پاکستان کو فنِ تعمیر کے عالمی میدان میں ایک اور اہم اعزاز حاصل
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
دنیا پاکستان کی تخلیقی سوچ، جدید تعمیرات اور پائیدار ترقی کی معترف ہونے لگی، پاکستان نے فنِ تعمیر کے عالمی میدان میں ایک اور اہم اعزاز حاصل کر لیا۔
وژن پاکستان منصوبے نے آغا خان ایوارڈ فار آرکیٹیکچر 2025 اپنے نام کر لیا۔
آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے جاری اعلامیہ کے مطابق فنِ تعمیر کے 7عالمی فاتحین میں شامل ’’وژن پاکستان‘‘ منصوبے کو ڈی پی اسٹوڈیوز نے ڈیزائن کیا۔ ’’وژن پاکستان‘‘ ایک فلاحی مرکز ہے جو کم مراعات یافتہ نوجوانوں کو جدید فنی تربیت فراہم کرتا ہے۔
آغا خان ایوارڈ فار آرکیٹیکچر 2025 کی تقریب کرغزستان میں منعقد ہوئی۔ کامیاب منصوبوں میں سیلاب سے محفوظ رہنے والے مکانات، ثقافتی ورثہ کی بحالی کی کوششیں اور صنعتی فضلاء کے دوبارہ استعمال کے منصوبے شامل ہیں۔
شہزادہ رحیم آغا خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج کی آب و ہوا میں معماروں کی ذمہ داری ہے کہ اپنی صلاحیتوں سے کمزور لوگوں کو موسمی حالات سے محفوظ رکھیں۔‘‘
وژن پاکستان منصوبے کے آرکیٹکٹ محمد سیف اللہ صدیقی نے کہا کہ ’’یہ ایوارڈ صرف ایک اعزاز نہیں بلکہ ہمارے فنِ تعمیر کی ترقی کی اہمیت کی یاد دہانی ہے۔‘‘
وژن پاکستان کا عالمی سطح پر یہ اعزاز پاکستان کے لیے باعث فخر ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وژن پاکستان
پڑھیں:
پاکستان اور کویت کے درمیان مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے دوسرا قرض پروگرام طے پا گیا
پاکستان اور کویت فنڈ فار اکنامک ڈیولپمنٹ (KFAED) کے درمیان مہمند ڈیم ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے دوسرا قرض پروگرام طے پا گیا ہے، جس کے تحت پاکستان کو 2.5 کروڑ امریکی ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔
وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دستخط کی یہ تقریب وزارت میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان کی جانب سے سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس موقع پر کویتی سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن فہد حشام، وزارت اقتصادی امور اور واپڈا کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ سیکریٹری اقتصادی امور نے کویتی حکومت اور KFAED کا پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں میں مسلسل تعاون پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ رعایتی قرض دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات اور پائیدار شراکت کی عکاسی کرتا ہے۔ علاوہ ازیں، انہوں نے توانائی، پانی اور سماجی شعبوں میں کویت فنڈ کی مالی معاونت کو سراہا، جس سے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا ہو رہا ہے۔
یاد رہے کہ مئی 2024 میں ہونے والے پاکستان-کویت مشترکہ وزارتی کمیشن کے پانچویں اجلاس کے دوران پاکستان نے کویت فنڈ سے مہمند ڈیم کے لیے کل 30 ملین کویتی دینار (تقریباً 10 کروڑ امریکی ڈالر) کی فنانسنگ کی درخواست کی تھی، جو چار مساوی قسطوں میں فراہم کی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق جون 2024 میں پہلے قرضے کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے اور اب دوسرے مرحلے کے لیے بھی دستخط کر دیے گئے ہیں۔
سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم نے کہا کہ منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور دوسرے قرض کے ذریعے تعمیراتی کاموں میں مزید رفتار آئے گی۔ اس منصوبے کا مقصد پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانا، صاف توانائی پیدا کرنا، پشاور شہر کو پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنانا اور ملک میں سیلاب کے خطرات کو کم کرنا ہے۔
حمیر کریم نے تیسرے قرضے پر جلد دستخط کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کویت فنڈ سے دیگر ترجیحی ترقیاتی منصوبوں کے لیے اضافی مالی معاونت کی درخواست کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کویتی سفارتخانے کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن فہد حشام نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور پاکستان کے ترقیاتی اقدامات میں KFAED کی مسلسل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔