سونے کی قیمت میں مزید اضافہ، 4 لاکھ فی تولہ چھونے کے قریب
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
عالمی مارکیٹ میں ہونے والے اضافے کے باعث پاکستان میں بھی ہفتہ کے روز سونے کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ مقامی صرافہ مارکیٹ میں فی تولہ سونا 1700 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 90 ہزار 300 روپے پر پہنچ گیا۔
آل پاکستان جمز اینڈ جیولرز سرا فا ایسوسی ایشن (APGJSA) کے مطابق دس گرام سونا 1458 روپے مہنگا ہونے کے بعد 3 لاکھ 34 ہزار 619 روپے میں فروخت ہوا۔
جمعہ کے روز فی تولہ سونا 1100 روپے کمی کے بعد 3 لاکھ 87 ہزار 500 روپے پر آ گیا تھا۔
عالمی مارکیٹ میں بھی ہفتے کے روز سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا۔ ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 17 ڈالر کے اضافے کے ساتھ 3685 ڈالر پر پہنچ گیا جس پر 20 ڈالر کا پریمیم بھی شامل ہے۔
ادھر چاندی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور فی تولہ چاندی 114 روپے بڑھ کر 4542 روپے میں دستیاب ہوئی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مارکیٹ میں فی تولہ
پڑھیں:
کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کئی وجوہات کی بنیاد پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سے 29 لاکھ پروفیشنلز اور ہنر مندوں کی بیرونی ممالک میں منتقلی سے ترسیلات زر بڑھنے کی توقعات، ریکوڈک، تھرکول منصوبوں میں سرمایہ کاری اور کان کنی سے سال 2030ء تک 8 ارب ڈالر آمدنی کی پیشگوئی اور سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے کے معیشت پر دور رس مثبت نتائج سامنے آنے کی امید کی وجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25 پیسے کی کمی سے 281 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آئی، لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر چار پیسے کی کمی سے 281 روپے 46 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ شرح سود 11 فیصد پر مستحکم رہنے، زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور ذرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہیں۔