امریکا نے 32 کمپنیوں کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا، چین اور بھارت کی فرمیں بھی متاثر
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
امریکا نے 32 کمپنیوں اور اداروں کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کر دیا ہے، جن میں چین، بھارت، ایران، ترکی اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔
یہ اقدام بالخصوص ان چینی کمپنیوں کو نشانہ بناتا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے امریکی چِپ سازی کے آلات چین کے سرکردہ سیمی کنڈیکٹر ادارے ایس ایم آئی سی (SMIC) کے لیے حاصل کیے۔
???? The #US Treasury has sanctioned 32 individuals & entities — plus 4 vessels — in its largest action yet against #Houthis.
Targets span Yemen, China, UAE & Marshall Islands, linked to illicit financing, smuggling & weapons procurement. pic.twitter.com/utSQaWfv7s
— Aimen Jamil (@jamil_aimen) September 12, 2025
امریکی حکومت کے نوٹس کے مطابق GMC Semiconductor Technology (Wuxi) Co اور Jicun Semiconductor Technology کو اس بنیاد پر بلیک لسٹ کیا گیا کہ انہوں نے یہ آلات SMIC Northern Integrated Circuit Manufacturing (Beijing) Corp اور Semiconductor Manufacturing International (Beijing) Corporation کے لیے حاصل کیے، جو پہلے ہی امریکی بلیک لسٹ میں شامل تھے۔
ان اداروں کو امریکی آلات کی ترسیل کے لیے لائسنس درکار ہے جو عموماً مسترد کر دیے جاتے ہیں۔
اسی طرح Shanghai Fudan Microelectronics Technology Co اور اس سے وابستہ کئی کمپنیوں کو بھی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا نے پاکستان اور چین سمیت دیگر ممالک کی 80 کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا
یہ ادارے ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ چِپس کی تیاری میں ملوث ہیں اور چین کی فوجی جدیدیت، ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ، انٹیگریٹڈ مینوفیکچرنگ و ڈسٹری بیوشن سیکٹرز کے ساتھ ساتھ براہِ راست چینی فوج، حکومت اور سیکیورٹی اداروں کو سپلائی کرتے ہیں۔
امریکی محکمۂ تجارت کے مطابق Shanghai Fudan Microelectronics نے روسی فوجی صارفین کو بھی ٹیکنالوجی فراہم کی ہے، جس پر کمپنی پر مزید سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
بھارت، ایران، ترکی اور متحدہ عرب امارات کی کچھ کمپنیوں کو بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے، تاہم فوری طور پر ان اداروں کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایران بلیک لسٹ بھارت ترکیہ چین روس سیمی کنڈیکٹرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ایران بلیک لسٹ بھارت ترکیہ چین سیمی کنڈیکٹر کمپنیوں کو بلیک لسٹ کے لیے
پڑھیں:
امریکا نے چین کی معدنی بالادستی کے توازن کیلئے پاکستان سے مدد طلب کرلی
امریکا نے چین کی معدنی بالادستی کے توازن کیلئے پاکستان سے مدد طلب کرلی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )امریکی وفد نے اسلام آباد میں پاکستانی حکام سے ملاقات کی تاکہ امریکی صنعت کے لیے محفوظ اور شفاف معدنی سپلائی چینز قائم کرنے کے امکانات پر بات کی جاسکے، کیونکہ واشنگٹن کی عالمی نایاب معدنیات پر چین کی بالادستی کے بارے میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ امریکی وفد کی سربراہی رابرٹ لوئس اسٹریئر دوم کر رہے تھے، جو امریکی حکومت کے تعاون سے قائم کردہ کریٹیکل منرلز فورم (سی ایم ایف) کے صدر ہیں۔ سرکاری بیان کے مطابق ملاقات میں معدنیات اور کان کنی کے شعبے میں تعاون کے امکانات، سپلائی چین کے تحفظ کو مضبوط بنانے اور پاکستان کے کریٹیکل منرلز کے شعبے میں ذمہ دار اور پائیدار سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ ملاقات اس وقت ہوئی ہے جب امریکا اور بھارت نے دفاعی تعاون کے لیے 10 سالہ فریم ورک معاہدے کا اعلان کیا ہے۔کریٹیکل منرلز فورم کی توجہ اسٹریٹجک خطرے پر مرکوز ہے، جو بیجنگ کے ان وسائل پر کنٹرول سے پیدا ہوا ہے، اسٹریئر نے سی ایم ایف کی ویب سائٹ پر اپنے واحد مضمون میں لکھا کہ چین کا کریٹیکل منرل سپلائی چینز پر غلبہ امریکی قومی سلامتی، اقتصادی مسابقت اور طویل المدتی اسٹریٹجک مقاصد کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکا ہے۔اسٹریئر نے پاکستان کو بتایا کہ سی ایم ایف دنیا بھر، خصوصا ابھرتی ہوئی منڈیوں میں امریکی صنعت کے لیے قابلِ اعتماد سپلائی چینز کے قیام پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فورم کی توجہ نایاب اور مخصوص دھاتوں پر مرکوز ہے جن میں تانبا اور اینٹیمونی شامل ہیں اور اس کا مقصد مالی اور سلامتی کے نقطہ نظر سے سرمایہ کاری کے خطرات کو کم کرنا ہے۔انہوں نے ٹیکنالوجی کی منتقلی، دانشورانہ املاک کے تحفظ اور امریکی نجی سرمایہ کاروں کے اعتماد کے فروغ کے لیے تعاون کے عزم کا اظہار بھی کیا۔بیان کے مطابق اسٹریئر نے اعتراف کیا کہ امریکا، پاکستان کے سائنس، انجینئرنگ اور ریاضی کے شعبوں میں موجود ٹیلنٹ کو ایک مسابقتی برتری سمجھتا ہے اور پاکستان کو مستقبل میں کریٹیکل منرلز کی ترقی کا مرکز بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔وفد کے ہمراہ موجودہ اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے کہا کہ امریکی سفارت خانہ پاکستان میں امریکی تجارتی مصروفیات کی حمایت کرتا ہے اور معدنیات کے شعبے میں مضبوط سرمایہ کار اعتماد اور مثر ریگولیٹری فریم ورک کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔جواب میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان اہم قانونی و ضابطہ جاتی اصلاحات پر کام کر رہا ہے اور منظم تجاویز کا خیرمقدم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو دعوت دیتے ہیں کہ تعاون کے لیے ایک تفصیلی فریم ورک کے ساتھ واپس آئیں، پاکستان اسے ذمہ دار سرمایہ کاری اور باہمی مفاد کو یقینی بنانے کے تناظر میں جانچے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک پیچیدہ جغرافیائی سیاسی منظرنامے میں توازن قائم کر رہا ہے اور اپنی مضبوط شراکت داریوں کو اجاگر کر رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آج عالمی تعلقات کے ایک تعمیری موڑ پر کھڑا ہے، پاکستان۔امریکا تعلقات میں نئی جان، چین کے ساتھ آزمودہ تعلقات اور سعودی عرب کے ساتھ تعاون اس کی مثال ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسونے کی قیمت میں کمی ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟ ایوب خان کے پڑپوتے کے گھر چوری، سابق صدر کی یادگار اشیاء بھی غائب خطے میں کسی نے بدمعاشی ثابت کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا: ملک احمد خان بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں کا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ کشمیر کی آزادی ناگزیر، بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کا بازار گرم ہے: صدر مملکت ڈی جی این سی سی آئی اے نے ضبط تمام جائیدادوں،گاڑیوں کی تفصیلات مانگ لیں وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم