نویں سالانہ مائیکرو فنانس کانفرنس 7 سے 9 اکتوبر تک منعقد ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (پ ر) پاکستان مائیکروفنانس نیٹ ورک کے زیر اہتمام اقوام متحدہ کے ادارے براے صنعتی ترقی ( UNIDO) اور سندھ کے دیہی علاقوں میں غربت کے خاتمے اور جامع ترقی (PAIDAR) کے اشتراک سے سالانہ مائیکروفنانس کانفرنس (AMC)کے نویں ایڈیشن کا انعقاد 7سے 9اکتوبر کو کراچی میں ہوگا۔ Renaissance of Microfinance کے موضوع پر سالانہ مائیکروفنانس کانفرنس میں صنعتی ماہرین، پالیسی ساز، ریگولیٹرز بشمول اسٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی) اور ایکس چینج کمیشن آف پاکستان ( ایس ای سی پی)، ترقیاتی شراکت دار بشمول عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک اورجدت کار شریک ہوں گے جو مائیکروفنانس کے شعبہ کی ازسر نو تشکیل اور جامع اور پائیدار ترقی میں اس شعبہ کے کردار کو مضبوط بنانے کے اسٹریٹجک راستے تلاش کریں گے۔ سالانہ مائیکروفنانس میں شعبہ کے رہنماؤں اور عالمی ماہرین کے کلیدی خطابات اور پینل بحث ومباحثہ ہوں گے جس میں پالیسی ، جدت، خطرات اور رسائی میں اہم مسائل کی نشاندہی پر سیر حاصل گفتگو کی جائے گی ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں، عالمی بینک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن ،اسلام آباد:۔ عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں۔ عالمی بینک نے پاکستان کی برآمدات میں اضافے کے لیے سفارشات دے دیں۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں، برآمدات میں اضافہ معاشی استحکام، روزگار، سرمایہ کاری کی ضمانت ہے، برآمدی شعبے کو مضبوط بنا کر پاکستان ترقی کا نیا دورشروع کر سکتا ہے۔
رپورٹ میں لچکدار ایکسچینج ریٹ، کاروباری قوانین، ریگولیشنز آسان بنانے پر زور دیا ہے، عالمی بینک نے ایگزیم بینک آف پاکستان کو فعال کرنے کی بھی سفارش کردی۔ ایگزیم بینک کو فعال کرکے نئی برآمدی فنانسنگ فراہم کی جائے۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی برآمدات میں اضافے کے لیے پالیسی اصلاحات ناگزیر ہیں، جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ 16 سے کم ہو کر 10 فیصد رہ گیا، 200سرکاری ادارے نجی شعبے کی کارکردگی متاثر کررہے ہیں۔ رپورٹ میں سرمایہ کاروں کے منافع کی بیرون ملک ترسیل پر رکاوٹیں ختم کرنے پر زور دیا گیا ۔