارٹس تک دستیاب نہیں۔
ریلوے ذرائع کے مطابق یہی وجہ ہے کہ ٹرینیں کئی کئی گھنٹے تاخیر سے روانہ ہو رہی ہیں، مقامی کنٹریکٹرز نے ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے اسپیئر پارٹس اور دیگر میٹریل کی سپلائی بند کر دی ہے۔
ریلوے ورکشاپ میں درجنوں کوچیں اسپیئر پارٹس نہ ہونے کی وجہ سے کھڑی ہیں اگر صورتحال یہی رہی اور بروقت فنڈز کی فراہمی نہ ہوئی تو ریلوے آپریشن شدید متاثر ہو جائے گا، صرف لاہور ڈویژن میں 29 اکانومی اور 34 ائیر کنڈیشنڈ کوچوں کی کمی ہے۔
وفاقی حکومت سے ساڑھے 22 ارب روپے کا بجٹ ریلوے کو ملا ہے جبکہ ضرورت سو ارب روپے سے زائد کی ہے، ریلوے ٹریک کی خستہ حالی کے باعث ہی ٹرین حادثات اور پٹریوں سے اترنے کے واقعات ہو رہے ہیں۔
جب اس سلسلے میں ریلوے انتظامیہ سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ دستیاب وسائل میں آپریشن کو بخوبی انداز میں چلایا جا رہا ہے اور ہر اہم پرزہ متعلقہ سیکشنز کو فراہم کیا جا رہا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
افغانستان کے ساتھ مؤثر مکینزم تشکیل دینے پر اتفاق ہوگیا ہے، وزیر مملکت طلال چوہدری
وزیرِ مملکت برائے امورِ داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کا اصولی مؤقف دنیا نے بھی تسلیم کیا ہے اور ہمارے ہمسائے نے بھی اسے مانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار افغانستان کے ساتھ باقاعدہ تحریری طور پر یہ طے پایا ہے کہ ایک مؤثر مکینزم تشکیل دیا جائے گا۔ یہ فیصلہ ہوا ہے کہ 6 نومبر کو اس سلسلے میں تفصیلی مذاکرات ہوں گے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا واضح فریم ورک مرتب کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دے سکتے ہیں، خواجہ آصف
وزیرمملکت کے مطابق یہ پیش رفت پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی ہے، کیونکہ اب معاملات زبانی نہیں بلکہ تحریری سطح پر طے پانے جا رہے ہیں۔
وزیرِ مملکت کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ افغانستان ماضی میں بھارت کی پراکسی کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے، اور اس کے واضح شواہد موجود ہیں کہ افغان سرزمین پر دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی جنگ بندی کے بعد کالعدم ٹی ٹی پی کے بیان سے بھی یہ بات عیاں ہو گئی کہ ’کابل بھی ہمارا دشمن ہوگا‘۔
یہ بھی پڑھیے: ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کا دامن صاف ہو تو تحریری معاہدے سے گریز نہیں ہوتا۔ اب یہ بات دو ثالثوں کی موجودگی میں تحریری طور پر طے پائی ہے، جو پاکستان کے موقف کی سچائی اور شفافیت کا ثبوت ہے۔
طلال چوہدری نے مزید کہا کہ بھارت نے جب سامنے سے حملہ کیا تو شکست کھائی، اب وہ چھپ کر وار کر رہا ہے، مگر پاکستان ہر محاذ پر اپنے دفاع اور امن کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
pak afghan war پاک افغان تعلقات پاک افغان جنگ